83

مجھے کیوں روکا قانون کے رکھوالے کی قانون شکنی

مجھے کیوں روکا قانون کے رکھوالے کی قانون شکنی

آج کی بات۔شاہ باباحبیب عارف کیساتھ

گزشتہ روز سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جو ایک جج اور موٹروے پولیس کے درمیان ایک طرف فرائض کی ادائیگی اور دوسری جانب قانون توڑنے کے واقعہ پیش آنے متعلق تھا ویڈیو کے مطابق ہوا کچھ یوں کہ موٹروے پرڈیوٹی سرانجام دینے والے دوایماندار موٹروے پولیس اہلکاروں کو ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دینا مہنگی پڑگئی

موٹروے پرغیرقانونی داخل ہونیوالے ایک جج کو قانون کی خلاف ورزی سے روکنے پرموٹروے پرہی عدالت لگالی۔ ڈیوٹی پرموجود دو موٹروے پولیس اہلکاروں کیساتھ نارواسلوک اورایس پی موٹروے پولیس کوسنگین نتائج بھگتنے کی دہمکیاں دی اور موٹروے پولیس کے فرض شناس اہلکاروں کو زبردستی معطل کروادیا بتایاجاتاہے

کہ سردی اوردہندکی شدت بڑھتے ہی حادثات اورجرائم کی روک تھام اورعوام کے جان ومال کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے محکمہ موٹروے پولیس کے اعلیٰ حکام نے دہندکی صورت میں موٹروے کوبندرکھنے کے احکامات جاری کررکھے تھے جسکی وجہ سے کسی بھی گاڑی کودوران دہندموٹروے پرسفرکرنے کی اجازت نہیں تھی

اور پابندی کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو چالان کے علاوہ فوری طورپر موٹروے سے جی ٹی روڈاستعمال کرنے کابریف کیاجاتا جبکہ گزشتہ روزصبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب شدید دہند میں سرکاری پروٹوکول سمیت دہشتگردی عدالت کے ایک جج مریدکے انٹرچینج سے زبردستی بیرئیر کراس کرکے موٹروے پرداخل ہوگیاجسے ایل ایس ایم سیالکوٹ لاہورموٹروے پرڈیوٹی پرکھڑے دوموٹروے پولیس اہلکاروں نے سرکاری پیغام موصول ہونے پر روکا تو مذکورہ جج طیش میں آگیا

اورمجھے کیوں روکا کاکہہ کرمذکورہ موٹروے پولیس اہلکاروں کیساتھ انتہائی بداخلاقی کامظاہرہ کرنے کے علاوہ موٹروے پولیس کے ایس پی کوموبائل فون پرسنگین نتائج کی دہمکیاں دیتے ہوئے مذکورہ دونوں اہلکاروں کومعطل کروادیا۔مذکورہ وقوعہ کے دوران سفرکرنے والے بعض مسافروں نے جج کے نارواسلوک کیخلاف شدیدردعمل کا اظہارکرتے ہوئے چیف جسٹس آف ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ سے اپیل کی ہے

مذکورہ واقعہ کاازخودنوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی فی الفورانکوائری کروائی جائے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے جج کوبرطرف کیاجائے جو بلکل درست ہے دونوں معززعدالت اس پر ازخود نوٹس لے کر فوراً کاروائی کرنی چاہیئے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ قانون توڑنے والا چاہے جوکوئی بھی ہو انہیں قانون کے کہٹرے کھڑا کرکے قانون کے مطابق سزا دینی چاہیئے تاکہ آئندہ کوئی قانون توڑنے کی تصور بھی نہ کرے

لیکن آفسوس کہ ہمارے پیارے ملک میں اکثر آئین اورقانون دونوں کی دہجیاں یہ بڑے بڑے لوگ اُڑاتے ہیں انہیں سزا نہیں ملتی اور غریب کو کھیت سے گنا توڑنے پر بھی کیفرکردار تک پہنچایا جاتا ہے جو ہمارے اس پیارے ملک اورملت کے لیے ایک بہت بڑا المیہ نشان اور آئین اورقانون بنانے والوں پر ایک سوالیہ نشان ہے میں موٹروے کے ان دونوں فرض شناس اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے جج کی طرح اپنے فرائض سرانجام دینے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی۔۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں