پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کی جانب سے احتجاج اور مظاہرہ 157

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کی جانب سے احتجاج اور مظاہرہ

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین کی جانب سے احتجاج اور مظاہرہ

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی منطوری کے باوجود 10 ماہ سے نیا بجٹ 2018-19 جاری نہیں کیا گیاپی اے آر سی کے گذشتہ ایک سال میں ریٹائر ہونے والے ملازمین اپنی پنشن اور تمام بقایا جات سے محروم ،فنانس ڈویژن حکومت ِ پاکستان کا زرعی تحقیقاتی ادارے کو ملازمین کی تنخواہوںاور پنشن کی ادائیگی کے لیے بجٹ دینے سے انکاراسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی)پاکستان ایک زرعی ملک ہے او ر ملکی آبادی کا زیادہ تر حصہ بلواسطہ یا بلاواسطہ اس شعبے سے منسلک ہے اور زراعت کا پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ملک میں زراعت کی ترقی و ترویج اور عوام کو بہتر اور مفید خوراک کی فراہمی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے فصلات کی پیداوار کو بڑھانے میں دن رات مصروفِ عمل ہے۔ جیسا کہ روز روز بڑھتی ہوئی آبادی اور زرعی زمین کی کمی ہونا بھی ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے پی اے آر سی دن رات کوشاں ہے۔ تمام سرکاری ملازمین حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہیں اور انہیں وقت پر بڑھنے والی تنخواہ اور الائونسز کی فراہمی بھی حکومت کا ہی کام ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے 2018 میں تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 10% اضافہ کیا گیا جو کہ پی اے آر سی کو تا حال جاری نہیں کیا گیا۔

ان ضمن میں گزشتہ برس سے ہی ہر پیمانے پر کوششیں کی جا رہی ہیں اور بجٹ کے لیے فائل وزارت خوراک اور وزارت خزانہ کو بھیجی گئی لیکن ابتداء ہی سے اس کام کو ٹالا گیا اور تیسرے کوارٹر کی ریلیز میں پی اے آر سی بورڈ آف گورنر سے منظور ہونے کے بعد 1352ملین کی رقم کے لیے فائل بھیجی گئی لیکن زرعی تحقیقاتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے باوجود ابھی تک پی اے آر سی کو اس ضمن میں کوئی فنڈ ریلیز نہیں کیا گیا اور لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ان حقائق کے پیشِ نظر پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ملازمین نے پی اے آر سی کے صدر دفاتر اسلام آباد، گلگت اور کراچی میں احتجاج اور مظاہرہ کیا۔ پی اے آر سی کے ملازمین نے ودنوں وزارتوں کے اعلی عہدیداران سے مطالبہ کیا کہ352 1 ملین گرانٹ کی فائل کو منظوری دے تا کہ 2018 میں بڑھنے والی تنخواہ، پینشن، کموٹیشن، پی ایم فیملی اسسٹنس پیکج ،ہائوس ہائرنگ کے لیے 50% اضافہ اور دیگر فنڈر کی ادائیگی کی جا سکے۔ پی اے آر سی کے گذشتہ ایک سال میں ریٹائر ہونے والے تمام ملازمین اپنے ریٹائرمنٹ کے بقایا جات ملنے سے محروم ہیں۔


پی اے آر سی کے ملازمین اور انتظامیہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے درخواست کرتے ہیں کہ ملازمین کے مسائل کو ہر چینل پر نشر کریں اور اربابِ اختیار تک ان کی آواز کو پہنچائیں۔ تا کہ ملازمین میں بے چینی کی کیفیت ختم ہو سکے اور ملکی ادارے کو استحکام حاصل ہو سکے۔ مظاہرین سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی پارسا اور ایپارک کے اراکین ڈاکٹرطارق سلطان، جناب روشن زادہ،جناب طارق ظہور چوہان، عزیز اللہ شاہ، رانا مقصود، چوہدری اسلم گجر، امتیاز خان، سید ساجد نقوی، ڈاکٹر زاہدہ فاطمہ اور رائو شاہ جہان نے خطاب کیا اور حکومت پاکستان اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ملازمین کی بڑھائی گئی تنخواہوں کا بجٹ جلد جاری کیا جائے تا کہ ملازمین میں بے چینی کی فضا ختم ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں