جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ میں حلف نہ لینے کی فضل الرحمان کی تجویز مسترد کردی 136

جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ میں حلف نہ لینے کی فضل الرحمان کی تجویز مسترد کردی

جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ میں حلف نہ لینے کی فضل الرحمان کی تجویز مسترد کردی

متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر سراج الحق نے پارلیمنٹ سے حلف نہ لینے کی مولانا فضل الرحمان کی تجویز مسترد کردی۔

جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کہا کہ مخالفت برائے مخالفت کے قائل نہیں، پورے وقار کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

نائب صدر ایم ایم اے نے کہا کہ ہم نے با کردار قیادت کو انتخابی عمل کا حصہ بنایا لیکن اداروں کی بہت زیادہ مداخلت نے رائے عامہ کو متاثر کیا اور قومی و سیاسی قیادت کو منظر سے ہٹانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے دیر اور چترال تک انتخابی نتائج بروقت جاری نہ کیے جاسکے اور الیکشن کے پورے عمل کو مشکوک بنایا گیا، افسوس کہ پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کیا گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ جمہوریت کی گردن پر انگوٹھا رکھ کر اس کی روح نکالنے کی کوشش کی گئی تاہم شدید تحفظات کے باوجود نئی حکومت کو کام کرنے کا موقع دینا چاہتے ہیں، پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کے عمران خان کا وعدہ پورا ہونے کا انتظار کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جمہوریت کے استحکام کے لیے بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ مجلس عمل کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا جس کے دوران پارٹی صدر مولانا فضل الرحمان کو اسمبلی میں اپوزیشن کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ان سے حلف نہ لینےکا فیصلہ واپس لینے پر بھی بات ہوگی۔

یاد رہے کہ 27 جولائی کو مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف متحدہ مجلس عمل اور ن لیگ کی جانب سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات مسترد کر دیے تھے جب کہ مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی تھی کہ پارلیمنٹ سے حلف نہ لیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں