الیکشن میں من پسند فیصلے سےملک کو نقصان ہوگا، نواز شریف 151

’اینٹ سے اینٹ‘ کے بیان پر زرداری سے ملاقات منسوخ کی، نوازشریف

’اینٹ سے اینٹ‘ کے بیان پر زرداری سے ملاقات منسوخ کی، نوازشریف
لاہور: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ زرداری صاحب کے ’اینٹ سے اینٹ بجانے‘ والے بیان پر اسی شام ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اگلے دن ان سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی تھی۔

جیونیوز کے مطابق لاہور سے جاری بیان میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے آصف زرداری کے گزشتہ روز کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
نوازشریف نے کہا کہ آصف زرداری کا تازہ بیان قومی جماعت کی قیادت کرنے والے فرد کے شایان شان نہیں، میں اس طرح کی سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، میں آج ایک بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں، میری جدوجہد کا مقصد پاکستان کے عوام کے حق حکمرانی کی بحالی ہے۔

کیا زرداری اتنے بھولے تھے میرے ورغلانے میں آگئے؟ نوازشریف
انہوں نے کہا کہ زرداری اپنا وژن عوام کے بجائے کسی اور کے پلڑے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں، زرداری صاحب تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں، زرداری صاحب کیا اتنے بھولے اور معصوم تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے؟

سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ زرداری صاحب کے ’اینٹ سے اینٹ بجانے‘ والے بیان پر اسی شام ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اگلے دن ان سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی تھی۔

میاں نوازشریف نے کہا کہ اس وقت زرداری صاحب نے کیوں نہیں بتایا کہ انہیں یہ پٹی میں نے پڑھائی؟ آج تین سال بعد زرداری صاحب کو سچ بولنے کا خیال کہاں سے آگیا؟ مشرف سے اختلاف کا مقصد یہ نہیں ہوناچاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجادی جائے، حکومت کا حصہ بننے کے لیے مشرف کے مواخذے، ججوں کی بحالی، سترہویں ترمیم کاخاتمہ شرائط رکھی تھیں لیکن وعدہ خلافی کس نےکی؟دھوکہ کس نےدیا؟ کس نے تحریری معاہدوں سے انحراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’قرآن وحدیث‘ نہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کو یاد ہونا چاہیے کہ وہ ایک بڑے قومی سیاستدان کے ہمراہ رائیونڈ میرے پاس آئے تھے، انہوں نے اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کردی جائے لیکن میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا تھا۔

زرداری بتائیں وہ کس کی زبان بول رہے ہیں: سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم نے کہا کہ زرداری صاحب جانتے ہیں سندھ میں ڈاکٹر عاصم یا دوسروں کے خلاف نیب کارروائیاں کس کے کہنے پر ہوئیں؟ آصف زرداری کو معلوم ہے کہ اس میں میرا یا وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہ تھا۔

میاں نوازشریف کا کہنا تھاکہ زرداری صاحب نے یہ بتایا کہ وہ میرے اشاروں پرچل رہے تھے، اب وہ قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں، وہ کل میری زبان بول رہے تھے تو آج کس کی زبان بول رہے ہیں، بہتر ہوگا کہ آصف زرداری ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی توجہ انتخابات پر مرکوز رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے، وہ نوشتہ دیوار پڑھنے کی کوشش کریں۔ا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں