165

صدر کے پی سی امتیاز فاران پر تحریک انصاف کے مقامی رہنما کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاجی جلسہ

صدر کے پی سی امتیاز فاران پر تحریک انصاف کے مقامی رہنما کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاجی جلسہ

اسلام آباد (رپورٹ:عظیم مغل) کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز فاران پر تحریک انصاف کے مقامی رہنما کی جانب سے تشدد کے خلاف کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے تحت احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ۔ کراچی پریس کلب میں منعقدہ احتجاجی جلسے میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس دستور اور برنا ، کراچی کی تمام نمائیندہ صحافتی تنظیموں کے نمائیندوں ، کراچی پریس کلب کے عہدیداروں اور سینئر صحافیوں سمیت پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائیندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے

صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران کا کہنا تھا کہ تشدد کا واقعہ جمعرات کے روز پیش آیا جسکے بعد پیر کو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، بہت سارے سوالات اٹھائے گئے لیکن مجھے کے پی سی کی گورننگ باڈی نے کسی اور فورم پربات کرنے سے روک رکھا تھا ، امتیاز فاران کا کہنا تھا کہ پریس کلب نے صورتحال پر جذبات کے بجائےحکمت سے فیصلے کئے، یہ واقعات ایک تسلسل کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں

جسکا اسپانسر ریاست ہے اور حکومت اسکی شریک ہے جس سے نمٹنے کے لئے طویل مدتی حکمت عملی مرتب کرنا ہے ۔ صدر کراچی پریس کلب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے تشدد کے بعد میرا پروگرام میں دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ غلط ہو سکتا ہے مگر اس میں بد نیتی نہیں تھی ۔ میری ذات کے ساتھ ایک عہدہ جڑا ہوا ہے اسکا کبھی غلط استعمال نہیں کروں گا، اس کے میعاد مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کریں گے ، ان کا کہنا تھا کہ میری خاموشی کو کسی صورت بزدلی نہ سمجھا جائے ۔

ماضی میں بھی بحیثیت عہدے دار کئی واقعات کا سامنا کیا مگر کبھی عہدے کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا۔مگر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ طے ہوا کہ اب اس معاملے کو پریس کلب خود دیکھے گی ۔ سیکریٹری کراچی پریس کلب ارمان صابر واضع کیا کہ واقعے کے بعد گورننگ باڈی نے تحریک انصاف کی مرکزی لیڈر شپ کو وضاحت کے لئے تین روز کا الٹی میٹم دیا تھا ،مگر اس واقعے پر پی ٹی آئی کی مرکزی لیڈر شپ کی جانب سے باقائدہ معافی مانگنے تک تحریک انصاف کے رہنماوں کی

پریس کلب میں داخلے پر مکمل پابندی عائد رہے گی، ارمان صابر کا کہنا تھا کہ کراچی پریس کلب نے پہلی مرتبہ کسی بر سر اقتدار جماعت کے رہنماوں کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے ، تحریک اںصاف کی حکوت مسلسل صحافی دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہے جسکے خلاف بھر پور عملی جدوجہد ناگزیر ہے

،انہوں نے ملک بھر کے پریس کلب اور نمائیندہ تنظیموں کی جانب سے کراچی پریس کلب کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکریٹری جنرل سہیل افضل کا کہنا تھا کہ حکومت اور اسکے پیچھے موجود طاقت کی میڈیا دشمن پالیساں واضع ہیں ، موجودہ دور حکومت میں فاشزم اپنے عروج پر ہے ، سہیل افضل کا کہنا تھا کہ صدر کراچی پریس کلب پر حملے نے ثابت کر دیا کہ تحریک انصاف اظہار رائے کی آزادی کی مخالف ہے، مگرصحافی برادری اب کسی سے اپیل نہیں کرے گی بلکہ اس طرح کی صورتحال پر اپنا مشترکہ لائحہ عمل پیش کرے گی۔صدر پی ایف یو جے برنا جی ایم جمالی کا کہنا تھا کہ

صھافیوں کے جان و مال اور حقوق کے تحفظ کے لئے ملک بھر کے صحافی متحد ہیں ، صدر کراچی پریس کلب پر حملہ محض ایک واقعہ نہیں بلکہ تحریک انصاف کی عمومی سوچ کا عکاس ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات صحافت اور صحافیوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے مگر صحافی ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ سیکریٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور محمد عارف خان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کراچی بلکہ ملک بھر کے صحافی اس معاملے پر متحدہ ہیں

اور اسے منتقی انجام تک پہنچائیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت واقعات رونما ہور ہے ہیں ، محمد عارف خان کا کہنا تھا کہ حکرانوں کی کوشش ہے کہ وہ اپنے خلاف بلند ہونے والی ہر آواز کو دبا دیں مگر وہ یاد رکھیں گے صحافی متحد ہیں اور یہ حکمرانوں کی خام خیالی ہے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر صحافیوں کو دبالیں گے سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب اے ایچ خانزادہ کا کہنا تھا

کہ صحافیوں پر حملے کے واقعات ایک تسلسل سے پیش آرہے ہیں جسکی شروعات حکومت نے کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں صحافیوں پر تشدد کے 14 واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں ، حکومت اور انکے کے پس پشت قوتیں اس کا نوٹس لے ۔ کے یو جے برنا کے صدر حسن عباس کا کہنا تھا کہ صدر کراچی پریس کلب پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں ،

ہم اس عمل میں ملوث لوگوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ، حد یہ ہے کہ تحریک انصاف کا مقامی رہنما واقعے پر بجائے شرمندہ ہونے کے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔ امریکہ میں مقیم پاکستانی صحافیوں کی نمائیندگی کر تے ہوئے معاوذ صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف فسطائیت کی سیاست کرنا چاہتی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ، صدر کراچی پریس کلب پر حملہ پوری دنیا کے صحافیوں پر حملہ کے مترادف ہے جسکے خلاف امریکہ اور براطیہ سے بھی آواز بلند ہو گی ۔

صحافی رہنما شاہد غزالی کا کہنا تھا کہ یہ ایک افسوسناک اور شرمناک واقعہ ہے جسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ احتجاجی جلسے میں تحریک انصاف کے رہنماوں کے عدم برداشت کے رویے، صحافیوں پر تشدد، ملازمتوں سے برترفی اور تنخواہوں میں کٹوتی سمیت حکومت کی میڈیا دشمن پالیسیوں ے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور بھی کی گئی ۔ تقریب کے اختتام پر نائب صدر کے یو جے دستور شمس کیریو نے مقررین اور صحافیوں کا احتجاجی جلسے میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں