181

وزیر اعلی خیبرپختونخوا، کمشنر پشاور اور ڈی سی مہمند 20 سال سے ہڑپ کردہ کمیشن کی تحقیقات کر کے قوم کے حوالے کر لیں۔موسیٰ خیل قومی مشران

وزیر اعلی خیبرپختونخوا، کمشنر پشاور اور ڈی سی مہمند 20 سال سے ہڑپ کردہ کمیشن کی تحقیقات کر کے قوم کے حوالے کر لیں۔موسیٰ خیل قومی مشران

ضلع مہمند (افضل صافی)ضلع مہمند۔موسی خیل غربئی ماربل پہاڑ کا کمیشن قوم کی بجائے مخصوص افراد لے رہے ہیں۔انتظامیہ کو بے انصافی روکنے اور تحقیقات کی درخواست دی۔دو ماہ بعد اے سی بائیزئی نے ملاقات کا وقت دیا تو قومی جرگہ مشران کی بے توقیری کی۔وزیر اعلی خیبرپختونخوا، کمشنر پشاور اور ڈی سی مہمند 20 سال سے ہڑپ کردہ کمیشن کی تحقیقات کر کے قوم کے حوالے کر لیں۔موسیٰ خیل قومی مشران،
ان خیالات کا اظہار ملک حاجی اجالی شہباز کور، ملک نادر شیر، ملک بخت جمال ودیگر نے پیر کے روز مہمند پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک فیروز موسی خیل نے 20 سال پہلے موسی خیل قوم کے چاروں شاخ شہباز کور،جبار کور،قاسم کور اور رامت کور کا مشترکہ جرگہ کیا۔جس میں غربئی سمیت ملحقہ پہاڑ سارے قوم کا مشترکہ ملکیت قرار دیا۔

مگر غربئی پہاڑ میں معدنیات نکل آنے کے بعد چند افراد نے خود ساختہ کمیٹی بنا کر کمیشن لینا شروع کر دیا۔اور 20 سال سے ملک صدبر، ملک حفیظ، منیر منشی اور بخت محمد چاروں شاخوں کے غریب لوگوں کا حق ہڑپ کر رہے ہیں۔اور ابھی تک شہباز، جبار اور قاسم کور کے لوگوں کو کمیشن نہیں ملا ہے۔ انصاف کے لئے ہم نے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی۔اے سی بائیزئی نے قومی جرگہ طلب کر کے ان کے ساتھ سخت لہجہ اختیار کیا

اور قومی مشران کی بے توقیری کی۔جس پر موسی خیل مشران مذمت اور ان کے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہیں۔اور اگر ہمارا مطالبے پر عمل درآمد ا نہ ہوا تو آئندہ پولیو سے بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسی خیل قوم اس تنازعے کی حل کے لئے غیر جانبدار آفیسر کو ذمہ داری دی جائے۔اور غربئے پہاڑ کا کمیشن موسی خیل کے چاروں شاخوں کے غریب عوام کو دلوایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں