1

ضلع ٹھٹہ کی زمینیں اور وسائل کو بچاؤ کے عنوان سے بگھان سے گاڑھو تک 10 کلومیٹر پیدل مارچ

ضلع ٹھٹہ کی زمینیں اور وسائل کو بچاؤ کے عنوان سے بگھان سے گاڑھو تک 10 کلومیٹر پیدل مارچ

ٹھٹھہ نمائندہ
ضلع ٹھٹہ کی زمینیں اور وسائل کو بچاؤ کے عنوان سے بگھان سے گاڑھو تک 10 کلومیٹر پیدل مارچ میں شرکت کرنے والی خواتین، بچوں، نوجوانوں، کسانوں اور مقامی متاثرہ افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر لال جروار، مرکزی نائب صدر حورالنساء پليجو، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ راحیل بھٹو اور ھمیرو مل نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ زمینوں پر قبضوں کے خلاف جاری جدوجہد کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ ہم پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے اپنی دھرتی ماں کو بچا سکتے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ سندھ پر کثیر الجہتی حملہ ہوا ہے جس وجہ سے سندھ کے لوگ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ زمینیں اور وسائل کی لوٹ مار کے خلاف ایک طرف سندھ کے با ضمیر بیٹے اور بٹیاں بشمول سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کے کرکنان مسلسل پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں تو دوسری طرف سندھ کے تمام جاگیردار، نام نہاد قائدین جو جے ڈی اے کے ساتھ اتحاد میں کھڑے ہیں جن کو صرف الیکشن اور اقتدار چاہیے وہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں وہ اقتدار کے اتنے لالچی اور بھوکے ہیں کہ لاکھوں ایکڑ اراضی پر قبضے کے خلاف ایک لفظ بھی بولنے کو تیار نہیں۔
رہنمائوں کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اس سارے معاملے میں قبضاگیروں کی حمایتی اور سرپرست بنی ہوئی ہے، پیپلز پارٹی نے اپنے 15 سالہ دور اقتدار میں سندھ کی زمینیں اور وسائل لوٹ کے مال کے طور پر فروخت کیے ہیں۔ 
رہنماؤں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ سندھ کے عوام پیپلز پارٹی اور جے ڈی اے دونوں جماعتوں کو مسترد کریں اور انتخابی عمل کے دوران تمام جماعتوں کے نامزد امیدواروں کا احتساب کریں اور سندھ بچانے کی جدوجہد میں عوامی تحریک کا ساتھ دیں۔ .
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کارپوریٹ فارمنگ اور نام نہاد زرعی انقلاب کامیاب ہو گیا تو ہم اپنے ہی ملک میں بے وطن ہو جائیں گے۔ 
دوسری جانب عوامی تحریک کے رہنماؤں نے صحافی اور مصنفہ انیتا شاہ کی ناگہانی موت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دکھ کے وقت میں ہم انیتا شاہ کے لواحقین کے ساتھ برابر کے شریک ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں