سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس 181

سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس

سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئر مین نیب کی جاوید چوہدری سے ملاقات کامعاملہ ابھی تک چل رہا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا مجھ پر بہت سے دباؤ ہیں کہ حکومت کی کرپشن کے خلاف کاروائی نہ کروں۔ چیئر مین نے کہا کہ اگر وہ حکومتی کرپشن سامنے لے آئیں تو حکومت نہیں رہے گی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل رات ایک خاتون سے چیئر مین نیب کی گفتگو کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگز سامنے آئی ہیں۔مسلم لیگ (ن)کا نیب کے حوالے سے اصولی موقف ہے۔جس خاتون کی وڈیو کا مسئلہ ہے، اسے گرفتار بھی کیا گیا اور ضمانت بھی ہوئی۔نیب نے ان ویڈیوز کی تردید کردی اور اسے بلیک میلنگ قرار دیا۔چیئرمین نیب نے جس طرح دباؤ کی بات کی اس کے کڑیاں اس سے ملتی ہیں۔جس ادارے نے یہ سب ٹیپ چلائی اس کے مالک عمران خان کے دوست اور مشیر ہیں۔سارے معاملہ کی کڑی وزیراعظم ہاؤس تک جا پہنچی کہ اس کے پیچھے وزیراعظم ہیں۔وزیراعظم اور چیئرمین نیب کا اصول مختلف ہے، یہ کہتے ہیں اپنے اوپر الزامات پر بے گناہ ثابت کریں ورنہ آپ مجرم ہو۔اپوزیشن لیڈر کو جس طرح گرفتار کیا گیا، وہ حقائق بھی سامنے آئیں گے۔ہم چاہتے ہیں چیئرمین نیب کو انصاف ملے۔ہمیں پہلے دن سے نیب پر شک تھا، اب اس کی کڑیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔اس مسئلہ میں نیب، وزیراعظم، چیئرمین نیب، وزیراعظم ہاؤس ملوث ہیں۔ہمارے پاس پارلیمنٹ کا فورم ہے، ہم چاہتے ہیں قومی اسمبلی قاعدہ244-A کے تحت اس معاملہ پر خصوصی کمیٹی بنائیں۔پارلیمنٹ قانون بناتی ہے، اس کا حق ہے کہ قومی نوعیت کے اتنے بڑے ایشو پر بحث کرے۔قائد حزب اختلاف نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے لئے قرارداد پیش کریں گے۔وزیراعظم اور چیئرمین نیب کا کام ہے کہ کمیٹی کے سامنے اپنی صفائی رکھیں۔اگر حکومت کمیٹی سے بھاگتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ہم تو پہلے بھی کہہ چکے ہیں یہاں پوری دال ہی کالی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں