نفرتوںکے خاتمہ کیلئے پوراسوچئے 62

قدرتی آفات یا کرپٹ مافیاکی لاٹری

قدرتی آفات یا کرپٹ مافیاکی لاٹری

دھوپ چھا ؤں
الیاس محمد حسین

پاکستان کے مختلف شہروں اور آبادیوں میں ہر سال طوفانی بارشیں، کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے بڑے پیمانے پر تباہی مچادیتے ہیں لیکن ہماری حکومتوںکے پاس ان سے نمٹنے کا کوئی موثرانتظام نہیں جس سے نہ صرف ہرسال سینکڑوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں بلکہ اربوں کھربوںکا نقصان بھی اٹھانا پڑتاہے۔ پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق شمالی علاقہ جات میں خراب موسم کے سبب پیش آنے والے مختلف حادثات میں اب تک 300 سے زائد افراد جاں بحق، کئی زخمی اور متعدد افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

خیبرپختونخوا ہ، شمالی علاقہ جات، راولپنڈی ،کراچی اور جنوبی پنجاب میں بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوچکاہے بیشتر غریبوںکی عمر بھرکی کمائی پانی کی نذرہوگئی اور یوں وہ کوڑی کوڑی کے محتاج ہوچکے ہیں تازہ ترین کلاؤڈ برسٹ، بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متعلق پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صوبے کے 5 اضلاع میں کلاؤڈ برسٹ اور بارشوں کے باعث 41 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ، 21 افراد جاں بحق، متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے ، سوات میں 4، دیر لوئر میں 5، بٹگرام میں 10 اور شانگلہ میں 1 شخص جاں بحق جبکہ باجوڑ میں 8 اور لوئر دیر میں 4 افراد زخمی ہوئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 21 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں

جبکہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 18 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب ضلع مانسہرہ کے علاقے بٹگرام میں رات گئے کلاؤڈ برسٹ سے متعدد افراد ریلے میں بہہ گئے۔ پولیس کے مطابق علاقے میں کئی مکانات تباہ اور بڑی تعداد میں مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے جن میں مظفرآباد کے ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ سے رتی گلی کی سڑک مختلف مقامات سے بہہ گئی، رتی گلی بیس کیمپ میں متعدد سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ بٹگرام میںسیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 10 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں

نیلم اور لوات نالے پر تین، تین رابطہ پل بہہ گئے، آزاد کشمیر کو راولپنڈی سے ملانے والی شاہراہ کوہالہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے، مختلف مقامات پر 30 سے زائد مکانات، دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوئیں خراب موسم کے باعث سیاحوں کو واپس جانے سے روک دیا گیا وزیر اطلاعات آزاد کشمیر مظہر سعید کے مطابق سیاحتی مقام رتی گلی میں 5 سو سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں، تمام سیاح محفوظ ہیں۔ اٹھ مقام میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد رابطہ سڑکیں بند ہیں جبکہ شاہراہ نیلم پر ٹریفک کی آمد و رفت اور بالائی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام بھی متاثر ہے۔ جبکہ گلگت بلتستان میں مختلف حادثات میں 10 افراد، غذر میں سیلاب سے 8 اور ضلع دیامر میں 2 بہن بھائی جاں بحق ہوئے۔

مرکزی بجلی گھر نلتر اسٹیشن سیلاب کے باعث تباہ ہو گیا، پاور اسٹیشن بند ہونے سے شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر پگھلنے سے حسن آباد نالے کے دونوں اطراف سے کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے پہلے پنجاب میں بھی قیامت خیز بارشوں، سیلابی ریلوںا ور کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ نے قیامت برپاکرکے رکھ دی تھی اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ محکمہ موسمیات اور پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) جیسے ادارے بنانے کا کیا فائدہ ۔۔ جبکہ لوگ قدرتی آفات سے مسلسل مرتے چلے جارہے ہیں ان کی عمر بھر کی کمائی ہرسال ضائع ہوجاتی ہے پھربھی اصلاح ِ احوال کی کوئی صورت نظر نہیں آتی کچھ متاثرین کاالزام ہے

کہ بارشوں، سیلابی ریلوںا ور کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ سے نمٹنے کیلئے مستقل بنیادوںپر کام اس لئے نہیں کیا جاتا کہ قدرتی آفات آتی ہیں تو گویا کرپٹ افسران کی لاٹری نکل آئی ہو یہ کرپٹ مافیا اور ان کا ہم خیال طبقہ اربوںکی دیہاڑیاں لگارہاہے یاللہ ہم کس دور میں آگئے ہیں واللہ عالم بالصواب ویسے جس معاشرے میں حادثات یا دیگرواقعات میں جاں بحق ہونے والوںکے لواحقین کو لاشوںکے حصول کے لئے ہسپتال کے عملہ اور پولیس کو رشوت دینا پڑے وہاں کچھ بھی ممکن ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں