تحصیل امبار سرو شاہ میں آدم کور عمائدین کا جرگہ، سورتنگی نیپرائٹ پہاڑ لیز کی تجدید دوبارہ سراج خان کے ساتھ کرنے کا اعلان
ضلع مھمند (افضل صافی سے)تحصیل امبار سرو شاہ میں آدم کور عمائدین کا جرگہ، سورتنگی نیپرائٹ پہاڑ لیز کی تجدید دوبارہ سراج خان کے ساتھ کرنے کا اعلان. چھ کھڈہ مالکان نے بھی حمایت کردی. قوم کے ناراض لوگوں کے خدشات ختم کرنے کو تیار ہیں. مائنز پر کام کی بندش سے سارے قوم کو مالی نقصان ہوگا. لوڈر جلا کر زیادتی کی گئی. مگر سراج خان نے امبار کے لوگوں کو ہمیشہ عزت دی ہے. اور مالی معاملات میں قوم کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا ہے. ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام مداخلت کرکے بند کام چالو کرائیں.
ان خیالات کا اظہار قبائلی ضلع مہمند تحصیل امبار سرو شاہ حجرہ حاجی سلطان میر میں منگل کے روز قومی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے امبار اتمانخیل آدم کور سے تعلق رکھنے والے عمائدین مولانا گلاب نور، ملک سید ولی شاہ، معتبر خان، ایمل خان، سیدامین خان، خاد گل، محمدیار، سرور خان، گلفراز خان، ملک خائستہ، محمد ظاہر، حاجی سلطان میر و دیگر نے کہا کہ آدم کور قوم کا سور تنگی نیپرائٹ پہاڑ کی لیز 2013 میں سراج خان کے ساتھ قومی معاہدے کے بعد ہوئی ہے. انہوں نے پہاڑ کو چالو کرکے قوم، حکومت اور یتیم بیواؤں کے لئے منافع کا ذریعہ تلاش کیا. اب لیز کی مقررہ معیاد پوری ہونے کے بعد ہم قوم آدم کور اور پہاڑ کے چھ 6 کھڈہ مالکان نے سراج خان کے ساتھ دوبارہ نئے نرخ کے مطابق معاہدہ کیا ہے
. اور لیز کی تجدید کرکے قوم نے حمایت کی ہے. مگر قوم میں ایک ناراض شخص یار تاج نے باہر کے ٹھیکہ داروں کے سازش میں آکر چالو مائن کے ایکسیویٹر کوجلادیا. جو کہ سراسر زیادتی اور رواج کے خلاف ہے. مقررین نے کہا کہ یار تاج ہمارے ہی برادری کا ہی فرد ہے۔ مگر یہ لیز ہولڈر کے ساتھ زیادتی کررہاہے۔ان سے بھی اپیل کی کہ وہ اس تنازعے کو ختم کرکے معدنی کان کا راستہ ازاد کریں. بصورت دیگر قوم اپنی نگرانی میں 6 کھڈہ مالکان کے ہمراہ مائن کو مشینری پہنچائیں گے ۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں
کہ معدنیات سرمایہ کاروں کے اثاثوں اور حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔ لیز ہولڈر سراج خان کے فرزند عابد خان نے جرگہ سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کمپنی نے سب سے پہلے علاقے کے مفاد میں بھارتی سرمایہ کاری کرکے امبار میں نیپرائٹ مائن کامیاب کرایا ہے. جس سے قوم کو باعزت طریقے سے اپنا حق بروقت مل رہا ہے۔ 2013 لیز کی معیاد ختم ہونے پر سارے قوم اور 6 کھڈہ مالکان سے دوبارہ نئے ریٹ اور حالات کے مطابق رضامندی سے معاہدہ کرلیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ قوم کے افراد کے آپس اختلافات میں مائنز کو بند رکھنا، راستے روکنا اور تشدد سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے
۔ ہم آدم کور مشران کی قدر کرتے ہیں مگر ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس غیر ضروری طور پر بنائے گئے تنازعے اور ہمارے ایکسیویٹر جلانے کے بارے میں خود سوچیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کاروباری لوگ ہیں ہم بہت تحمل سے کام لیتے ہیں، ہمارے مائن کے کچرے کا راستہ پہلے ہی بند کردیا ہے۔ اب مشینری پر حملے ہورہے ہیں۔ہم کسی سے تنازعہ نہیں چاہتے اور نہ ہم کسی مقامی باشندے کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ اگر کسی کا کوئی گلہ شکوہ ہو یا ہم سے کوتاہی ہوئی ہو تو وہ نشاندہی کریں ہم ان کا ازالہ کریں گے۔
مگر بلاوجہ نیپرائٹ مائن کی بندش سے قومی کمیشن رک جائیگا۔ جس کی ذمہ داری کام بند رکھنے والوں پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام قومی اور قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد سراج خان نیپرائٹ مائن لیز کی تجدید کی گئی ہے۔ مگر چالو مائن کو معمولی جواز پر بند رکھنا افسوسناک ہے۔ قوم اس مسئلے کا حل تلاش کریں۔