192

مہمند، کیس کی پیروی کیلئے میرے پاس کرایہ اور وکیل کا خرچ بھی نہیں بچا ہے،بیوہ

مہمند، کیس کی پیروی کیلئے میرے پاس کرایہ اور وکیل کا خرچ بھی نہیں بچا ہے،بیوہ 

ضلع مہمند( افضل خان صافی )مہمند،میرے بے گناہ نوجوان بیٹوں اور خاوند کے قاتل کو سزا دینا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔6سال قبل معمولی تنازعے پر خاوند کے سگے بھتیجے نے طیش میں آکر فائرنگ کردی جس سے میرے بیٹو ں 23سالہ رحمان خان اور 22سالہ روح اللہ کی فوری موت واقع ہوئی

۔جبکہ میں اور میرا شوہر شدید زخمی ہوگئے۔احسان اللہ نے ایک ماہ بعد ہسپتال میں دم توڑا۔علاج اور انصاف پر لاکھوں خرچ ہوچکے۔ضلعی عدالت نے مجرم کو سزا سنائی ہے۔قاتل کے خاندان نے ہائی کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرلی ہے۔مزید پیروی نہیں کرسکتی۔ان خیالات کا اظہار قبائلی ضلع مہمندتحصیل حلیم زئی بابی خیل غنڈئی کلے احسان اللہ کی بیوہ (ج)نے معذور بیٹے مطیع اللہ کے ہمراہ پیر کے روز مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ6سال قبل گھریلوناچاقی کی

بناء پر میرے شوہر احسان اللہ کے سگے بھتیجے یوسف ولد دلاور نے فائر نگ کر کے ان کے نوجوان بیٹوں 23سال رحمان اور 22سالہ روح الامین کو موقعہ پر قتل۔ جبکہ وہ اور اس کا شوہر پر شدید زخمی ہوگئی۔دونوں کے علاج پر گیارہ لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ایک ماہ بعد شوہر بھی ہسپتال میں دم توڑگیا۔اب عدالت سے انصاف حاصل کرنے میں طویل عرصہ لگا۔اور اپنے معصوم بچوں اور بے گناہ شوہر کے قاتل یوسف کو تین بار عمرقید سزا سنائی گئی ہے۔ضلعی عدالت کے اس تہرے قتل کیس کے فیصلے کے

خلاف قاتل کے خاندان نے سزا کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔جس میں کیس کی پیروی کیلئے میرے پاس کرایہ اور وکیل کا خرچ بھی نہیں بچا ہے۔میرے بیٹے اور شوہر اس ملک کے بھی بیٹے تھے۔اس لئے حکومت اپنے بیٹوں کی قتل کیس پیروی کریں اور مقتول کے ورثاء کو انصاف دے۔کیونکہ میں خود بیوہ اور معذور بیٹے سمیت پانچ افراد پر مشتمل کنبے کی کفالت نہیں کرسکتی۔تو کیس کی پیروی کیسے ممکن ہوگا ۔انہوں نے حکومت وقت سے اپیل کی کہ وہ انصاف فراہمی کے ساتھ ان کے خاندان کی بحالی کیلئے مظلوم خاندان کی مدد کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں