بلوچ، مسائل کا عدم حل،متحدہ یوتھ فورم ہمروتہ، ایکشن کمیٹی کی کال پر احتجاج
چھتریڑی/گجن /ٹھنڈی کسی(نمائندہ خصوصی) متحدہ یوتھ فورم ہمروتہ اور ایکشن کمیٹی کی کال پرچارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے بلوچ سدھنوتی کی پسماندہ ترین یونین کونسل ہمروتہ گجن میں شٹر ڈائون پہیہ جام ہڑتال،یونین کونسل کے تمام تر کاروباری مراکز اور رابطہ شاہراہیں بند۔رہیں،یونین کونسل سے شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی،اس موقع پر چھتریڑی ٹھنڈی کسی اور گجن میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں، مظاہرین کے مطالبات میں چھتریڑی گجن روڈ کی مکمل ری کنڈیشننگ اور ری الائنمنٹ،یونین کونسل میں ایس کام ،یوفون،ٹیلی نار سروسز کے معیار کی بہتری،چھتریڑی،گہل اور پنیالی ہمروتہ گرلزمڈل سکولوں کی بطور ہائی سکول اپگریڈیشن، یونین کونسل ہمروتہ کے دور افتادہ علاقے سادات محلہ تا ہتھلانہ پختہ روڈ،بی ایچ یو ٹھنڈی کسی میں سول میڈیکل آفیسر کی فوری تعیناتی عمارت کی تعمیر،گجن میں گرلز سکول کا فوری قیام،ٹھنڈی کسی میں محکمہ خوراک کا ڈراپنگ پوائنٹ،خواص جعین روڈ کی پختگی،یونین کونسل میں دو پلے گرائونڈز،
پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں،جن کی منظوری کے لیے شہریوں نے ایک مکمل تحریک کا آغاز کررکھا ہے،اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ یونین کونسل ہمروتہ بلوچ کی آخری اور کونے پر واقع یونین کونسل ہے جو پونچھ ضلع سے جڑی ہے،اس یونین کونسل کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا گیا،یونین کونسل میں اداروں کا قیام،انفراسٹرکچر اور دیگر مسائل کا سامنا ہے،اب یونین کونسل کے شہری اپنے حقوق کے حصول کے لیے میدان عمل میں ہیں،جسطرح بلوچ کی۔
دیگر یونین کونسلوں میں اداروں کا۔قیام اور دیگر سہولیات دی جارہی ہیں وہیں اس یوسی کی واحد رابطہ شاہراہ چھتریڑی گجن دیو ہیکل مناظر پیش کررہی ہے،یونین کونسل کے تین محکمہ جات برقیات،جنگلات اور خوراک آج بھی انتظامی طور پر پونچھ ضلع سے وابستہ ہیں،بیشتر علاقوں کا رحجان پونچھ ضلع سے ہے،مظاہرین کا دوران گفتگوکہنا تھا کہ ہماری اس یونین کونسل کے بنیادی حقوق فراہم نہیں کیے جاتے تو اس یونین کونسل کو پونچھ ضلع اور حلقہ عباسپور کے ساتھ شامل کردیا جائے،
یونین کونسل کے شہری اپنے بنیادی حقوق کی اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے،اگر یہی صورتحال رہی تو ایک اسضمن میں ایک بڑی تحریک شروع کرکے اپنے بنیادی حقوق کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔دریں اثناءتحصیلدار بلوچ نے مظاہرین کی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کیے اورمطالبات کی منظوری اور مسائل کے حل کے لیے سات دن کا وقت مانگ لیا۔متحدہ یوتھ فورم اور ایکشن کمیٹی نے انتظامیہ کو سات دن کا وقت دیتے ہوئے احتجاج موخر کردیا،اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا۔