162

زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے ذیلی ادارہ میں کم تنخواہ پانے والے902 ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے ذیلی ادارہ میں کم تنخواہ پانے والے902 ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف)پاکستان سیٹیزن پورٹل کے ذریعے موصول ہونے والی درخواست پرزرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے ذیلی ادارہ میں کم تنخواہ پانے والے902 ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بہترین گورننس قائم کرنے کے لئے پاکستان سیٹیزن پورٹل کا قیام عمل میں لایاگیا ہے




جس کے ذریعے عام آدمی اپنی شکایات کو متعلقہ سرکاری محکموں تک با آسانی پہنچا سکتا ہے۔ زرعی ترقیاتی بینک جوکہ پاکستان میں زرعی شعبہ میں واحد مخصوص مالیاتی ادارہ ہے جس نے نہ صرف شعبہ زراعت میں قرضہ کی ضروریات کو پوار کرنے کے لئے ٹھوس بنیادوں پر جامع حکمت عملی مرتب کی بلکہ زرعی شعبہ کی ترقی اور اس میں اصلاحات متعارف کروانے میں اہم کر دار ادا کر رہا ہے۔







زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے( ذیلی ادارہ) کسان سروسز سپورٹ سروسز لمیٹڈ کے ملازمین کا درینہ مطالبہ تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں ان کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کیا جائے جو کہ مختلف وجوہات کی بناء پرزیر التوا تھا۔ ان میں سے ایک ملازم نے پاکستان سیٹیزن پورٹل پر اپنے مسائل کے حل کے لئے رابطہ کیا۔




جس پرحال ہی میں تعینات ہونے والے زرعی ترقیاتی بینک کے صدرتک جب یہ معاملہ پہنچا تو انہوں نے اس پر ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے معاملہ کا نوٹس لیا اور کسان سپورٹ سروسز لمیٹڈ (KSSL)بورڈ کے اجلاس کے




دوران مینجنگ ڈائریکٹر بر یگیڈئر (ریٹائرڈ) ظہیر الدین احمد کو ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کے احکامات جاری کئے۔ جس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔




وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن اور ان کے قائم کردہ پاکستان سیٹیزن پورٹل جیسے احسن اقدام کی روشنی میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے( ذیلی ادارہ )کسان سپورٹ سروسز لمیٹڈ کے902 کم آمدن والے ملازمین جو کہ کل تعداد کے 25% فیصد ہیں کو بلا تفریق ریلیف دیا گیا ہے




جو کہ موجودہ حکومت کی مثالی گورننس کی عکاسی کرتا ہے۔ زرعی ترقیاتی بینک نہ صرف زراعت کی ترقی کے لئے کسانوں کو قرضوں کی بروقت فراہمی کو یقینی بنارہا ہے بلکہ موجودہ حکومت کی جانب سے فنانشل انکلوژن سٹریٹجی کے تحت ترجیحی بنیادوں پر ڈ یجیٹلا ئزیشن پیمنٹ سسٹم،




اسلامی بینکاری، اے ٹی ایم کی تنصیب، ای کریڈٹ سسٹم اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کسانوں کو سہولیات مہیا کرنے کے لئے متعدد منصوبہ جات کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں