111

قوم کو یکجا کرنے کے لئے دونوں رابطہ کمیٹیاں قربانی دیں، فاروق ستار

کراچی : ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیشکش کھلےدل سے ہوتی ہے،وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی، خالد مقبول نے آج ڈیڈلائن دی جو مناسب نہیں۔

ایم کیو ایم پی آئی بی کے سربراہ ڈاکتر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ کل تک میں نمائشی سربراہ تھاآج خالدمقبول صدیقی ہیں، کیا ڈاکٹر خالد مقبول کے پاس 2 تہائی اکثریت ہے؟، بہادرآباد میں خالد مقبول نہیں کوئی اور سربراہ ہیں، سردار احمد اور عادل عکسری نے اہم ثالث کا کردار ادا کیا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے ثالثوں کی ہر بات مانی ہے ، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ تمام مسائل خوش اسلوبی سے حل ہو، عدالت کے فیصلے پر انحصار نہیں کررہا ۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے تنظیم پر کسی شخصیت یا دوستی کو فوقیت نہیں دی، مسئلہ میری انا کا نہیں، کامران ٹیسوری مسئلہ نہیں ہے، قربانی دینی ہے تو سب نے دینی ہے، قوم کو یکجا کرنے کے لئے دونوں رابطہ کمیٹیاں قربانی دیں۔

انہوں نے کہا کہ پیشکش کھلےدل سے ہوتی ہے،وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی،خالدمقبول صدیقی نےآج پریس کانفرنس میں پوراسچ نہیں بولا، کہا گیا فیصلہ ہوجاتا ہے فاروق بھائی کہیں اور جا کرمشورہ کرتے ہیں، خالدمقبول صدیقی کی اس بات میں کوئی حقیقت نہیں، خالدمقبول نےآج ڈیڈلائن دی جومناسب نہیں۔

،فاروق ستار نے کہا کہ خالدمقبول صدیقی کالہجہ مصالحتی تھا،خیرمقدم کرتاہوں، خالدمقبول کی مذاکرات سے متعلق بات حقیقت کے منافی ہے، ثالثوں کےفارمولے پرخالد مقبول صدیقی تیار ہوگئے تھے،اگلے روزخالد مقبول ایک کنوینر کو ساتھ لے آئے، کنوینر کے ساتھ آنے سے حل ہونے والا مسئلہ پھر بگڑ گیا۔

اس سے قبل بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کاکہناتھا کہ5فروری سے ایم کیوایم میں تقسیم کاعمل شروع ہوا،متعدد بار پی آئی بی گئے، مذاکرات جاری رکھے تاکہ حل نکالا جاسکے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے دوریوں اور تلخیوں کے باوجود فاروق ستار کے لیے دروازے کھلے رکھے، فاروق بھائی کی ایک فرمائش پوری نہیں کرسکتے، ہم پارٹی کو ڈی فیز نہیں کرسکتے،5 فروری سے پہلے والی پوزیشن پر جب چاہیں آسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں