Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کو تاریخی غلطی کی تصحیح قرار دیے جانے کو مودی سرکار کی تاریخی حماقت” قرار دے دیا سیف اللہ نیازی

مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کو تاریخی غلطی کی تصحیح قرار دیے جانے کو مودی سرکار کی تاریخی حماقت" قرار دے دیا سیف اللہ نیازی

مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کو تاریخی غلطی کی تصحیح قرار دیے جانے کو مودی سرکار کی تاریخی حماقت” قرار دے دیا سیف اللہ نیازی

اسلام آباد (رپورٹ:نوید ملک)پاکستان تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کو “تاریخی غلطی کی تصحیح” قرار دیے جانے کو مودی سرکار کی “تاریخی حماقت” قرار دے دیا ہے۔ مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق سیف اللہ نیازی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ




مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی پر عاقبت نااندیش بی جے پی قیادت کا موئ¿قف مکمل طور پر احمقانہ اور خطرناک حد تک گمراہ کن ہے ۔مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرکے بھارت سرکار نے تاریخی حماقت کا ارتکاب کیا ہے۔آرٹیکل 370 پر وار کر کرکے بیوقوف مودی سرکار نے کشمیر کیساتھ الحاق کا واحد جواز بھی منہدم کردیا ہے۔ سیف اللہ خان نیازی کا یہ بھی کہنا تھا کہ




اہل کشمیر کی واضح اکثریت ہے اور پاکستان نے تو اس الحاق کو کبھی سرے سے قبول ہی نہیں کیا۔آرٹیکل 370 پر وار کرکے بھارت باضابطہ طور پر قابض ریاست کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں اور شملہ معاہدے سمیت متعدد معاہدات بھارت کو کشمیر پر یکطرفہ فیصلے کی قطعاً اجازت نہیں دیتے۔ سیف اللہ خان نیازی نے اپنے بیان میں کہا کہ




مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں یکطرفہ تبدیلی کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ اور اسکے چارٹر کو نیچا دکھانے کی واضح کوشش ہے۔بھارت سرکار کا یہ اقدام پرامن بقائے باہمی کے اصول اور عالمی قوانین پر بھی کاری ضرب ہے۔شدت پسند آرایس ایس اور بے جے پی اس شرمناک اقدام پر خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔ان کے طرز عمل سے واضح ہے کہ بھارت سرکار اور اسکے




ادارے اپنے ذمے دوطرفہ و عالمی ذمہ داریوں کو قطعاً سنجیدگی سے نہیں لیتے۔سلامتی کونسل کا حالیہ اجلاس کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کے بھارتی مو¿قف کی صریحاً نفی کرتا ہے۔سلامتی کونسل کے اجلاس سے ثابت ہو گیا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین تصفیہ طلب عالمی مسئلہ ہے۔انتہاپسند بے کے پی ایک جانب غیر قانونی اقدامات پر پر خوشیاں منا رہی ہے




جبکہ دوسری جانب 90 لاکھ کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کیے ہوئے ہے۔ سیف اللہ نیازی نے مزید کہا کہاہل عالم کی جانب سے تسلیم کئے گئے حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ہیں۔سفاک مودی کی قیادت میں آر ایس ایس بی جے پی کی سرکار ہٹلر کی طرز پر کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام کے منصوبہ بندی میں




مصروف ہے۔جموں کشمیر کے وسائل و جاگیر پر مستقل قبضہ کا خواب پورا کرنے کے لیے آبادی کا تناسب بدلنے کی کوششیں جاری ہیں۔سیف اللہ نیازی نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر ایک کھلے قیدخانے میں بدلی جا چکی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مکمل طور پر بند، تین ہفتوں بعد بھی معاشرہ و کرفیو بدستور جاری ہیں۔کسی شرم کے احساس اور احتساب کے خوف سے سے آزاد ہو کر




انسانی حقوق بڑے پیمانے پر پامال کیے جا رہے ہیں۔انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے لیے بے حیا سرکار جعلی فلیگ آپریشن کی تیاریوں میں ہے۔اپنے کالے کرتوتوں کا جواز فراہم کرنے کے لئے جھوٹے اور من گھڑت پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے




۔بھارت سرکار غیر جانبدار مبصرین کو داخلے اور میڈیا کو کام کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں۔مجھے سرکار نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو بھی کشمیر میں داخلے سے روک دیا۔کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی سازش سے مودی سرکار نے بھارت کے چہرے سے جمہوریت اور تکثیریت کا نقاب نوچ ڈالا۔انتہا پسند بھارت سرکار نے قائدکی دو قومی نظریے




کی ایک ایک مرتبہ پھر توثیق کردی۔ بھارت سرکار کے اقدام سے ہندوستان میں مقیم مختلف مذہبی اور نسلی اقلیتوں میں بے پناہ خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔کشمیر پر بھارت سرکار کے قبضے کی کوشش کے بعد پورے ہندوستان میں علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑیں گی۔پنجاب میزو رام ناگالینڈ آسام تریپورہ چھتیس گڑھ اور مانی پور سے اٹھنے والی تحریکیں بھارت کے ریزہ ریزہ ہونے پر




منتج ہونگی۔پاکستان تحریک انصاف حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔بھارت لاٹھی اور گولی کے زور پر کشمیریوں کو آزادی کی منزل سے سے مزید دور نہیں رکھ سکتا۔تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا پائے تکمیل کو کو پہنچے گا،کشمیر بنے گا پاکستان انشااللہ۔




Exit mobile version