213

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد انیل سعید نے این سی او سی کے ہمراہ ویکسینیشن کے عمل کو چیک کیا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد انیل سعید نے این سی او سی کے ہمراہ ویکسینیشن کے عمل کو چیک کیا

اسلام آباد(سنگجانی بیورو رپورٹ )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد انیل سعید نے این سی او سی کے ہمراہ ویکسینیشن کے عمل کو چیک کیا جس میں دکانداروں سے پرائس لسٹ کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن کارڈ بھی چیک کیے، جن دکانداروں نے پرائس لسٹ آویزاں نہیں کی ہوئی تھیں ان کے خلاف ایکشن لیا

اور منافع خور دکانداروں کو چالان بھی کیے۔ڈینگی جیسی مہلک بیماری جو کہ تیزی سے بڑھی ہے اور پچھلے کچھ سالوں میں وبا بن چکی ہے مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے پھیلتی ہے،انفیکشن کی نوعیت پر منحصر ہے کہ یہ چار سے سات یا دس دن تک رہتا ہے جبکہ اس سے غفلت مہلک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔،

ڈینگی سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے ٹائر شاپس پر واقع پانی کے ٹب پر کور نہ ہونے پر سختی سے عمل درآمد کراتے ہوئے وارننگ دی۔مختلف پٹرول پمپس پر موجود سروس اسٹیشنوں کو پانی کھڑا ہونے سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے احکامات جاری کیے ۔مزید انہوں نےتلقین کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف گھروں سے باہر بلکہ گھروں میں ،استعمال کرنے والے برتنوں ، ٹوٹے ہوئے ٹائروں ، گلدانوں یا ٹوٹی ہوئی بوتلوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں جبکہ ڈینگی بخار کی ویکسین ضرور لگوائیں ۔۔
اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد انیل سعید نے مختلف دکانداروں کو قانون کے مطابق جرمانہ بھی کئے۔

این سی او سی کے مطابق ایسے افراد جنھوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہو گی اور انھوں نے ویکسین کے لیے اندراج کروانے کے لیے پیغام بھی نہیں بھجوایا ہو گا، پہلے مرحلے میں انھیں انتباہ کیا جائے گا۔وہ افراد جو انتباہ کے باوجود بھی ویکسین نہیں لگوائیں گے ان کے شناختی کارڈ سے منسلک سم کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔ سم اسی صورت میں دوبارہ بحال ہو پائے گی جب صارف ویکسین لگوا لے گا۔
مزید ان کا منافع خوروں کے بارے میں کہنا تھا کہ منافع خور ملک و ملت کی جڑیں کاٹ رہے ہیں اور یہ لوگ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں گورنمنٹ کی طرف سے ہر چیز کے نرخ مقرر کئے گئے ہیں جن کے مطابق چیزیں بیچنا دکاندار و کاروباری افراد پر لازم ہے اگر وہ اس طے کردہ قیمت سے زائد لے گا تو وہ ناجائز منافع خوری اور فساد فی الارض کا مرتکب ہوگااور قانون کے مطابق سزا بھی پائے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں