اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہےکہ دہشت گردی کا خاتمہ ہونے سے ملک میں امن بحال ہوگیا اور آج کوئی جہادی تنظیم پاکستان میں آکر کام نہیں کرسکتی۔
اسلام آباد میں تین روزہ انسداد دہشت گردی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار پاکستانیوں نے جانیں دیں، دہشتگردوں نے پاکستان کے تمام طبقات کو نشانہ بنایا، مساجد، چرچز، اسپتال، پارکس اور درگاہوں پرحملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ چند سال قبل تک پاکستان کودنیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیا جاتا تھا لیکن دہشت گردی کا خاتمہ ہونے سے ملک میں امن بحال ہوگیا اور آج کوئی جہادی تنظیم پاکستان میں آکر کام نہیں کرسکتی، آج دنیا کا ہر ادارہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب افغان جنگ ختم ہوئی تو سب ہاتھ جھاڑ کر چلے گئے، افغانستان کو دہشت گرد نیٹ ورک کے رحم و کرم پر چھوڑ گئے، پاکستان آج تک افغان جنگ کے اثرات کو بھگت رہا ہے اور پاکستان پر افغان مہاجرین کومزید رکھنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، امریکا چاہتا ہے پاکستان اپنی سرزمین سے افغان باشندوں کے انخلاکا عمل سست کردے۔
مقبوضہ کشمیر سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ بین الا قوامی برادری کو کشمیر کی کوئی پرواہ نہیں، بین الا قوامی برادری کو دُہرا معیار چھوڑنا ہوگا ورنہ انتہا پسندی پنپتی رہے گی۔