اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے 43

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

غزہ کے حکام نے جمعے کے روز الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چوری کیے ہیں۔

حکام نے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس ’خوفناک جرم‘ کی تفتیش کی جا سکے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نے ترک خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ 3 دنوں کے دوران ریڈ کراس کے ذریعے 120 فلسطینیوں کی لاشیں حوالے کی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت نہایت ابتر تھی اور ان پر قتل اور  تشدد کے واضح آثار موجود تھے۔

اسماعیل ثوابتہ کے مطابق کئی لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں اور ان کے ہاتھ پاؤں بھی بندھے ہوئے تھےجبکہ بعض کے گلے پر رسی کے نشانات تھے جو گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید انکشاف  کیا کہ ’متعدد لاشوں کے اعضا غائب تھے، جن میں آنکھیں، قرنیے اور دیگر انسانی اعضا شامل ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے جسموں سے اعضا چوری کیے جو ایک وحشیانہ جرم ہے‘۔

فلسطینی حکام نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایک بین الاقوامی تفتیشی کمیٹی قائم کریں تاکہ اسرائیل کو ’شہدا کے جسموں کی بے حرمتی اور اعضا کی چوری‘ جیسے سنگین جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جاسکے۔

ترک خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ان الزامات پر فی الحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔

فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بازیانی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق اسرائیل کے قبضے میں اس وقت 735 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں جن میں 67 بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیل کے جنوبی علاقے النقب میں واقع سدے تیمن فوجی اڈے پر غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں رکھی گئی ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=vcUmSFJbfj8

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں