33

پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام عالمی یوم مزدور کے موقع پر ضلع کونسل ہال شیخوپورہ میں عظیم الشان جلسہ و ریلی کا انعقاد

پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام عالمی یوم مزدور کے موقع پر ضلع کونسل ہال شیخوپورہ میں عظیم الشان جلسہ و ریلی کا انعقاد

شیخوپوره(بیوروچیف/ شیخ محمد طیب سے)یکم مئی عالمی یومِ مزدور تجدید عہد کا دن، شگاگو کے مزدوروں نے کام کے اوقات کار مقرر کرنے کے لیے جانوں کی قربانیاں دے کر تاریخ رقم کی، اس مناسبت سے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام ضلع کونسل ہال کمپنی باغ شیخوپورہ میں عظیم الشان جلسہ و ریلی کا انعقاد کیا گیا،

مرکزی چئیرمین پاکستان ورکرز فیڈریشن چوہدری عبدالرحمٰن عاصی کی زیرصدارت تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نذیر احمد، محکمہ آبپاشی، محکمہ صحت، زراعت، بلدیات، بھٹہ خشت ، ہوم بیسڈ ورکرز ، ڈومیسٹک ورکر یونینز رہنماوں نے خصوصی شرکت کی، علاوہ ازیں کثیر تعداد میں جفاکش مزدور مرد و خواتین شریک ہوئے، اس موقع پر مرکزی چئیرمین پاکستان ورکرز فیڈریشن چوہدری عبدالرحمٰن عاصی نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر اس جلسہ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزدور کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،

انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوری وزیر اعظم، وزیر اعلٰی، ٹریڈ سیکرٹری انسانی وسائل ڈویلپمنٹ و اوور سیز پاکستانی صوبائی سیکرٹریز برائے لیبر و متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ ٹریڈ ر یونین کی آزادی، اجتماعی سودا کاری، چائلڈ لیبر و جبری مشقت کے خاتمے، باوقار روزگار کے لیے لیبر قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ترجیح بنیادوں پر قانون سازی کی جائے ۔ کم از کم اجرت کو روزمرہ ضروریات زندگی کے مطابق مقرر کیا جائے اور کم از کم اجرت کے بورڈز کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ مزدوروں کی حقیقی نمائندگی کویقینی بنایا جائے ،

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے فوری سہ فریقی لیبر کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا تا کہ مزدوروں کے مسائل کو حل کیا جا سکے، اس کے ساتھ ساتھ گھر یلو ملازمین ، زرعی مزدور، چوک ورکرز و دیگر مزدوروں کو سماجی تحفظ کے دائرہ کار میں لایا جائے۔ اس موقع پر آرگنائزنگ سیکرٹری پنجاب و صدر آزاد اتحاد یونین ایم سی شیخوپوره قاسم حنیف نے کہا کہ پاکستان میں لیبر قوانین اور عالمی ادارہ محنت (ILO) کے کنونشنز پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے آج بھی مزدور سخت بے چینی کا شکار ہے، جنرل سیکرٹری پاکستان کمیونٹی ہیلتھ ورکرز فیڈریشن میڈم راحیلہ تبسم نے حاضرین سے گفتگو کرتے ہوئے

کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں بھی مزدور کی کم از کم اجرت روزمرہ کی ضروریات زندگی سے بہت کم ہے تمام مسائل کا حل ہونا چاہیے ہم سبہ فریقی ڈائیلاگ کو فروغ دینا چاہتے ہیں ، حکومت اور آجر تنظیموں کے ساتھ مل کر مذاکرات کے ذریعے مزدوروں کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ جنرل سیکرٹری پاکستان ورکرز فیڈریشن پنجاب اسدالرحمٰن نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن (PWF) پاکستان میں مزدوروں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم ہے اور ہم مذاکرات کے ذریعے پاکستان بھر کے مزدوروں کے مسائل حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، مزدوروں کے حقوق کی آواز قومی اور بین الاقوامی سطح پر بلند کرتے رہیں گے،

پاکستان میں رسمی و غیر رسمی مزدوروں کی تعداد 6 کروڑ سے زائد ہے لیکن بد قسمتی سے صرف 90 لاکھ مزدوروں پر لیبر قوانین کا اطلاق ہوتا ہے اور باقی ماندہ مزدور جن میں گھریلو ملازمین ، زراعت سے وابستہ مزدور، چوک ورکرز ، ہوم بیسڈ ورکر ز سمیت دیگر شعبوں کے مزدوروں کو قانونی تحفظ حاصل نہ ہے جس سے ان کا استحصال ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ لیبر قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں مزدور سہولیات و مراعات سے محروم ہیں، اس تقریب سے جنرل سیکرٹری پنجاب لیڈیز ہیلتھ ورکرز یونین مسرت بشارت، صدر جفاکش مزدور یونین طارق مسیح، بھٹہ ورکرز فیڈ ریشن شیخوپورہ میڈم شهناز اختر، صدر ڈومیسٹک ورکرز یونین میڈم سٹائلہ عابد، آئی آئی ایمپلائز یونین ، محکمه ذراعت ، مزدور یونین ملت ٹریکٹر سے وابستہ مزدور رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے

کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈ ریشن (PWF) نے غیر رسمی مزدوروں کو منظم کرنے اور ان کے لیے قانونی تحفظ دینے کے لیے مثبت کردار کیا ہے، پاکستان بھر میں ہزاروں گھریلو ملازمین، ہوم بیسڈ ورکرز ، زراعت سے وابستہ مزدورو، چوک ورکر ز کو نہ صرف منظم کیا بلکہ ان کے حقوق اور قانون سازی کے لیے جدو جہد جاری ہے، آئین پاکستان ، قومی صنعتی تعلقات ایکٹ اور عالمی ادارہ محنت کے کنونشنز کی توثیق کے باوجود پاکستان میں صرف 3 فیصد مزدوروں کو ٹریڈ یونین کی آزادی حاصل ہے،

بڑھاپے کی پنشن کو کم از کم اجرت کے مساوی کیا جائے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے، ڈیلی ویجرز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے، رول 170 کو بحال کیا جائے، گذشتہ کئی سالوں سے ای او بی آئی، سوشل سیکورٹی اور ورکرز ویلفیئر کے اداروں کی عدم دلچسپی سے مزدوروں کو واجبات کی ادائیگی نہیں ہو رہی ہے جس سے صنعتی مزدور وسخت بے چینی کا شکار ہے، مزدور قائدین نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے پاکستان کا محنت کش ہر محاذ پر اپنی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان کے مزدور ملکی مفاد کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، بین الاقوامی اداروں کو چاہئیے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر ایکشن لے، پاکستان کے محنت کش اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں

کہ فلسطین پر ہونے والے قتل عام کو فوری بند کروایا جائے اور اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں، آخر میں عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا گیا جسمیں کثیر تعداد میں مزدوروں نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں فلیکسز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے مطالبات اور نعرے درج تھے، ریلی کے شرکاء نے اس دوران بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی اور افواجِ پاکستان کے حق میں جذباتی انداز میں نعرے لگاتے ہوئے اظہار یکجہتی کیا، ریلی کے شرکاء نے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی صیہونی افواج کے ظلم و ستم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہر پاکستانی مزدور اپنی پاک افواج کے شانہ بشانہ ہر قسم کی قربانی کے لئے کمربستہ ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں