163

اسلام آباد میں تعمیراتی انڈسٹری کے مسائل کو حل کرنے کے ضمن میں سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس

اسلام آباد میں تعمیراتی انڈسٹری کے مسائل کو حل کرنے کے ضمن میں سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف) اسلام آباد میں تعمیراتی انڈسٹری کے مسائل کو حل کرنے کے ضمن میں سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان نے کی۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ و ڈیزائن کے علاوہ سی ڈی اے کی بلڈنگ کنٹرول سیکشن اور دیگر شعبوں کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد بلڈرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔





اجلاس میں اسلام آباد میں بلڈرز کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے متعدد تجاویز اور نکات پر غور کیا گیا تاکہ اسلام آباد میں جاری تعمیراتی سر گرمیوں میں مزید اضافہ ہو سکے۔ اجلاس میں




اسلام آباد بلڈرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے تعمیراتی انڈسٹری کو درپیش مختلف مسائل بتائے اور ان کے حل کے لیے اپنی تجاویز دیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دو ہفتے بعد اسلام آباد بلڈرز ایسوسی ایشن اپنے مسائل سے متعلق ایک تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ یہ بریفنگ پاک چائنا سینٹر میں دی جائے گی۔ اجلاس میں بلڈرز کے مسائل کے جامع حل کے لیے




ایک سب کمیٹی بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔کمیٹی میں سی ڈی اے اور اسلام آباد بلڈرز ایسوسی ایشن کے دو نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی اپنی سفارشات تیار کر ے گی جس کی روشنی میں بلڈرز کے مسائل کے حل کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا




کہ اسلام آباد کے پرائیویٹ ہاؤسنگ سیکٹر B-17کو بلڈرز ایک ماڈل کے طور پر ڈیویلپ کرینگے تاکہ اسی طرح کی ڈیویلپمنٹ دیگر پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کی جا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلڈنگز کے ایف اے آر(FAR)کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اگر ضرورت محسوس کی گئی تو اسے فیڈرل کابینہ کے پاس بھیجا جائے گا۔ اجلاس میں سیکٹر E-11کے مختلف امور پر بھی غور کیا گیا۔





اس موقع پر علی نواز اعوان نے کہا کہ موجودہ حکومت اسلام آباد میں تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس ضمن میں پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں سے متعلقہ بلڈنگ قوانین کا جائزہ لینے کے علاوہ بلڈرز کے لیے تعمیر و ترقی کے مزید مواقع پیدا کئے جائیں گے




تاکہ جہاں پرائیویٹ ہاوسنگ سکیموں میں ایک منصوبہ بندی کے تحت تعمیرات کو یقینی بنایا جا سکے وہاں اسلام آباد میں ترقیاتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ کیا جا سکے تاکہ رہائشی اور تجارتی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ روزگار کے بھی مواقع پیدا کیے جا سکیں۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں