118

“سچ کی تلاش” مہنگائی اور بے حس حکمران

“سچ کی تلاش” مہنگائی اور بے حس حکمران

تحریر سردار طیب خان
[email protected]

عام عوام کو اب فیصلہ کرنا ہو گا کے انہوں نے کس کا انتخاب کرنا ہے حقیقی آزادی کا یا پھر ان اشرافیہ کی غلامی کا “سچ کی تلاش”تو یہ ہے کے ہم عوام ابتک صحیح معنوں میں بیدار نہیں ہوئے ہمارا حال دن بدن برا ہو رہا ہے ولڈ بینک اور آئی ایم ایف سے ہم اب بھی قرضے مانگ رہیں ہیں ہم اب تک حقیقی معنوں میں بیدار نہیں ہو سکے جب تک عوام اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نہیں نکلیں گی

تب تک یہ مخصوص سیاسی اشرافیہ ہم پر مسلط رہے گا اور ہماری نسلیں انکی غلام بنی رہی گی اتنے عرصے بعد ہمیں ایک ایسا سیاسی رہنما ملا ہے جو اس ملک کو بہتری اور خوشحالی کی طرف گامزن کر سکتا ہے عمران خان اسوقت عوام کے دلوں میں راج کرتا ہے کپتان کو نا اہل تو کروایا جا سکتا ہے لیکن 22کروڑ عوام کے دلوں سے نکالا نہیں جا سکتا پوری اشرافیہ صرف عمران خان کو گرانے کے لیے متحد ہو کر میدان عمل میں سرگرم ہے ایک ماہ گزر گیا الیکشن کمیشن نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ نہیں دی

واضح نظر آرہا ہے عدالت کے حکم اور آئین کی کھولے عام خلاف ورزی کی جا رہی ہے یہاں تو اب حکمرانوں کی بے حسی یہاں تک پہچ چکی ہے کے اب توہین عدالت تو ہم نے سنا تھا لیکن اب توہین بلاول اور زداری پر بھی تنقید کرنے پر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے تازہ مثال سابق وزیر شیخ رشید ہیں جنکے ساتھ انتقامی کارروائیاں راہ رکھی گی اور انکی تنقید کو ایک توہین بنا کر انکو گرفتار کیا گیا میں یہ نہیں کہتا کے تحریک انصاف کا دور سنہری دور تھا یا خان کی کابینہ میں سارے صاف وشفاف لوگ تھے

ان سے بھی ماضی میں غلطیاں ہوئی لیکن عمران خان کے دور میں ملک معیشت درست سمت کی طرف گامزن تھی ملک پٹری پر چر چکا تھا پھر ایک رجیم کے ذریعہ کپتان کی حکومت کو ہٹایا گیا اور الزام لگایا گیا کے یہ مزید رہتے تو ملک کو تباہ کر دیتے حالانکہ حقیقت اسکے بلکہ برعکس ہے موجود شہباز حکومت نے جو عوام کے ساتھ کیا اسکی ہماری تاریخ میں مثال نہیں ملتی دن بدن عام عوام پر پیٹرول،بجلی اور اب گیس کو مہنگا کر دیا گیا ن لیگ تباہی لیگ بن کر عوام پر ٹوٹ پڑی ہے بجائے عوام کو ریلیف دینے کے یہ پی ڈی ایم ڈاکووٴں کا کنبہ کپتان کو ہارنے میں لگا ہوا ہے ان چوروں کو عوام کا بلکہ احساس نہیں کپتان کے فلاحی اداروں کو انہوں نے اپنی انا کی تسکین کے لیے ختم کر دیا

جسمیں انصاف صحت کارڈ،احساس کفالت پروگرام،لنگر خانے،اور دیگر اہم فلاحی کاموں کو بھی عام عوام کو میسر نہیں ہونے دیا گیا جب کے کپتان نے انکے میٹرو بس منصوبوں کو کبھی روکا یا بند نہیں کیا کپتان کی حکومت میں بھی میٹرو بس منصوبے پر کام جارء و ساری تھا اب جاگو میرے پاکستانیوں اور نکلو اپنے حقوق کے لیے عمران خان کی “جیل بھرو تحریک”کو کامیاب بنا کر اس اشرافیہ کو پیغام دو کے ہم حق کے ساتھ ہیں سچ کے ساتھ ہیں اور عمران خان کے ساتھ ہیں ڈٹ کے ساتھ ہیں اگر ہمت ہے

تو ہم سب کو جیلوں میں ڈالو ہم گرفتاریاں دینے کے لیے تیار ہیں عمران خان ہی اس ملک کو ترقی اور خوشحالی کی طرف لیں کر جا سکتے ہیں یہ وقت ہے ہمیں حقیقی رہنما کا انتخاب کریں اور بھاری اکثریت دلوا کر کپتان کو حکومت دے تاکے ہمارے آنے والا مستقبل بہتر اور خوشحال ہو سکے الله تعالیٰ ہمارے ملک کا حامی و ناصر ہوں 🇵🇰 پاکستان زندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں