روح کی تازگی کا سفر
تحریر: عفت اعوان ایڈووکیٹ
زندگی کے کچھ سفر ایسے ہوتے ہیں جو صرف فاصلے طے نہیں کرتے بلکہ دل اور روح پر اپنے انمٹ نقوش چھوڑ جاتے ہیں۔ عوامی لائرز فورم شیخوپورہ کے وکلاء کے ساتھ منہاج یونیورسٹی لاہور، اغوش اورفن کیئر ہوم، گوشۂ درود اور منہاج القرآن انٹرنیشنل سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن کا وزٹ ایسا ہی ایک یادگار اور روح کو شاداب کر دینے والا تجربہ تھا۔
اس سفر کی ابتدا ہی محبت بھری میزبانی سے ہوئی۔ منہاج القرآن کی انتظامیہ، خصوصاً طیب ضیاء اور طیب اسلم کی گرمجوشی نے یہ احساس دلایا کہ مہمان نوازی صرف روایت نہیں، بلکہ دلوں کو جوڑنے والی ایک روحانی کیفیت ہے۔
گوشۂ درود — سکون کا سرچشمہ
جب ہم گوشۂ درود میں داخل ہوئے تو وہاں کی پرکیف فضا نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دل کو ایسا سکون اور سرشاری نصیب ہوئی جسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ وہ لمحے تھے جو دیکھنے سے زیادہ دل سے محسوس کیے جاتے ہیں۔
اغوش — امید کا سائباں
اغوش کے معصوم بچوں کی مسکراہٹ اور روشن آنکھیں اس بات کی گواہی دے رہی تھیں کہ یہ ادارہ یتیم بچوں کے لیے محض سہارا نہیں، بلکہ مستقبل کے خوابوں کا مسکن ہے۔ یہاں بچوں کی جسمانی، تعلیمی اور نفسیاتی ضروریات کا خیال نہایت محبت اور شفقت سے رکھا جا رہا ہے۔ یہ دیکھ کر یقین پختہ ہو گیا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے فرزند حسین محی الدین کا وژن خدمت اور انسانیت کے ہر پہلو کو سہارا دینے والا ہے۔
منہاج یونیورسٹی — علم و روحانیت کا سنگم
منہاج یونیورسٹی کا جدید ڈھانچہ، ایشیا کی پہلی روبوٹک لائبریری اور روحانیت پر ڈگری پروگرام یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ درسگاہ محض کتابی علم تک محدود نہیں۔ یہاں تعلیم کردار سازی، خدمتِ خلق اور روحانی بالیدگی کا حسین امتزاج ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف پاکستان بلکہ برصغیر کی پہچان بنتا جا رہا ہے۔
روح کا سفر
آخر میں میں دل سے یہ اعتراف کرتی ہوں:
“یہ وزٹ میرے لیے محض ایک دورہ نہیں تھا، بلکہ روح کو تازہ کرنے کا سفر تھا۔”
اور میں اس بامقصد اور پراثر وزٹ کے اہتمام پر عوامی لائرز فورم شیخوپورہ کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔