تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں، اس بیانیے میں کیا خرابی ہے؟ شاہد خاقان 71

تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں، اس بیانیے میں کیا خرابی ہے؟ شاہد خاقان

تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں، اس بیانیے میں کیا خرابی ہے؟ شاہد خاقان

راولپنڈی:سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمارا وہی بیانیہ ہے جو نواز شریف کا بیانیہ ہے، تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں، اس بیانیے میں کیا خرابی ہے، ملک کے سربراہ کی عزت نہیں ہوگی توملک کیسے چلے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اخلاقی فتح حاصل کرچکی ہے اور عوام نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔

راولپنڈی کے علاقے کلرسیداں میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ کو توڑنے کے لیے پرویز مشرف نے نیب بنائی تھی، آج سب سے زیادہ ضرورت ہے کہ انتخابات کو غیر متنازع بنایا جائے، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت انتخابات کوشفاف بنائے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ تماشے ماضی میں دیکھ چکے ہیں، یہ معاملات نہیں چلتے، نوجوانوں کو روزگار الزامات سے نہیں معیشت مضبوط ہونے سے ملے گا، ملک کی معیشت صرف ن لیگ مضبوط کرسکتی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’فیصلے کا اختیارصرف عوام کو حاصل ہے، پیپلزپارٹی نے پانچ سال میں کچھ نہیں کیا، عمران خان نے 2013 میں کہا کہ نیا پاکستان دیں گے لیکن عوام نے انہیں مسترد کردیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پیپلزپارٹی، ن لیگ اور دیگرجماعتوں کے لوگ اپنا ضمیر بیچ کر پی ٹی آئی میں چلے گئے، وفاداریاں بدلنے والے لوگ انتخابات میں کامیاب نہیں ہوں گے، یہ الیکشن ہے سرکس نہیں‘۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’محترمہ بے نظیر کی شہادت پر ہمدردی کا ووٹ پیپلز پارٹی کوملا، محترمہ کی شہادت کے بعد ہمیں زرداری ملا اور پاکستان کو تباہ کردیا‘۔

انتخابی عمل میں قمر الاسلام کی گرفتاری ملک کی بدنصیبی ہے، شاہد خاقان

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ’ یہ عوامی الیکشن ہے، انشااللہ 25 جولائی کو ہماری فتح ہوگی، انتخابی عمل میں قمرالاسلام کی گرفتاری ملک کی بدنصیبی ہے، قمرالاسلام راجہ کو جس دن ٹکٹ ملا دوسرے دن گرفتار کرلیا گیا‘۔انہوں نے کہا کہ اگر نیب کو اتنی جلدی تھی تو گرفتاری بعد از الیکشن بھی ہو سکتی تھی، قمرالاسلام کی گرفتاری الیکشن کو متنازع بنارہی ہے، جس ملک میں الیکشن متنازع ہوں وہاں ترقی نہیں ہوتی، یہ سلسلہ بلوچستان کی اسمبلی توڑنے سے شروع ہوا۔

شاہد خاقان نے کہا کہ این اے 59 اور پی پی10 سے اگر کوئی اور جیت بھی گیا تو خود کو ہارا سمجھے، بلوچستان میں ایک بندے سے ایک ارب نقد برآمد ہوا کیا ایکشن ہوا؟ قمرالاسلام راجہ کے تو جرم تک کا علم نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ الیکشن شفاف بنانے میں کردار ادا کریں، جب بھی عوام حق نمائندگی سے محروم ہوئی تو آنے والی حکومت کبھی نہ چلی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں