جن کو سزا ملنی چاہیے وہ بری ہورہے ہیں: نوازشریف 136

ن لیگ کا مقابلہ پیپلز پارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں، ‘خلائی مخلوق’ سے ہے: نواز شریف

ن لیگ کا مقابلہ پیپلز پارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں، ‘خلائی مخلوق’ سے ہے: نواز شریف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کا مقابلہ پیپلز پارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ ‘خلائی مخلوق’ سے ہے، جو اپنی مرضی کی پارلیمنٹ لانے میں مصروف ہے۔

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘یہاں مغل بادشاہی کا دور نہیں کہ ہر چیز ایک ہاتھ میں ہو’، ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ اور حکومت کی رِٹ کہاں ہے؟

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی جانب سے رواں ہفتے ‘اینٹ سے اینٹ بجانے’ والے بیان کی تردید پر ردعمل دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ‘اگر آصف زرداری نے بیان نہیں دیا تو بریکنگ کس کے کہنے پر چلائی گئی؟’

واضح رہے کہ رواں ہفتے 30 اپریل کو آصف زرداری کی جانب سے میڈیا پر ایک مبینہ سامنے آیا تھا، جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ‘چالاک اور موقع پرست’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘نواز شریف نے ہر موقع پر انہیں اسٹیبلشمنٹ سے لڑا کر خود ہاتھ ملا لیا’ جبکہ ‘اینٹ سے اینٹ بجانے’ والا بیان بھی انہوں نے نواز شریف کی چال میں آکر دیا تھا۔

اس مبینہ بیان پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے بھی انتہائی سخت رد عمل سامنے آیا، تاہم اگلے ہی روز آصف علی زرداری کی جانب سے اس بیان کی تردید کردی گئی تھی۔

یہ بھی واضح رہے کہ 16 جون 2015 کو آصف علی زرداری نے پارٹی عہدیداروں کی حلف برداری تقریب سے خطاب میں سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘جس دن وہ کھڑے ہوگئے تو صرف سندھ کی سڑکیں بند نہیں ہوں گی، فاٹا سے کراچی تک پورا ملک بند ہوجائے گا، ہمیں تنگ کیا گیا تو اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے’۔

اس بیان کے بعد آصف زرداری علاج کی غرض سے بیرون ملک چلے گئے تھے اور بعدازاں 23 دسمبر 2016 کو 18 ماہ کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد وطن واپس آئے تھے۔

احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نے قومی احتساب بیورو (نیب) اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری لفظی جنگ پر بھی تبصرہ کیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا، ‘نیب کہہ رہا ہے کہ اُن کا سورج پورے ملک میں چمک رہا ہے، لیکن سندھ میں نیب لوگوں کو استثنیٰ دے رہا ہے’۔

واضح رہے کہ یکم مئی کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ نیب کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پوری آب و تاب کے ساتھ چمک رہا ہے اور طاقتور سرکاری اداروں کی عقابی نظریں بھی صرف پنجاب پر مرکوز ہیں’۔

شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ‘نیب کا سورج صرف پنجاب میں نہیں بلکہ سارے پاکستان میں چمک رہا ہے’۔

دوسری جانب پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہماری اقتصادی ترقی کو بریک لگ رہی ہے اور پاکستان تنہائی کی طرف جارہا ہے’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، اس طرح یہ ملک نہیں چلے گا’۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ‘میرے سینے میں بہت راز ہیں، افشا کرنے کے وقت سے پہلے ہی سدھر جائیں’۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں