88

اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف

اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف

اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف

اسلام آباد: پاکستان مونومنٹ پر یوم تشکر کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز چیفس بھی شریک ہوئے۔

تقریب میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت  دیگر وزرا بھی شریک تھے۔

تقریب میں معرکہ حق کے دوران اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

وزیراعظم  شہباز شریف نے یوم تشکر کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن تشکر کا ہے، یہ دن صدیوں بعد کسی کسی کو ملتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ 

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 9 اور 10مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کرلی، دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہوکر حملہ کردیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے شہید کردیا جس میں 6سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا اس دشمن کے 6 طیارے گرائے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور  ان کے ڈرونز بھی گرائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ دشمن دھمکیاں دیتا رہا اس لے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے، 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں  نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں، دشمن کو ایسا تھپٹر ماریں گے یاد کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی، پاکستان کے 24کروڑ عوام کی دعائیں تھی جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں، آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں کہ جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔

وزیر  اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کرلے گا، اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کشیدہ صورتحال میں یکجہتی کے اظہار پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کا معترف ہوں، امن کے لیے  امریکی صدر ٹرمپ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے 3 جنگیں لڑیں جس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، ہمیں پرامن ہمسائے کی طرح بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے، اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا بہت بڑا شکار ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 150ارب ڈالر کانقصان اٹھانا پڑا۔

https://www.youtube.com/watch?v=lb7df9xMSzo

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں