53

افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنا ہوگا: سہیل آفریدی

افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنا ہوگا: سہیل آفریدی

افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنا ہوگا: سہیل آفریدی

پشاور: نو منتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نےکہا ہےکہ افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی اور  جہاں دہشتگردی ہے اس کا حل یہ ہے کہ اس علاقے کے مشران کو اعتماد میں لینا ہوگا۔

قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ایک ادنیٰ سے ورکر جس کا نا بھائی، نا باپ اور نا ہی چچا سیاست میں ہے اسے اس عہدے کے لیے منتخب کیا، پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، سب سے پہلے پاکستانی، پھر پختون اور قبائلی ہوں۔

انہوں نے کہا میں اپنے قائد عمران خان کی رہائی کے لیے آج سے اقدامات شروع کردوں گا، میں احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں، میرے پاس کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، نا گاڑیاں ہیں، نا پیسے ہیں، نا بنگلے ہیں اور نا ہی کرسی کی لالچ ہے۔

نو منتخب وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا جس دن میرے لیڈر نے کہا کرسی نہیں، اس طرح لات ماروں گا کہ کرسی ادھر پڑی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ کوئی یہ نہ سوچے میں اس منصب پر آگیا ہوں تو نظریہ سے ہٹ جاؤں گا، یہ بھول ہے، گاڑیاں، بنگلے، سلیوٹ اور تاج دیکھ کر نظریہ سے نہیں ہٹوں گا، جیسا تھا ویسا ہی رہوں گا۔

نومنتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، جہاں دہشتگردی ہے اس کا حل یہ ہے کہ اس علاقے کے مشران کو اعتماد میں لینا ہوگا، جہاں پر آپ کہہ رہے ہیں دہشتگردی ہے وہاں کے مقامی نمائندوں،پارلیمنٹیرین، عوام اور مشران کو اعتماد میں لیں، عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنا ہوگا کہ کس طرح دہشتگردی کوختم کیا جائے، تب اس مسئلہ کا حل نکلے گا۔

https://www.youtube.com/watch?v=3Wvp0FGGEgc

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں