قومی زرعی تحقیقاتی مرکزمیں مگس بانی کی چار روزتربیتی ہ ورکشاپ کا اختتام 206

قومی زرعی تحقیقاتی مرکزمیں مگس بانی کی چار روزتربیتی ہ ورکشاپ کا اختتام

قومی زرعی تحقیقاتی مرکزمیں مگس بانی کی چار روزتربیتی ہ ورکشاپ کا اختتام

پاکستان دنیا میں اعلی معیار کا شہد پیدا کرنے واے مماملک میں شامل ہے۔ ڈاکٹر منیر احمد، چیئر مین ، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی ) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے ذیلی ادارے قومی زرعی تحقیقاتی سنٹر میں ، شہد کی مکھیوں کے تحقیقی ادارے کی جانب سے چار روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیاگیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد عام لوگوں کے لئے ماحولیاتی نظام میں شہد کی مکھیوں کی اہمیت اور کردار کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔

;نیز لوگوں کو شہد کی مکھیوں کے تحفظ کی جانب توجہ مبذول کرانا ہے۔ تربیتی ورکشاپ میں ماسٹر ٹرینیرز، ایکسٹینشن آفیسرز، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، کسانوں اور شہد کے کاروبارسے وابستہ افراد بشمول آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان سے آئے مہمانوں نے شرکت کی۔

ڈاکٹرمنیر احمد ، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے اس موقع پر شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ کاشتکاروں کو سائنسی بنیادوں پر مگس بانی کی تربیت فراہم کی جائے تاکہ اس شعبہ سے وابستہ افراد اپنی آمدن میں اضافہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں اعلی معیار کا شہد پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ زرعی ماہرین کاشتکاروں کو مگس بانی کی اہمیت سے آگاہی فراہم کریں۔

مگس بانی نہ صرف ایک مشغلہ ہے بلکہ ایک منافع بخش کاروبار بھی ہے۔ اس مشغلے کو وسیع پیمانے پر اختیار کر کے اپنی ذاتی ضرورتیں پورا کرنے کے علاوہ قومی آمدنی میں اضافہ بھی کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر منیر احمد نے اس موقع پر ہنی بی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کو مگس بانی کے بارے میں تربیتی ورکشاپ کرانے پرمبارک باد بھی دی اور کہا کہ اس تربیتی ورکشاپ کے انعقاد سے شہد کے کاروبارسے وابستہ افراد کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا نیز وہ جدید ٹیکنالوجی پر مبنی طریقے سے شہد کی پیداوار اور اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں گے۔

قومی زرعی تحقیقی مرکز میں قائم شہد کی مکھیوں کے تحقیقی ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راشد محمودنے پاکستان میں مگس بانی کے فروغ اور ترویج کے لئے ادارے کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہد کی مکھیاں انسانیت کے لئے بڑی خدمات سرانجام دے دہی ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی حفاظت کے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔۔ انہوں نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ اس تربیتی ورکشاپ کے انعقاد سے شرکاء کو شہد کو ایک منافع بخش کاروبار بنانے میں مدد ملے گی ۔تربیتی ورکشاپ میں شریک مگس بان حضرات نے تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا ۔ تربیتی ورکشاپ کے دوران مختلف مگس بان حضرات نے شہد کے کاروبار کے منسلک مسائل کے حل سے آگاہی حاصل کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں