98

آٹے کے ڈیلروں کی دوکانوں پر بڑی بڑی لمبی لائنیں دیہاڑی دار مزدور طبقہ آٹے کے حصول کے لیے دربدر ٹھوکریں کھارہا ہے

آٹے کے ڈیلروں کی دوکانوں پر بڑی بڑی لمبی لائنیں دیہاڑی دار مزدور طبقہ آٹے کے حصول کے لیے دربدر ٹھوکریں کھارہا ہے

اسلام گڑھ (نامہ نگار ) آٹے کا بحران اسلام گڑھ میں شدت اختیار کرگیا ۔آٹے کے ڈیلروں کی دوکانوں پر بڑی بڑی لمبی لائنیں دیہاڑی دار مزدور طبقہ آٹے کے حصول کے لیے دربدر ٹھوکریں کھارہا ہے پلائی موڑ چودھری مظہر عرف کوڈو نے آٹا لینے والوں کو کہا کہ جو میری دوکان سے سودا لیتا ہے اس کو آٹا ملے گاآٹا نہ ملنے پر روڈ بلاک کردی گئی ۔جس میں چند لوگوں نے منت سماجت کرکے روڈ کو کھلوا دیا گیا ۔16فروری کو آٹا آنا تھا

آٹا نہ آنے کی ایس ڈی ایم سید یاسر آفتاب کو شکایت کی گئی جس پر ایس ڈی ایم نے متعلقہ محکمہ خوراک کے آفیسران سے فون پر رابطہ کیا اور فون پر معلومات کی کہ آٹا ڈیلروں کو کیوں نہیں ملا متعلقہ آفسر نے ایس ڈی ایم کو بتایا کہ محکمہ فوڈ نے پالیسی کو تبدیل کیا ہے کہ پہلے تیس بیگ فی ڈیلر کو آٹا دیتے تھے 20فروری کو تیس تھیلوںکی بجائے ساٹھ تھیلے آٹا دیا جائیگا جبکہ آج بیس فروری کو ساٹھ تھیلوں کی بجائے پنتالیس تھییلے آٹا دیا گیا ۔اس طرح فی ڈیلر کو پندرہ بیگ کم تھیلے دیئے گئے اور غریب لوگ دیہاڑی بھی نہ لگا سکے

اور آٹے سے بھی محروم اسلام گڑھ کے لوگوں نے کہاکہ محکمہ خوراک نے اگر اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ایک بڑا احتجاج ہوگا ۔تحصیل انتظامیہ محکمہ فوڈ کے کارندوں سے بے بس ہیں اب آٹا نہ ملا تو پھر تحصیل انتظامیہ اور علاقہ کے عوام کا میچ روڈ پر ہوگا۔حاجی محمد یونس چودھری نے معززین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسلام گڑھ کے عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے کہ ذمہ داران نے آٹے کا بحران خود پیدا کیا ہے لوگ آٹے کو ترس رہے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں