اسلام آباد: وزارت داخلہ نے الرٹ جاری کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جان کو کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے خطرہ ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا، ‘ہمیں متعدد انٹیلی جنس رپورٹس حاصل ہوئی ہیں کہ ٹی ٹی پی نواز شریف، شہباز شریف اور ان کے خاندان کو نشانہ بنا سکتی ہے۔’
ان رپورٹس کے بعد نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو باقاعدہ الرٹ جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق یہ رپورٹس یکم اپریل کو موصول ہوئی تھیں اور اُسی دن اس حوالے سے الرٹ بھی جاری کردیا گیا تھا۔
ایک علیحدہ انٹیلی جنس رپورٹ میں اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زندگی کو بھی خطرہ ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کی ہدایت پر اس حوالے سے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو بھی اطلاع دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق یہ انٹیلی جنس رپورٹ عمران خان کے 14 مارچ کو پنڈ دادن خان، ضلع جہلم کے دورے سے چند روز قبل موصول ہوئی تھی۔
جب اس حوالے سے پی ٹی آئی ترجمان فواد حسن چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں اس حوالے سے وزرات داخلہ سے باقاعدہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جب عمران خان پنڈ دادن خان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے تو ایک فون کال کے ذریعے انہیں کہا گیا تھا کہ وہ عوامی جلسہ نہ کریں، اسی طرح کی کال فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو بھی موصول ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق یہ فون کالز وزیر داخلہ احسن اقبال کی ہدایات پر کی گئی تھیں۔
یہ خبر 4 اپریل 2018 کے دی نیوز اخبار میں شائع ہوئی