راستے میں جیل آئے یا پھانسی اب قدم نہیں رکیں گے، نواز شریف 98

راستے میں جیل آئے یا پھانسی اب قدم نہیں رکیں گے، نواز شریف

راستے میں جیل آئے یا پھانسی اب قدم نہیں رکیں گے، نواز شریف

لندن: گرفتاری کے امکان کے باوجود سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف نے جمعے کو وطن واپسی کے موقع پر لاہور ایئرپورٹ پر عوام سے خطاب کا اعلان کردیا۔

لندن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت پر اپنی قوم کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا۔

نواز شریف نے کہا ہے کہ راستے میں جیل آئے یا پھانسی پر چڑھادیا جائے لیکن اب ان کے قدم نہیں رکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ واپس نہیں آوں گا ، پاکستان واپس آرہا ہوں۔

نواز شریف نے کہا کہ 25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا، عوام پچیس جولائی کو ایسا فیصلہ سنائیں کہ دنیا خراج تحسین پیش کرے۔

ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے جارہا ہوں

انہوں نے کہا کہ جیل کی کوٹھری اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان واپس جارہا ہوں، ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے جارہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کی تاریخ میں کوئی شخص 11 سال قید بامشقت کی سزا سننے کے بعد پاکستان واپس آیا ہے؟ مجھے جس قوم نے تین مرتبہ وزیراعظم بنایا اس کا قرض اتارنے جارہا ہوں۔

اپنے خلاف احتساب عدالت کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک کو کنگالنے کے باوجود فیصلے میں لکھنا پڑا کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، فیصلے میں لکھا گیا کہ نواز شریف کو کرپشن کے الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے دل میں پاک فوج کے غازیوں اور شہیدوں کا بڑا احترام ہے، شہیدوں نے ہمارے کل کے لیے اپنا آج قربان کیا، ہمیں ان سے بے پناہ محبت ہے، ہم ان فرزندان قوم کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرسکتے ہیں۔

پاکستان کے ہر ادارے کا احترام کرتا ہوں

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک دنیا میں باوقار مقام حاصل نہیں کرسکتا جب تک آئین کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔میں پاکستان کے ہر ادارے کا احترام کرتا ہوں، جانتا ہوں ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا، دنیا بھر کی دھمکیوں کے باوجود ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، اپنے دفاع کو مضبوط کیا۔‘

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کہنے کو پاکستان میں جمہوریت ہے لیکن جمہوریت کے تمام تقاضے کچل دیے گئے ہیں، سچ بولنا مشکل بنادیا گیاہے، کردار کشی کا شرم ناک کھیل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل کی طرف جاتے ہوئے سوچ رہا ہوں پورا ملک ایک جیل بن چکا ہے، وقت آگیا ہے پاکستان کو جنگل اور جیل کے بجائے اکیسویں صدی کا ملک بنایا جائے۔

ترقی کرنی ہے تو سب کچھ بدلنا ہوگا

نواز شریف نے کہا کہ انگریزوں کی غلامی سے نکل کر اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں، ایسے ملک چلتے ہیں؟ اگر ہم نے ترقی کرنی ہے اور پاکستان کی عوام کو خوشحال بنانا ہے تو یہ سب کچھ بدلنا ہوگا اور جلدی بدلنا ہوگا کیوں کہ ہمارے پاس اب زیادہ وقت نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کل پاکستان جارہا ہوں، مریم میرے ساتھ ہوں گی، لاہور ایئرپورٹ پر عوام سے خطاب کروں گا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ صرف 13 جولائی کو نہیں بلکہ 25 جولائی کو بھی اسی جذبے کے ساتھ گھروں سے نکلیں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ کی توہین نے ملک کو تماشہ بنا کر رکھ دیا ہے، عوام کو بھیڑ بکریوں کی طرح ہانک دیا جائے یہ قبول نہیں، 25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو پاکستان آتے ہی گرفتار کرلیا جائے گا جبکہ ان کو لاہور سے براہ راست اڈیالہ جیل بھجوائے جانے کی خبریں بھی منظر عام پر آئی تھیں۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کو مجموعی طور پر 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں۔

اس سلسلے میں محمد صفدر کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے تاہم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی لندن میں موجودگی کی وجہ سے ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں