ورلڈ پنجابی کانگریس کے زیر اہتمام 35 ویں عالمی پنجابی کانفرنس کا انعقاد
لاہور(بیورو رپورٹ )ورلڈ پنجابی گانگریس کے زیر اہتمام “عالمی پنجابی کانفرنس” پاک ہیریٹیج ہوٹل لاہور” میں منعقد ہوئی جسکی صدارت چیٸرمین ورلڈ پنجابی کانگریس فخر زمان نے کی، اس موقع پر ادب، ثقافت اور زبان کے شیدائی، ادیبوں، شاعروں، محققین اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی،دوسرے روز دو سیشنز منعقد کئے گئے پہلے سیشن کی صدارت چیٸرمین ورلڈ پنجابی کانگریس جناب فخر زمان نے کی جن کے ہمراہ مہمانان خصوصی میں واٸس پرنسپل گورنمنٹ اسلامہ کالج ریلوے روڈ لاہور پروفیسر ڈاکٹر عباد نبیل شاد، واٸس پرنسپل گورنمنٹ دیال سنگھ کالج لاہور، پروفیسر ڈاکٹر ارشد اقبال ارشد اور معروف شاعر، ادیب، کہانی کار، کھوج کار اور چیف ایگزیکٹو پنچھی انٹرنیشنل جاوید پنچھی شامل تھے

اس سیشن کے سٹیج سیکرٹری کے فراٸض سترہ کتب کے مصنف ریٹاٸرڈ پروفیسر عباس مرزا نے نبھاٸے، ڈاکٹر ارشد اقبال، رزاق شاہد، ڈاکٹر امجد بھٹی، ڈاکٹر کلیان سنگھ، ڈاکٹر عباد نبیل شاد، محمد جمیل، ممتاز خالد مفتی، پروفیسر ممتاز راشد لاہوری و دیگر مقررین نے پنجابی زبان کی تحقیق، لٹریچر اور پنجابی ادب و دیگر پہلووں پر مدلل اظہار خیال کیا، اس سیشن کے دوران جاوید پنچھی نے “ماں بولی تے خطے دی اہمیت قرأن و حدیث دی روشنی وچ” کے عنوان سے اپنا مفصل مقالا پڑھا، کانفرنس میں متفقہ طور پر دس قراردادیں منظور کی گئیں جو پنجابی زبان اور ثقافت کے بقا اور ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہیں،
دوسرے سیشن میں مشاعرہ ہوا جس کی صدارت محترمہ ڈاکٹر صغریٰ صدف اور ڈاکٹر امجد علی بھٹی نے کی جبکہ انکے ہمراہ محترمہ صوفیہ بیدار، عباس مرزا، عامر بن علی، رجب چوہدری اسٹیج کی زینت بنے، اس سیشن میں پنجاب بھر سے آئے ہوٸے 40 شاعروں نے اپنا پنجابی کلام پیش کیا جن میں ممتاز راشد لاہوری، بشیر کمال، محمد علی شوق، شوکت علی ناز، ڈاکٹر خالدہ انور، صغیر تبسم اور جاوید پنچھی سرفہرست تھے، صحافی و کالمسٹ شیخ محمد طیب نے بھی شرکت کی، اس عالمی پنجابی کانفرنس میں بھرپور انداز سے حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا کہ پنجابی زبان کو پرائمری تعلیم کے نصاب میں لازمی حصہ بنایا جائے