سید شیراز گردیزی کو نیب ہیڈ کوارٹرز کے باہر تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر پیپلز پارٹی اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے
اسلام آباد (رپورٹ:فایزہ شاہ کاظمی)راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) نے سینئر کیمرہ مین و جوائنٹ سیکرٹری نیشنل پریس کلب سید شیراز گردیزی کو نیب ہیڈ کوارٹرز کے باہر تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر پیپلز پارٹی اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرتکب افراد کو سامنے نہ لانے پر پیپلز پارٹی کے خلاف سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا ہے.
پیر کو نیشنل پریس کلب کے سامنے آر آئی یو جے کے زیر اہتمام ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں جڑواں شہروں کے صحافیوں نے شرکت کی اس موقع پر متاثرہ صحافی شیراز گردیزی نے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پروفیشنلز انداز میں پیش وارنہ امور کی انجام دہی کے دوران ٹارگٹ کیا گیا صدر آر آئی یو مبارک زیب نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اس واقعہ کے محرکات کیا ہیں ؟پیپلز پارٹی کا رویہ ہمیشہ ورکرز دوست کے طور پر سامنے آیا تاہم اس واقع کے بعد بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کی پراسرار خاموشی قابل غور ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ پیپلز پارٹی ذمہ داران کو سامنے لائے بصورت دیگر آر آئی یو جے پیپلز پار ٹی کی تقریبات میں احتجاج کریگی فنانس سیکرٹری آر آئی یو جے اصغر چوہدری نے کہا کہ شیراز گردیزی پر بہیمانہ تشدد نہ صرف قابل مزمت بلکہ قابل تشویش ہے میڈیا ورکرز کے لیے تمام سیاسی مذہبی و جماعتیں اور حکومت ایک پیج پہ ہے صحافی کو دوست سمجھا جانا جائے
دشمن سمجھ کے تختہ مشق نہ بنایا جائے سابق نائب صدر این پی سی آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ شیراز گردیزی کے خلاف ہونے والی کاروائی سے ہمیں سخت تشویش ہے ان صحافیوں نے عدالتوں اور جیلوں کے باہر بھی کوریج کرنی ہوتی ہے
اس حوالے سے تمام سیاسی و مزہبی جماعتوں اور اداروں کو ایک ایس او پی بنانی چاہیے صحافیوں کا ایجنڈا صرف قوم تک تصویر کا حقیقی رخ پہنچانا ہوتا ہے اس موقع پر سینئر صحافی عدیل بشیر نے کہا کہ تشدد زدہ پالیسی کے خلاف تمام صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پہ جمع ہونا ہو گا اس موقع پر شرکاء نے شدید نعرے بازی بھی کی……
جاری کردہ
آر آئی یو جے