ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس گیا ہے، ہمیں پیداواری سیکٹر میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے، اسد عمر 111

ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس گیا ہے، ہمیں پیداواری سیکٹر میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے، اسد عمر

ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس گیا ہے، ہمیں پیداواری سیکٹر میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے، اسد عمر

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ اس وقت ہم قرض کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ،جب یہ حکومت آئی تو400ارب کا خسارہ تھا جو بڑھتے بڑھتے 1100ارب ہو گیاہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ بہت زیادہ ڈالا گیا،ترقی کرنے کےلئے ہمیں پیداواری سیکٹر میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت کی 100دن کی ترجیحات کے حوالے سے تقریب میں خطاب کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خا ن کے وزیراعظم بننے کے بعد ہائوسنگ سکیم کے تحت 50 لاکھ گھربنائے جائیں گے اور یہ گھر حکومت نہیں پبلک سیکٹر ہی بنائیں گے۔ہائوسنگ اورٹورازم کوفروغ دینے سے روزگارکے مواقع پیداہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت پہلے 100دن میں چار نئے سیاحتی مقامات کا اعلان کرے گی۔جن سے زرمبادلہ اور نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے

اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنی حکومت کے 5سال میں ایک کروڑنئی نوکریاں پیداکریں گی۔ہمیں چھوٹی صنعتوں کوپیروں پرکھڑاکرکے نوکریاں پیدا کرنی ہیں ،ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس کاجائزحصہ نہ دینےوالوں کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے،ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے، معیشت میں ہمارے دو بڑے اہداف ہیں۔ اس وقت ہم قرض کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ،جب یہ حکومت آئی تو400ارب کا خسارہ تھا جو بڑھتے بڑھتے 1100ارب ہو گیاہے۔ان کامزید کہنا تھا کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ بہت زیادہ ڈالا گیا ہمیں پیداواری سیکٹر میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے

اسد عمرکا مزید کہنا تھا کہ ہمار ا تاجر دنیا میں کسی سے کم نہیں ،400ارب روپے پاکستانی تاجروں کا ایف بی ار نے روک رکھا ہے اس ادار ے میں ریفامز لائیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے آتے ہی ایک باصلاحیت چیئرمین ایف بی آر لایاجائےگا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں