بینک کے منیجر ارشد نے اپنے عملے کے ساتھ مل کر میرے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائیں ہے 108

بینک کے منیجر ارشد نے اپنے عملے کے ساتھ مل کر میرے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائیں ہے

بینک کے منیجر ارشد نے اپنے عملے کے ساتھ مل کر میرے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائیں ہے

بینک آف پنجاب پشاور برانچ کی شکایت درج کرنے لاہو ر میں بینک کے ہیڈ آفس گیا جہاں پر بینک کے حکام نے کہا کہ وہ نیب کے آفسران ہے آپ خاموشی اختیارکرلیں۔ مجھے ڈرایا دھمکایا مارنے کی دھکمیاں دی

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی) خیبر پختونخوا اورکزئی ایجنسی کے رہائشی وزیر بادشاہ نیشنل پریس کلب اسلا م آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے ممتاز خان نے پنجاب بینک پشاور ڈین پلازہ میں اکاؤ نٹ کھلوایا تھا۔ جس میں نے اپنی ساری جمع پونجی 6کروڑ 7لاکھ سے زیادہ کی رقم جمع کروائی تھی۔


خریداری کی عرض سے ایک ہفتے بعد بینک پیسے نکلوانے گیا جس پر متعلقہ بینک حکام نے کہا کہ ہمارے بینک میں ایک ہفتہ پیسے پڑے رہنے دیں کیونکہ سال تبدیل ہورہاہے۔ جس پر میں نے حامی بھری۔ انہوں نے کہا کہ جب دوسری مرتبہ ایک ہفتے بعد رقم نکلوانے گیا تو برانچ منیجر ارشد سمیت بینک کے باقی عملے نے کہا کہ میرے پیسے اکاؤنٹ سے نکال لئے گئے ہیں۔

وزیر بادشا ہ نے کہا کہ میرا بیٹا سعودی عرب میں برسوں سے اپنا کاروبا ر کرتا آرہا ہے۔ میرے بیٹے نے بھی پیسے نہیں نکلوائیں ہیں نہ ہی کوئی چیک میں نے یا میرے بیٹے نے دی ہو۔ اور نہ ہی میرے بیٹے کا پاکستان آنے کا کوئی ریکارڈ ہے۔متعلقہ بینک کے منیجر ارشد نے اپنے عملے کے ساتھ مل کر میرے اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائیں ہے۔ بینک آف پنجاب پشاور برانچ کی شکایت درج کرنے لاہو ر میں بینک کے ہیڈ آفس گیا جہاں پر بینک کے حکام نے کہا کہ وہ نیب کے آفسران ہے آپ خاموشی اختیارکرلیں۔ مجھے ڈرایا دھمکایا مارنے کی دھکمیاں دی۔ بادشاہ نے کہا کہ میرے پاس سارے ثبوت موجود ہے،بینک سٹیٹمنٹ سے لیکر بینک حکام کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ پاس ہے۔


انہوں نے کہا کہ اس بابت میں وفاقی محتسب، کراچی سٹیٹ بینک، ایف آئی اے پشاور اور ایف آئی اے اسلام آباد کو بھی اپنی درخواستیں جمع کرائی ہے لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ بینک حکام نے رابطہ کیا کہ وہ 45دن میں پیسے واپس کردیں گے۔ لیکن ایک سال تک رو ل گیا مگر پیسے واپس نہیں دیئے گئے۔ وزیر بادشاہ نے کہا کہ اگر میرے پیسے واپس نہیں کئے گئے تو عام عوام کا بینک کے سسٹم سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ متعلقہ اداروں میں اپنی شکایات درج کرنے کے بعد ایکشن نہ لینا ان کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل ہے مجھے انصاف دلادیں۔ اپنی ہی پیسوں کے پیچھے رل رہا ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں