مشاعرے میں ممتاز اور نامور ملکی وبیرونی ملک آباد شعراء، ادباء، دانشوروں، کالم نگاروں سمیت سیاسی وسماجی رہنماؤں نے کثیر تعداد میں شرکت کیں۔ہفتہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں منعقدہ ”سالانہ چوتھے عالمی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔صداتی پینل میں ڈاکٹر کنول فیروز، شاہدہ لطیف، مشاعرے کی صدارت ڈاکٹر نظیر تبسم کے ذمے سونپ دی گئی۔محفل مشاعرے کی میزبانی شہباز چوہان نے کی۔ادبی وثقافتی تنظیم اشارہ انٹرنیشنل کے عہدیداروں میں چیئرمین جنید آزر، صدر علی یاسر، نائب صدر اطہر ضیاء اورجنرل سیکرٹری شہباز چوہان نے عالمی مشاعرے کے حوالے سے کہا کہ اس ادبی تنظیم مقصد پورے پاکستان سمیت بیرونی ملک آباد پاکستانی شعراء کو ایک فلیٹ فار م پر اکٹھے رکھنا ہے اور اپنی روایات کو زندہ رکھنا، پورے دنیا کو امن پسندی کاپیغام دینا ہے۔محفل مشاعرے میں ممتاز ادیب، دانشور،کالم نگار اور صدر پاکستان کے مشیر فاروق عادل، سماجی شخصیت محترمہ راشدہ سہیل،علی اکبر عباس، یاسمین سحرامریکہ سے، انور جمال فاروقی برطانیہ سے، نعیم حیدر برطانیہ، جمیل قمرکینڈا سے، ارشد سعید آسٹریلیا بدر سیماب کویت اور عبدالسلام عاصم ابوظہبی سمیت ملکی اور عالمی سطح پر اپنا لوہا منوانے والے شخصیا ت شریک ہوئے۔شعراء اورادباء نے محفل مشاعرے کو چار چاند لگادیئے اوراہل ذوق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کیں۔ادبی تنظیم ”اشارہ انٹرنیشنل“ کے چیئرمین وصدر نے مزید کہا کہ اس سے پہلے تین عالمی مشاعرے منعقد کرچکے ہیں۔ جس میں افتخار عارف، آفتاب اقبال شمیم، ڈاکٹر احسان اکبر، پروفیسر جلیل عالی، رشید ساقی، سورج نرائن ودیگر سمیت اہم شعرائے کرام شریک ہوئے تھے۔مشاعرے کے آخری مرحلے میں تقسیم اعزازت کے ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔مشاعرے میں ملکی سطح پر کراچی، لاہور، گلگت بلتستان سمیت جڑواں شہروں کے شعراء نے کثیر تعداد میں شرکت کیں۔ شعراء کرام نے مزاحیہ،موجودہ ملکی حالات کے تناظرمیں اور عشق ومعاشقے سے متعلق شاعری کیں
اقوام متحدہ نے پاک بھارت کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش کردی
ڈالر کے بعد سونا بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
بابری مسجد انہدام کی تلخ یادیں اور ہمارا مثبت اقدام مدافعت.
تینوں صوبوں سے افغان شہریوں کو نکالا جا رہا ہے، لیکن کے پی میں تحفظ دیا جارہا ہے: محسن نقوی
آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسزکا ایک نوٹیفکیشن آئیگا، جلد یہ معاملات حل ہوجائیں گے: وفاقی وزیرقانون
ہم آہنگی اور یکجہتی کا تقاضا !
اپنی طرف سے پوری کوشش بعد توکل علی اللہ کہنا اچھا ہوتا ہے
کرپشن کے خاتمے کا عزم !
انتخابی نتائج سے پہلے انتخابی رجحان بتانا، دراصل اپنے انتخابی دھاندلیوں کو عملی جامہ پہناتا گھناؤنا عمل ہوتا ہے
صحت کی سہو لیات تک رسائی کا خواب !
1973کیآئین کے تحت 295c میں ایک رتی بھر بھی تبدیلی کی گئی تو کلمہ گو مسلمان مل کر اس کے خلاف ڈٹ کھڑے ہوں گے،علامہ مفتی امتیاز احمد صدیقی
بھارت کا اعلی تعلیمی اقدار خطرے میں