53

افغان طالبان نےبھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، مجبوراً بھرپور جوابی کارروائی کرنی پڑی: وزیراعظم

افغان طالبان نےبھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، مجبوراً بھرپور جوابی کارروائی کرنی پڑی: وزیراعظم

افغان طالبان نےبھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، مجبوراً بھرپور جوابی کارروائی کرنی پڑی: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز  شریف نےکہا ہےکہ افغان طالبان نے بھارت کی شہ پر پاکستان پر حملہ کیا، مجبوراً  بھرپور  جوابی کارروائی کرنی پڑی،  افغانستان کے ساتھ جائز شرائط پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

 وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ پاکستان اور افغانستان کی طویل مشترکہ سرحد ہے، پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی بھرپور  میزبانی کی، 40 لاکھ افغان دہائیوں سے پاکستان میں مقیم ہیں، ہم نے بھائی چارےکے رشتےکو قائم و دائم رکھا ہے، افغان دہشت گرد ہماری پولیس اور افواج پاکستان کے جوانوں اور عام شہریوں کو شہید کر رہے ہیں،2018میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی پھر کیسے دہشت گرد واپس آئے ؟ 2018 کے بعد کی حکومت نے دہشت گردوں کو واپس لاکر بسایا۔

وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ بد قسمتی سے چند روز قبل پاکستان کی افواج پر فتنہ الخوارج نے حملہ کیا، حالیہ واقعات کے بعد صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا، نائب وزیر اعظم،وزیر دفاع اور دیگر افسران نے بارہا کابل کا دورہ کیا، افغان حکام سے بھی یہ کہا کہ ہم چاہتے ہیں خطے میں امن و ترقی کا دور دورہ ہو، بدقسمتی سے تمام کاوشوں کے باوجود افغانستان نے امن کو ترجیح نہ دی اور جارحیت کا راستہ اپنایا۔

 ان کا کہنا تھا کہ جب حملہ ہوا تو  افغانستان کے  وزیر خارجہ دہلی میں بیٹھے تھے، پاکستان پر یہ حملہ بھارت کی شہ پر ہوا، ہمیں مجبوراً بھرپور جوابی کارروائی کرنی پڑی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا ہے، اب بال افغانستان کے کورٹ میں ہے، افغانستان کی درخواست پر 48 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کی گئی، دوست ممالک خاص طور پر قطر اس معاملےکو طے کرانےکی کوشش کر رہا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیز فائر ٹھوس شرائط پر لمبی بھی ہوسکتی ہے لیکن اگر مہلت کے لیے ایسا کیا گیا تو اس کی اجازت نہیں دیں گے، افغانستان کے ساتھ جائز شرائط پر بات چیت کےلیے تیار ہیں، افواج پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے خوارجیوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

 غزہ جنگ بندی میں پاکستان نے اپنا فرض ادا کیا،  وزیراعظم

غزہ کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  کچھ لوگ غزہ کے معاملے پر سیاست کرنا چاہ  رہے تھے،  غزہ میں ہوئے مظالم کی عصر حاضر میں مثال نہیں ملتی، غزہ میں معصوم بچوں کا خون بہ رہا تھا تنقید کرنے والے اس وقت کہاں تھے؟ میری جگہ خود کو رکھ کر سوچیں کیا آپ غزہ جنگ بند کرانے والے کو سلام نہ کرتے، غزہ میں جنگ بندی میں اہم کردار میں صدر ٹرمپ اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں، غزہ جنگ بندی میں پاکستان نے اپنا فرض ادا کیا،  شرم الشیخ میں معاہدہ ہوا ، غزہ میں لوگوں نے خوشی منائی، فلسطینی جنگ بند ہونے پر اللہ کا شکر ادا کر رہے تھے، اس جنگ کو بند کرانے والے کا شکریہ ادا نہ کیا جائےگا؟

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  فلسطین کی ریاست قائم ہونی چاہیے، فلسطین کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے اور آواز اٹھاتے رہیں گے۔ آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدہ ہونے پر اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آئی ایم ایف کا  یہ پروگرام آخری ہونا چاہیے، وقت آگیا ہے قرضوں سے جان چھڑائیں، یہ کٹھن راستہ ہے دن رات محنت کرنا ہوگی،  جب ملک اقتصادی طور پر ترقی کرےگا تو  آواز میں وزن ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں