قتل فلسطین اصل میں مرگ یہود ہے 28

ظلمت کا اندھیر چھٹتے ہوئے،اسلام کی روشن کرنیں ضرور طلوع ہونگی

ظلمت کا اندھیر چھٹتے ہوئے،اسلام کی روشن کرنیں ضرور طلوع ہونگی

نقاش نائطی
۔ +966562677707

کل تک جو اپنے آقاء، عالمی قوت صاحب امریکہ کے دم و خم پر، لاتسخیر تھا،جو کل تک امریکی ایرفورس مدد سے عربوں کے خلاف جنگ جیتتے ہوئے ،چوتھی بڑی عالمی حربی قوت بنے، عالم کے ایوانوں کے اوصول و قانون، جو روندتا پھرتا تھا۔ اقوام متحدہ میں ویٹو پاور والے صاحب امریکہ کے دم خم پر، جس کے ہر غیر قانونی کام پر، عالم کا کوئی بھی ملک، عالمی سطح پر اسے، قابل سرزنش ٹہرا نہیں سکتا تھا۔

آور جو کل، ہفتہ دو ہفتہ پہلے، سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے، فلسطین پر اسکی جارح کاروائی پر سوال اٹھانے پر، وہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ہی کو مستعفی ہونے کی مانگ کرنے تک کی جرآت کر رہا تھا،اسے آج اسی کی مملکت کے ایک کونے میں، عالم کی سب سے بڑی آزاد جیل میں رہنے والے، غزہ کے نوجوانوں نے، اپنی بے سروسامانی کے باوجود، اس پر کاری وار کرتے ہوئے، اسکے عالمی حربی رتبے و مرتبےکا غرور خاک میں ملاتے ہوئے،عالم کے انیک ملکوں کو عالمی سطح اس پر،نکیل کسنے کی ہمت عطا کردی ہے۔

کل تک کا لاتسخیر چوتھی بڑی عالمی حربی قوت، چند ہزار بے سرو سامان حماس کے نوجوانوں کے سامنے، بے بس بنا، ہر سو لوگوں کے سامنے تمسخر کا سبب بنتے ہوئے، ہر کسی کو اسکے اوپر وار کرنے کی ہمت عطا کرچکا ہے۔ کیا مستقبل کے دنوں میں عالمی ایوانوں میں اسے اسکے جنگی جرائم کے لئے قابل مواخذہ کیا جائیگا؟ کیا اس پر عالمی عدالت کی گاز گرے گی؟ ہم شکر گزار ہیں ساؤتھ افریقہ جیسی انتہائی تیزی سے ترقی پزیر معشیت،سابقہ پچھتر سالوں میں پہلی بار ،نازی ظالم اسرائیل کو اسکے کئے

جنگی جرائم کی سآ دلوانے اسے عالمی عدالت کھینچنے کا من بنا چکی ہے،اسرائیلی جنگی جرائم کے چلتے ازل سے اس کا ساتھ دینے والے پوری ملک تک اسرائیل کے خلاف لب کشائی پر مجبور ہوچکے ہیں، انڈونیشیا و ملیشیا جیسے مسلم ملک اسرائیلی تجارتی مقاطعہ سے، معشیتی طور اسرائیل کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوتے لگتے ہیں۔ امریکہ برطانیہ فرانس و جرمنی جیسے مسیحی ملکوں کی امن پسند مسیحی عوام نے فلسطینی انسانیت پر اسرائیل کے کئے جاتے ظلم و بربریت پر اپنے اپنے مسیحی ملکوں میں

، اسرائیل کے خلاف، تاریخ ساز احتجاج درج کرواتے ہوئے،اپنے اپنے ملکی حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت نہ صرف بلند کردیا ہے، بلکہ سابقہ دس سال سے کینڈا پرحکمرانی کرنے والےجسٹن ٹروڈو کو آپنی فیملی کے ساتھ ہوٹل میں کھانا کھانے آئے موقع پر، نازی اسرائیل کا ساتھ دینے پر ملامت کرتے ہوئے انہیں ہوٹل سے بھاگ جانے ہر مجبور کیا ہے، یقیناً ہر چڑھتے سورج کو زوال پذیر ہونا ہی ہے۔ نہ صرف اسرائیل کو، بلکہ ہر عالمی محاذ اسے بچانے والے صاحب امریکہ کو بھی، زوال پزیر ہونا ہے

۔خلافت راشدہ سے شروع ہوکر، خلافت عثمانیہ تک، تیرہ سو لمبے سال تک، اسلامی خلافت نے، عالم پر عدل و انصاف والی کامیاب ترین حکمرانی کی تھی، اور زوال خلافت عباسیہ بعد، برٹس حکمرانون نے،عالم پر تیزی سے آپنے حکومتی فریب غداری والے مکر جال سے، عالم پر دو ڈھائی سو سال حکومت کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن 1945 صاحب امریکہ، جاپان کے ھیرو شیما ناگاساکی پر ایٹم بم برساتے ہوئے، عالمی حکمرانی میں روس کا شریک بنتے ہوئے، اسی کے دہے میں عرب و پاکستان افغانستان کوآگے کئے

،اس وقت کی سب سے بڑی عالمی حربی قوت روس کو تاراج کئے، عالم اقتدار کا اکلوتا دعویدار بننے والا صاحب امریکہ، 25 ڈسمبر 1991 عالم کے اکلوتے حکمرانی کے منصب ہر براجمان ہوتے ہوئے،33 سال میں ہی، اپنا عالمی وقار نہ صرف کھونے لگا ہے بلکہ ہمیں نہیں لگتا عالم پر حکمرانی کا نصف صد بھی۔ شاید صاحب امریکہ پورا کرپائے

57 ملکی عالمی حربی قوت کے ساتھ، صاحب امریکہ کے کمزور ترین افغانستان سے شکست تسلیم کر 2 سال قبل بڑے بے آبرو ہوکر تیرے کوچے سے ہم نکلے مصداق، امریکہ کے افغانستان سے واپس ہونے کے بعد، اور ابھی گذشتہ سال آذر بائیجان کے نیگورو کارا باغ آزاد کرتے پس منظر میں، اب کل تک کے نہتے فلسطینی حماس مجاہدین کے ہاتھوں، عالم کی چوتھی عالمی حربی قوت اسرائیل کے شکشت فاش کھاتے پس منظر میں، 1923 سکوت استنبول بعد، عالم پر شروع ہوئی مسیحی حکمرانی، ایک سو سال پورے ہوتے ہوتے،

مسلم مجاہدین کے ہاتھوں پسپائی اختیار کرتے، اب کے بعد، عالم بھر میں اسلامی طرز حکومت بنتے نظر آرہا ہے۔ 13 سو لمبے پرامن اسلامی خلافتی حکومت بعد والے یہ سو سال عالم پر مسیحی حکمرانی کے، جمہور، جمیوریت و عوامی آزادی کے پرفریب نعروں کے بیچ،جنگ و جدال و عالم انسانیت پر یہود و نصاری قہرسازی بھی؛عالم کے لوگوں نے دیکھ لی ہے،افغانستان عراق و شام و یمن اور اب نساء و بچوں پر مشتمل 12 ہزار فلسطینی عوام کو، انسانی بسیوں اسکولوں اور شفاخانون تک پر بمباری کرتے شہید کئے جاتے،

موجودہ سور کے کاسلکی سائبر میڈیا نے براہ راست منظر بارے دکھا دئیے ہیں۔ عالمی حربی قوانین کے خلاف شہری آبادی اسکول و ہاسپٹل پر حیوانیت خیز بمباری سے پانچ ہزار بچوں سمیت 12 ہزار بے قصور فلسطینی مرد ونساء کو شہید ہوتے ہوئے بھی دنیا نے دیکھ لیا ہے۔ اب انشاء ایک مرتبہ پھر عالم پر اسلامی طرز حکومت شروع ہوتےہوئے ، موجودہ عالم انسانیت، انسانی قدر و منزلت والی اسلامی حکومت بھی دیکھے گی ۔ انشاءاللہ وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں