214

آشیانہ ہاؤسنگ کیس: سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کا چوتھی بار جسمانی ریمانڈ منظور

لاہور: احتساب عدالت نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے جسمانی ریمانڈ میں چوتھی مرتبہ توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کردیا
آشیانہ ہاؤس اسکیم میں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار احد چیمہ کا پہلا 11 روزہ جسمانی ریمانڈ گرفتاری کے اگلے روز ہی دیا گیا جس کے بعد عدالت نے ان کا دو مرتبہ مزید 15،15 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔

نیب نے 20 مارچ کو احد چیمہ اور دیگر ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت سے ان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں 3 اپریل تک کے لیے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

عدالت میں پیشی
نیب لاہور نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، نجی کمپنی کے کنٹریکٹر شاہد شفیق اور دیگر 2 ملزمان کو آج جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا۔

احد چیمہ اور دیگر ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا جب کہ اس موقع پر عدالت کی سیکیورٹی بھی سخت رکھی گئی تھی
نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ احد چیمہ نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں فراڈ کیا اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جب کہ شاہد شفیق نےجعلی دستاویزات سےکنٹریکٹ حاصل کیے، دیگر 2 ملزمان نےبھی آشیانہ اسکیم اسکینڈل میں بےضابطگیوں کیں۔

نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ احد چیمہ کے نجی ہاؤسنگ اسکیم کے سی ای او ندیم ضیاء سے تعلقات تھے، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ندیم ضیاء کہاں ہے؟ نیب نے بتایا کہ تفتیش کے لیے بلارہے ہیں لیکن وہ شام نہیں ہورہے۔
یب نے احد چیمہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے لیپ ٹاپ سے معلومات ملیں جو انہوں نےچھپائی تھیں، ایساڈیٹا ملا جو کوڈ ورڈ میں ہے جس کی جانچ ایکسپرٹ سےکرانی ہے۔

عدالت نے نیب کے وکیل کے دلائل اور تفتیشی افسر کے دلائل پر فیصلہ محفوط کیا تھا جو بعد میں سناتے ہوئے منظور کرلی گئی۔

عدالت نے احد چیمہ اور دیگر ملزمان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کردیا جب کہ 17 اپریل کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

درخواست مسترد
دوسری جانب احد چیمہ نے اپنی گرفتاری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی تھی جس پر عدالت نے آج فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

احد چیمہ کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ان کی گرفتاری کے لیے نیب قانون کے قواعد و ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا، انہیں کوئی نوٹس نہیں ملا لہٰذا کارروائی میں قانون کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ خان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے احد چیمہ کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا اور درخواست خارج کردی۔

واضح رہےکہ نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور

اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں