234

اے جے کے الیکشن، پی ٹی آئی، پی پی اور ن لیگ ایک ایک نشست پر کامیاب، غیرحتمی و غیرسرکاری نتیجہ

اے جے کے الیکشن، پی ٹی آئی، پی پی اور ن لیگ ایک ایک نشست پر کامیاب، غیرحتمی و غیرسرکاری نتیجہ

آزاد کشمیر(بنارس راجپوت سے)آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جبکہ ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ساتھ نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والی پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

پولنگ کا وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود افراد ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے اور متعدد پولنگ اسٹیشنز سے نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری

غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ایک ایک نشست حاصل کرلی ہے۔

ایل اے 40کشمیر ویلی 1 سے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے عامر عبدالغفار 2165 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے محمد سلیم بٹ 875 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایل اے 43 کشمیر ویلی 4 سے پی ٹی آئی کے جاوید بٹ 774 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کی نسیمہ خاتون 720 ووٹ لے سکیں۔

اسی طرح ایل اے 44 کشمیر ویلی 5 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے احمد رضا قادری 2007 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کی مہرالنسا 1163 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

پولنگ میں 32 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے، پاکستان میں بسنے والے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد کشمیری بھی ووٹ ڈالیں گے۔

پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی اور تصادم، 2 افراد جاں بحق

دوسری جانب پولنگ کے دوران مختلف حلقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور پرتشدد واقعات بھی ہوئے۔

کوٹلی کے حلقہ ایل اے 12 چڑھوئی میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں مسلح تصادم ہوا اور فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔

بعدازاں فائرنگ کا ایک اور زخمی بھی دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 2 ہوگئی۔

ایل اے 15 باغ آزاد کشمیر کے علاقے میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں بھی تصادم ہوا اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔

پولیس کے مطابق سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل دو بار متاثر ہوا۔

ڈپٹی کمشنر اور ریٹرننگ افسر صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج کے جوانوں اور رینجرز اہلکاروں کے ہمراہ ہاڑی گہل پہنچ گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں