کڑوے سچ
میجر ریٹائرڈ رانا تاثیر اکرام کی خوبصورت تحریر ۔۔
اس تحریر کا کڑوا پن ھمدرد کی صافی کی طرح ھے جو بہت ساری امراض سے محفوظ رکھنے میں مدر دیتی ھےاگر آپ کی ماں آپکو آپکی بیوی سے بدظن کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو وہ اپنے لئے ایک تنہا اور بے آسرا بڑھاپے کا دروازہ کھول رہی ہے۔ آپ اپنا فرض ادا کرتے رہیں کیونکہ آپ کا بڑھاپا آپ نے گزارنا ہے۔
اگر آپ کی بیوی آپکو آپکی ماں کے خلاف بدظن کر رہی ہے تو جان لیجیئے کہ وہ اپنے آنے والے دنوں میں اپنے لئے ایک ایسی بھیانک زندگی کا دروازہ کھول رہی ہے جہاں آپ بھی اس کی مدد نہیں کر سکیں گے۔ لہذا اسے سمجھائیں اور وارننگ دے دیں، باز نہ آئے تو اس کی نہ سنیں اور اپنا فرض مساوات کے ساتھ گزاریں کیونکہ ماں اور بیوی دونوں اہم ہیں۔ بیوی آپ کے بچوں کی ماں ہے۔ اس کا مستقبل اس کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ آپ ذمے دار نہیں ہیں۔
آپکی زندگی میں سب سے اہم آپ خود ہیں۔ اگر آپ نے اپنی زندگی میں اصول اور انصاف کے تقاضے پورے کئے اور حقوق اور فرائض میں کوتاہی نہیں کی تو آپ کا بڑھاپا بہت خوبصورت ہوگا۔
اولاد کی تربیت ایسی کریں کہ وہ اچھے انسان بن سکیں۔ بڑے افسر اور پیسے والے تو سب ہی بن جاتے ہیں مگر اچھے انسان بہت کم ہوتے ہیں۔ یقین رکھیں کہ بہتر انسان کبھی ناکام نہیں ہوتا اور کبھی غمگین اور پریشانیوں کا شکار بھی نہیں ہوتا۔ اپنے بچوں کو اپنا تابعدار اور مخلص بنانے کے ان کو اپنا رویہ اپنے والدین کے ساتھ دکھائیں، وہ آپ کی چھاپ بنیں گے۔ میرے ایک دوست کہا کرتے تھے اگر بیٹے کی شادی کے لئے لڑکی دیکھنی ہو تو اس کی ماں کے بارے میں پتہ کروا لو کہ اپنی ساس سسر، نندوں، اور شوہر کے ساتھ عام حالات میں کیسی رہتی ہے۔۔ بیٹی ماں کی چھاپ ہوگی۔ اور بیٹا (داماد) دیکھنا ہے تو اس کے باپ اور دادا کے بارے میں پتہ لگائیں۔۔ اگر دونوں اپنے ماں باپ اور بیویوں کے ساتھ اچھے ہیں تو بس پھر کچھ اور نہ دیکھیں، نوکری، دولت وغیرہ تو رب کی دین ہے مل ہی جائیں گے انشاءاللہ۔ رشتے انسانوں سے کریں، اشیاء، عہدے اور مال سے نہیں۔۔ !
اپنی اولادوں کو خود کفیل اور جفاکش بنائیں تاکہ کسی بھی ناگہانی حالات میں وہ مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، نہ کہ شکست خوردہ ہو کر گر جائیں۔ میں نے ایک بہت بڑے رئیس کو دیوالیہ پن کی وجہ سے سڑک کنارے کھڑے ہو کر کتابیں بیچتے بھی دیکھا ہے اور پھر واپس اپنے عروج پر پہنچ کر ایک خدا ترس فرشتہ صفت زندگی گزارتے بھی دیکھا ہے۔ اور ایک بہت بڑے آدمی کو ناکامی کے بعد کئی سال پاگل خانے میں گزار کر مرتے بھی دیکھا ہے۔
کبھی وقت ملے تو قرآن و حدیث میں والدین، زوجیت، اولادوں اور معاشرے کے حقوق و فرائض کے بارے میں ضرور پڑھیں، جتنا میرا دین اس پر کلیئر ہے شاید ہی کوئی اور ایسا جامع ہو اس موضوع پر۔ مایوسی اور ناکامی میں کیا کرنا ہے یہ بھی لکھا ہوا ہے قرآن مجید میں اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث میں۔
ناکامی میں Try Try again والی تیمور لنگ کی کہانی ضرور پڑھیں۔ کبھی کبھی چیونٹیاں بھی ایسا علم دے دیتی ہیں کہ بادشاہوں کے مسئلے حل ہو جاتے ہیں۔
زندگی بہت مختصر اور بہت قیمتی ہے اسے گھسیٹنے کی کوشش نہ کریں۔ اگر ایک راستہ بند ہو جائے تو دوسرا راستہ استعمال کریں، رکیں مت۔ کیونکہ اگر دریا کے پانی کی رکاوٹ پانی کی طاقت سے بڑھ جائے تو وہ اردگرد کے علاقوں کو سیلاب بن کر تباہ کر دیتا ہے۔ مگر عمومی طور پر دریا راستے بدل لیتے ہیں اور اپنا بہاو جاری رکھتے ہیں اور فطرت کو تباہ نہیں ہونے دیتے۔
انسان کو اللہ کریم نے اشرف المخلوقات بنایا ہے۔ ذہن اور شعور دیا ہے اور ہر چیز کو تسخیر کرنے کی صلاحیت بھی دی ہے۔ اپنے اس مقام اور حیثیت کو سمجھیں اور اس زندگی کو اپنے اور دوسروں کے لئے ایک مثال بنا دیں۔
گھر سے کہانی شروع ہوتی ہے اور پوری کائنات میں پھیل کر بسر ہوتی ہے۔ جس کو گھر سے نفرت سیکھنے کو ملتی ہے وہ پوری دنیا میں نفرت ہی پھیلاتا چلا جاتا ہے اور بالآخر جہنم کا مکیں ٹھہرتا ہے۔ جو گھر سے محبت سیکھ کے نکلتا ہے وہ پوری کائنات میں محبت پھیلاتا چلا جاتا ہے اور بالآخر جنت کا مکیں ٹھہرتا ہے۔
یاد رکھیں آپکا گھر ہی اس پوری کائنات کے لئے خیر اور شر کی فیکٹری ہے۔ فیصلہ آپ کا ہے جہنمی بنا کے گھر سے بھیجنے ہیں یا جنت کے شہزادے شہزادیاں۔
ایک آخری بات! جب انسان کو اللہ کریم نے آزاد اور خودمختار پیدا کیا ہے تو اسے قید نہ کریں اور نہ اس پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں۔ اکثر لوگ قید توڑ کر بھاگ جاتے ہیں کبھی نہ لوٹنے کے لئے!
 
				 
						 
				 
				 
				 
				