52

پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع

پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع

پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ  پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حالیہ واقعات میں افغان مداخلت کے ثبوت ثالثوں کے سامنے رکھے جائیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جارحیت کا وار خالی نہیں جانے دیں گے، بھرپورجواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی مذمت یا افسوس کا اظہار سچائی کا ثبوت نہیں ہوسکتا، افغان طالبان کی پناہ میں رہنے والے لوگ بار بار ہم پر حملہ کررہےہیں۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وانا کیڈٹ کالج میں اللہ کی مہربانی سے پاک فوج نے کیڈٹس کو بچایا ہے۔

خواجہ آصف نے بھارت کے حوالے سےبات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے متعلق ہم حالیہ جنگ سے ہی ہائی الرٹ پر ہیں۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا بھارت افغانستان کے راستے جارحیت کررہا ہے، کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ہمارے ہمسائے کا دشمنی والا رویہ سامنے آچکا ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں نہیں، دہشتگردی کے زیادہ تر واقعات میں اکثریت افغان دہشتگردوں کی ہے، افغان طالبان کا دشمنی والا رویہ سامنے آچکا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کوئی دوا کرنا چاہتے ہیں توضرور کریں، افغان طالبان کی زبانی باتوں پر افغانستان میں کوئی بھروسہ نہیں کرتا تو ہم کیسے کرلیں، ثالثوں کے ذہن میں کوئی ابہام نہیں کہ اس کے پیچھے بھارت ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ سے دہشتگردوں کو پیسے ملتے ہیں، افغانستان سے متعلق دستیاب تمام سفارتی آپشنز استعمال کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں