14

بلوچستان گرینڈ الائنس نے صوبہ بھر کے سرکاری ملازمین کو اسمبلی کے گھیراوکی کال دیدی

بلوچستان گرینڈ الائنس نے صوبہ بھر کے سرکاری ملازمین کو اسمبلی کے گھیراوکی کال دیدی

تحریر ۔ خالدحسین (سابق صوبائی ترجمان جی ٹی اے بی)
بلوچستان قدرتی دولت سے مالا مال رقبے کے اعتبا رسے ملک کا سب سے بڑا اور غریب صوبہ ہے سنگلاخ پہاڑی سلسلوں میں واقع دورافتادہ علاقوں میں انتہائی مشکل حالات کے باوجودبھی حکومتی مشینری چلانے والے سرکاری ملازمین اپنی بھرتی کے روزاول سے ہی گوناگوں مسائل سے دوچار ہیں سہولیات کی عدم دستیابی سمیت دیگر بے شمار مسائل کے باوجود بھی ملازمین اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں

مگر دوسری طرف جس سرکاری مشینری کو چلانے کا وہ حصہ ہیں وہاں سے اُنہیں مایوسی اور محرومیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وسائل اور فنڈز کی کمی کا راگ الاپتے حکمرانوں نے اپنی مراعات اور سرکاری خزانے سے عیاشیوں میں کمی تو نا کی مگر سرکاری ملازمین کے حقوق پر کٹ ضرور لگایا ہے ملازمین کی مراعات کو آئی ایم ایف کی شرائط سے جوڑا گیا مگر بہتی گنگا سے مستفید ہوتے ہوئے اپنی مراعات کو کئی گنا بڑھایا گیا ہے یہی نامناسب رویہ ، ناانصافی اور محرومی سرکاری ملازمین کو گزشتہ کئی برسوں سے ناصرف احتجاج پر مجبور کررہی ہے بلکہ اُ ن کی پیشہ ورانہ کارکردگی بھی متاثر ہورہی ہے ۔
قارئین ۔ یہ حقیقت ہے کہ جس بھی ادارے کے ملازمین اپنی اُجرت سے مطمئن نہیں ہوں گے ناوہ ادارہ بہتر طورپر ترقی کرسکے گا اور ناہی وہاں بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے بالکل یہی حالت ہمارے اداروںکی ہے جہاں ملازمین سے توقعات تو رکھی جاتی ہیں مگر جب بات آتی ہے مراعات کی تو اُن کے سامنے فنڈز کی کمی کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ وہی حکمران طبقہ اپنے لیے مراعات حاصل کرنے میں کسی بھی قسم کی عار محسوس نہیں کرتا اور ناہی قومی خزانے پر بوجھ ہوتا ہے

مگر سرکاری ملازمین کو ہر دور میں خزانے پر بوجھ ظاہر کیا گیا ہے یہ صورتحال گزشتہ کئی دہائیوں سے دیکھنے کو مل رہی ہے غریب سرکاری ملازمین کے ووٹوں سے قومی اور اسمبلی کی پُر آسائش راہ دیکھنے والے اراکین جو انتخابات کے موقع پرسرکاری ملازمین کی قسمت بدلنے کے دعویدار اپنے لیے مراعات حاصل کرتے وقت وہ سب عہد وپیماء بھول جاتے ہیں جو اُنہوں نے انتخابات کے وقت سرکاری ملازمین سے کئے تھے ۔
قارئین ۔ حالیہ وفاقی بجٹ کے دوران وفاقی وزیر خزانہ کے یہ انتہائی قابل مذمت الفاظ کہ مرحوم سرکاری ملازم کی بیوہ کو دس سال بعد پنشن نہیں ملے گی یعنی دس سال کے بعد سرکاری ملازم کی بیوہ اپنے بچوں کے ساتھ یا تو سڑک پر بھیک مانگے گی یا پھر بھوک سے تنگ آکر اپنے بچوں سمیت کسی کنویں میں چھلانگ لگا کر ہمیشہ کے لیے حکومتی خزانے پر مزید بوجھ نا بنے۔ ایسی باتوں اور عملیات سے سرکاری ملازمین کے بارے میں حکومتی اراکین کی سوچ کا پتہ چلتا ہے ۔
قارئین ۔ بلوچستان کا صوبائی بجٹ 2025-26 ء کی جو آج پیش ہونے جارہا ہے بجٹ کا حجم 100 ارب روپے ہونے کا امکان ہے

جہاں صحت ، تعلیم ، ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر امور شامل ہیں وہاں سرکاری ملازمین کے لیے کیا کچھ رکھا گیا ہے اس بارے میںصرف اتنا ہی کہا جارہاہے کہ وفاق کی طرز پر تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا جائے گا یہ سب کچھ تو ایک طرف مگر اصل نقطہ وفاق کی جانب سے اعلان کردہ 30 فیصد ڈسپیرٹی ریڈکشن الاونس (ڈی آر اے )کا ہے جو غصب ہوتا ہو یا پھر اعلان کردہ 30 فیصد سے کم ملنا دکھائی دے رہا ہے ملک میں2021-22اور پھر 2023 میں بھی ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس دیا گیا تھا

جس کا مقصد یہ تھا کہ مختلف اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں موجود بڑے فرق کو کم کیا جاسکے واضع رہے کہ یہ الاؤنس مخصوص فیصد کے طور پر دیا گیا جیسے 15 فیصد یا 25 فیصد بنیادی تنخواہ کو مدنظررکھ کر دیا گیا تھا مگر اُس وقت بھی سرکاری ملازمین کو بہت مشکل اور احتجاج کے بعد 15 فیصد دیا گیا اور 10 فیصد کی ادائیگی کے لیے وقت مانگا گیا تھا مگر وہ وعدہ تاحال وفا نا ہوسکا ٰ اورخدشہ ہے کہ اس بار بھی بجٹ میں اعداد وشمار کے ہیر پھیر میں سرکاری ملازمین کو وعدوں اور جھوٹی تسلیوں کا سبز باغ دکھانے کی طرف لے جایا جائے گا اور اسی خدشات و تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے

بلوچستان گرینڈ الائنس نے آج بجٹ اجلاس کے دوران اسمبلی کے گھیراو او ر دھرنا دینے کی کال دیدی ہے اور اس مقصد کے لیے گرینڈ الائنس کے آرگنائزر پرفیسر ملک عبدالقدوس کاکڑ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی اور صوبہ بھر سے بلوچستان گرینڈ الائنس میں شامل تنظیموں کے اراکین سمیت تمام سرکاری ملازمین کو صوبائی دارالحکومت کو ئٹہ کا رخ کرنے اور بجٹ میں وفاق کے اعلان کردہ مراعات سے کم کرکے کسی بھی قسم کی ہیراپھیری کرنے کی صورت میں دمادم مست قلندر کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے

گزشتہ روز اجلاس کے بعد پروفیسر عبدالقدوس کاکڑ نے اپنے ویڈیو پیغام میں صوبہ بھر کے سرکاری ملازمین کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے تما م مصروفیات چھوڑ کر کوئٹہ کے دھرنے میں شامل ہونے کی تاکید کی گئی اور یہ بھی کہا گیا کہ تمام اضلا ع میں گرینڈ الائنس کی کابینہ کے اراکین فوری طورپر اپنا اجلاس منعقد کریں اور تیاری ممکن بنائیں اُنہوں نے ملازمین پر زور دیا کہ مطالبات کی منظوری اور کامیابی کا دارومدار ملازمین پر منحصر ہے ۔
قارئین ۔ اگر بات کی جائے بلوچستان گرینڈ الائنس میں شامل ملازمین تنظیموں کی تو تادم تحریر اس کی تعداد 34 ہے جس میں بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن، ایپکا، آل بلوچستان کلرک اینڈ ٹیکنیکل ایمپلائز ایسوسی ایشن، بلوچستان ایریگیشن ایمپلائز ایسوسی ایشن ،بلوچستان لوکل کونسل سروس آفیسرز ایسوسی ایشن ،وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن ، بلوچستان ٹیکنیکل ڈرافٹسمین ایسوسی ایشن ، پبلک ہیلتھ انجینئرایمپلائز ایسوسی ایشن بلوچستان ،بلوچستان فشریز ایمپلائز ایسوسی ایشن ،بلوچستان ویٹرنری میڈیکل ایسوسی ایشن، بلوچستان پریویرنری اسٹاف ایسوسی ایشن ، سیکریٹریٹ آفیسرز اسٹاف ایسوسی ایشن ،فیڈریشن آف اٹیچ ڈیپارٹمنٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن ، سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسوسی ایشن (سیسا)

،اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کوئٹہ ،ایڈمنسٹریشن آفیسرز ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کوئٹہ، آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن بلوچستان ، کیسکو لیبر یونین ،گرینڈ الائنس میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ،پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن ،بلوچستان ایریگیشن ایمپلائز ایسوسی ایشن ، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان ، گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن (آئینی ) بلوچستان ، پاکستان میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن ، ٹریثرری اینڈ اکاونٹس ایسوسی ایشن بلوچستان ، ایپکا (چوہدری محمد عابد)، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن (طارق کدیزئی )،ایپکا (ارباب نصراللہ )،بی یو ٹی آئی ایس اسٹاف ایسوسی ایشن ،ایگریکلچر ل ورکرز ایسوسی ایشن بلوچستان ( حاجی عبدلکریم)، بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن ، میٹروپولیٹن کارپوریشن تنظیمی اتحاد ،نیشنل پروگرام ایمپلائز یونین بلوچستان ، بلوچستان جونیئر ٹیچرزایسوسی ایشن شامل ہیں۔
قارئین ۔ گرینڈ الائنس نے بجٹ اجلاس کے دوران احتجاج اور دھرنے میں شرکت کے لیے آنے والے ملازمین کو جو روٹ پلان دیا گیا ہے

اُ س کے مطابق پانچ پوئنٹ منتخب کئے گئے ہیں ،پوائنٹ نمبر۔ 01 سائنس کالج کوئٹہ ہوگا جہاں سے بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ، سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسوسی ایشن ،گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن، آفیسرزاسٹاف ایسوسی ایشن، ٹریژری اینڈ اکاونٹس ایسوسی ایشن، جونیئر ٹیچرز ایسوسی بلوچستان کے ملازمین اسمبلی ہال کی طرف روانہ ہوں گے ،پوائنٹ نمبر 02 سنٹرل ہائی سکول جوائنٹ روڈ ہوگا جہاں سے آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ، وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن ، فیڈریشن آف اٹیچ ڈیپارٹمنٹس آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ملازمین روانہ ہوں گے ،پوائنٹ نمبر 03 چمن پھاٹک/ایوب اسٹیڈیم ہوگا جہاں سے بلوچستان ایریگیشن ایمپلائز ایسوسی ایشن ، بلوچستان فشریز ایمپلائز ایسوسی ایشن، آل پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف فیڈریشن ،گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی، پاکستان میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن ،

پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ، پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے ملازمین روانہ ہوں پوائنٹ نمبر 04 لاء کالج /کوئلہ پھاٹک کو منتخب کیا گیا ہے اس مقام سے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن UOB، ایڈمنسٹریشن آفیسر ایسوسی ایشن UOB، بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن سے روانہ ہوں گے ،پوائنٹ نمبر 05 میٹرو پولیٹن سبزہ زار ہوگا جہاں سے آل بلوچستان کلرکس اینڈ ٹیکنیکل ایمپلائز ، بلوچستان لوکل کونسل آفیسر ایسوسی ایشن ، بلوچستان ٹیکنیکل ڈرافٹسمین ایسوسی ایشن ،

پبلک ہیلتھ انجینئرز ایمپلائز ،بلوچستان پریویرنری سٹاف ایسوسی ایشن، کیسکو لیبر یونین، گرینڈ الائنس میٹرو پولیٹن ،پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن ،ایپکا چوھدری محمد عابد ، ایپکا ارباب نصراللہ، BUTI سٹاف ایسوسی ایشن ، ایگریکلچرل ورکرز ایسوسی ایشن(عبدلکریم)، میٹرو پولیٹن تنظیمی اتحاد، نیشنل پروگرام ایمپلائز یونین، PPMSA۔
قارئین۔ بلوچستان کے صوبائی بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے جوبھی مراعات رکھی گئی ہیں وہ تو بجٹ پیش ہونے پر معلوم ہوگا مگر ایک بات بالکل واضع ہے کہ ہر دور میں آنے والی حکومت سرکاری ملازمین پر اپنا اعتماد کھوچکی ہے اور یہ احتجاج بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے کاش اگر غریب عوام کے ووٹوں اور ٹیکسوں پر پُرآسائش زندگی بسر کرنے والے حکمران ازخود ملازمین کی مشکلات اور مالی حالات کو سمجھ سکتے تو کبھی بھی نا پر آنے کی نوبت آتی نا سڑکیں بلاک ہوتیں نا ملازمین اپنے فرائض چھوڑ کر میلوں دور سفر کرکے حکومتی ایونوں میں بیٹھے ہوئے اپنے ہی منتخب کردہ نمائندوں کو یہ احساس دلانے کی کوشش کرتے کہ۔ بھائی ہم بھی انسان ہیں کوئی جانور نہیں کہ گھاس پھوس کھاکر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال لیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں