41

ٹی ایل پی سے آخری منٹ تک مذاکرات ہوتے رہے، ہر دفعہ ان کی شرائط بڑھتی جارہی تھیں: محسن نقوی

ٹی ایل پی سے آخری منٹ تک مذاکرات ہوتے رہے، ہر دفعہ ان کی شرائط بڑھتی جارہی تھیں: محسن نقوی

ٹی ایل پی سے آخری منٹ تک مذاکرات ہوتے رہے، ہر دفعہ ان کی شرائط بڑھتی جارہی تھیں: محسن نقوی

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہےکہ ٹی ایل پی سے آخری منٹ  تک مذاکرات  ہوتے  رہے ، ہر دفعہ ان کی شرائط بڑھتی جارہی تھیں۔

وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد دیگر وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ  مذاکرات ان کے نکلنے سے پہلے سے آخری منٹ تک ہوتے رہے، مذہبی جماعت کے اعلیٰ عہدیداران خود بتائیں گے کہ مذاکرات ہوئے، ہر دفعہ انہیں یہی کہا گیا کہ واپس چلے جائیں آپ کو کچھ نہیں کہا جائےگا، ہر دفعہ ان کی شرائط بڑھتی جارہی تھیں۔

 محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کوئی ان سے پوچھےکہ کیا ان کی شرائط فلسطین کے لیے تھیں؟ ان کی ریلی فلسطین کے لیے تھی یا کچھ لوگوں کی رہائی کے لیے تھی؟ لبیک یا رسول اللہ ﷺ صرف اُن کا نعرہ نہیں ہے یہ ہم سب کا نعرہ ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ   اُس دن پرتشدد اور اسلحہ برداروں کے خلاف ایکشن ہوا، آپریشن صرف ان کے خلاف کیا گیا جنہوں نے تشددکیا، سڑکیں کھلوانے والے شاباش کے مستحق ہیں، اُس مسلح جتھے نے گھروں اور مساجد کے میناروں پر پوزیشنیں لی ہوئی تھیں، پچھلے دو تین ماہ سے ایسا کیا ہوگیا کہ ہر 15 دن بعد ایک بڑا احتجاج ہونا ضروری ہے، سوائے مذہبی جماعت کے عہدیداران کے کسی بھی مدرسے یا علما کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا، کل اظہار تشکر منایا جائےگا،کوئی احتجاج نہیں ہوگا، کسی مذہبی جماعت اور علما کو تنگ کرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔

  احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن  املاک کو نقصان پہنچانےکا حق نہیں: عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ کونسا مسئلہ ہےکہ فلسطینی خوشیاں منارہے ہیں اور ہم احتجاج کر رہے ہیں، جنگ بندی پر فلسطینی سجدہ ریز ہوئے اور ہمارے ملک میں پُرتشدد احتجاج کیا گیا ، ایس ایچ او کو گاڑی سے نکال کر 21 گولیاں ماری گئیں۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جب ضد کی جاتی ہے تو سچوئیشن آؤٹ آف کنٹرول ہوتی ہے، دنیا بھر میں احتجاج ہوئے لیکن ایک پتا نہیں گرا،  احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن کسی کو املاک کو نقصان پہنچانےکا حق نہیں۔

کسی مسجد، مدرسے، عالم دین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی: سرداریوسف

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ   فلسطین کا مسئلہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ تھا، دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں احتجاج  ہوئے، الحمداللہ اب مسئلہ حل ہوگیا ہے، اس میں پاکستان کا بھی کردار ہے،  اب فلسطین کا معاہدہ ہوگیا، قتل و غارت بھی بند ہوگیا۔

سرداریوسف کا کہنا  تھا کہ پرامن احتجاج جمہوری حق ہے لیکن کسی کو قتل وغارت کی اجازت نہیں دے سکتے، ہر شخص کی جان ومال کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، مذہبی جماعت کے جتھے میں کوئی علما نہیں تھے، جتھے نے پولیس پر گولیاں برسائیں، نجی املاک کو نقصان پہنچایا،کسی بھی مسجد، مدرسے، عالم دین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، صرف  پرتشدد مذہبی جماعت کے جتھے کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=uNzINfnQ3M8

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں