بلو چستان کا روشن مستقبل !
فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ایک کے بعد ایک دورہ امر یکہ سے ہی پاک امریکہ تعلقات میں قابلِ ذکر پیش رفت ہورہی ہے اور اس کے اثرات معاشی شعبے کے علاوہ انسدادِ دہشت گردی تعاون کے سلسلے میں بھی نظر آ رہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بی ایل اے اور اس کے ذیلی گروہ مجید بریگیڈ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جانا، اس پیش رفت کا ہی نتیجہ ہے،اس دہشت گرد تنظیم کے پیچھے بھارت نہ سرف کرفر مارہا ہے ،بلکہ پوری سر پرستی بھی کررہا ہے تاہم امریکہ کی جانب سے دہشتگرد قرار دیے جانے کے بعد قوی امید کی جارہی ہے کہ اس دہشتگرد تنظیم کی مالی اور لاجسٹک سپورٹ کو روکنے کی کوششیں نہ صرف زیادہ نتیجہ خیز ثابت ہوں گی ،بلکہ اس سے بلوچستان میں ترقی کے امکانات بھی روشن ہو ںگے ۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بلوچستان کے معدنی اور جغرافیائی وسائل غیر معمولی ہیں،یہ علاقائی سنگم پر واقع علاقہ دنیا کے اس حصے کیلئے چوراہے کی حیثیت رکھتا ہے اور لینڈ لاکڈ خطوں کو عالمی پانیوں سے ملاتا ہے، اس حیثیت سے بلوچستان کی ترقی اظہر من الشمس ہے، مگر یہاں کی بدامنی ،اس کی ترقی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے،اس علاقے کی ترقی کے منصوبوں کیلئے ماہر افرادی قوت درکار ہوتی ہے، مگر بی ایل اے کی جانب سے غیر مقامی افراد کو مسلسل نشانہ بنانا‘ بسوں اور ٹرینوں پر حملوں کے واقعات کا بنیادی مقصد ہی باہر سے آکر بلوچستان میں خدمات انجام دینے اور مقامی ترقی میں حصہ لینے والوں کو خوف میں مبتلا کرنا ہی رہا ہے۔
اس دہشت گردی کے ماحول نے بلوچستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی طرح معدنی وسائل کی ترقی کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے،
اس کا نتیجہ مقامی آبادی کیلئے مزید محرومی اور کسمپرسی کے سوا کچھ بھی نہیں ہو سکتا ہے‘ اور بی ایل اے جیسے دہشت گردوں کیلئے ایسی صورتحال بلوچ عوام کے مزید استحصال کیلئے سازگار ہے، مگر اس وقت پاک امریکہ ہم آہنگی اور تعاون کا جو منظر نامہ نظر آ رہا ہے، اس سے بڑی امید لگائی جا سکتی ہے کہ بلوچستان سے غیر ملکی سرپرستی میں جاری دہشتگردی کے نیٹ ورکس کا نہ صرف خاتمہ ہوگا‘ بلکہ اس سے بیرونی مداخلت کا سلسلہ بھی بند ہو جائے گا اس دہشت گردی کی تنظیم پر پا بندی سے جہاں علاقے میں امن قائم ہوگا ،وہاں بلو چستان میں ترقی کے راستے بھی کھلیں گے۔
اس ملک میں قیام امن کیلئے جو کام اہل سیاست کو کر نا چاہئے تھے ، وہ عکسری قیادت کررہی ہے ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دورہ امریکہ اور کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کے نتیجے میں پاکستان کے موقف کو عالمی سطح پر نہ صرف پذیرائی مل رہی ہے ،بلکہ بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے آشکار ہوارہاہے ،فتنہ الہندوستان (BLA) اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد تنظیمیں قرار دلوانا،فیلڈ مارشل کی موثر کاوشوں کا ہی مظہر ہے،لیکن اہل ریاست کے ساتھ اہل سیاست کو بھی اپنا ذمہ داریوں کا ادراک کرنا ہو گا اور اس بات کو سمجھنا ہو گاکہ سخت گیر رویہ زیادہ سے زیادہ عارضی امن کو ہی یقینی بناسکتا ہے،
انہیں کوئی طاقت کبھی شکست دے سکتی ہے نہ ہی ان کے خلاف کوئی سازش کرسکتی ہے، بلوچستان کی سرزمین پر جب تک تعلیم وترقی ،خوشحالی کے چراغ روشن نہیں ہوں گے ، ملک مخالف قو تیں کیلئے استعمال ہوتے رہیں گے، بلو چستان کے عوام کا مستقبل ترقی و خوشحالی سے جڑا ہے اوراس کیلئے ریاست پر عزم ہے ،بلو چستان کے عوام کو ریاست کے عزم کے ساتھ چلنا ہو گا ،یہ ہی بلو چستان کی ترقی و خو ش حالی کا حقیقی راستہ ہے اور اس راہ پر ہی بلو چستان عوام کاروشن مستقبل ہے۔