40 ہزار زائرین کی گمشدگی کا معمہ
دھوپ چھا ؤں
الیاس محمد حسین
پاکستان کا کیا حال ہوگیاہے یقین کے ساتھ کچھ نہیںکہاجاسکتا ہرقیمت پر اقتدارمیں رہنے کی ہوس نے اداروںکو تباہ کرکے رکھ دیاہے ایک خوفناک خبرنے پورے پاکستان کو ہلاکررکھ دیاہے کہ 40ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران جاکر کہاں غائب ہوگئے ،معلوم نہیں؟ ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے انکشاف کی کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت پاکستان کے پاس ریکارڈ دستیاب نہیں ، عراق ایران شام نے بھی پاکستان سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا 40000 زائرین پر کیا بیتی ؟ وہ کس حال میں ہیں ؟ کہاں چلے گئے ؟
کوئی نہیں جانتا تو سوال یہ پیداہوتاہے کہ عراق، شام اور ایران میں پاکستانی سفارت خانے کیا بھنگ پی کر سو رہے تھے کہ انہیں بھی اپنے ہم وطنوں کے بارے میں کوئی خبر نہیں پھر پاکستانی ایجنسیاں کیا کررہی ہیں اللہ معاف کرے ہم کیا سے کیا ہوگئے ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ ریکروٹ منٹ ایجنسیوںزائرین گروپوں، انسانی سمگلروں اور خفیہ اداروںکے ذریعے تحقیقات کروائیں اور اس میں ملوث کسی کو نہ بخشا جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی الگ ہوجائے گا ایک اور اطلاع ہے کہ 2ماہ کی قلیل مدت میں ایک لاکھ کے قریب باصلاحیت ہنرمند پاکستانی ملک چھوڑ چکے ہیں یہ بھی ایک قومی المیہ ہے کہ ملک میں ایسے حالات پیدا کردئیے گئے ہیں پاکستانی اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں شنیدہے
اب حکومت نے زائرین کو منظم کرنے کیلئے ایک نیا کمپیوٹرائزڈ نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیاہے جس کے تحت اب یہ زائرین مخصوص، رجسٹرڈ زائرین گروپ آپریٹرز کے ذریعے ہی سفر کریں گے،اب تک 1400 سے زائد کمپنیوں نے وزارت کے ساتھ بطور زیارت گروپ آرگنائزر رجسٹرڈ ہونے کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کا نفرنس میں بتایا کہ ایران، عراق کے مقدس مقامات کی زیارات کا نیا مربوط نظام لا رہے ہیں۔ پرانا قافلہ سا لار نظام جلد ختم ہو جائے گا۔
خواہش مند کمپنیاں وزارت کے ساتھ فوری رجسٹرڈ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے زائرین گروپ آرگنائزرز (ZGOs) کا نیا نظام منظور کیا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے وزارت نے ایک اشتہار جاری کیا تھا۔ سیکورٹی کلیئر کرنے والی 585 کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن رجسٹریشن کا عمل فوری مکمل کرتے ہوئے اپنی دستاویزات 31جولائی سے قبل وزارت کو ارسال کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک دوسرے اشتہار کے ذریعے نئی درخواستیں بھی طلب کی گئی ہیں
جس کے تحت وزارت کے ساتھ بطور زیارت گروپ آپریٹر ZGO کام کرنے کی خواہش مند کمپنیاں 10 اگست تک درخواستیں جمع کروا سکتی ہیں۔ وفاقی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حج و عمرہ کے ساتھ زائرین کی ذمہ داری بھی وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے۔ ماضی میں عراق و شام و ایران جانے والے زائرین کے لئے خاص نظام نہیں ہوتا تھا۔ زائرین کو منظم کرنے کی منظوری سال 2021میں دی گئی تاہم گذشتہ دورِ حکومت میں اس پر قابل ذکر پیش رفت نہ ہو سکی حج و عمرہ کے ساتھ زائرین کی ذمہ داری بھی وزارت مذہبی امور کی ذمہ داری ہے ماضی میں عراق و شام و ایران جانے والے زائرین کے لئے خاص نظام نہیں ہوتا تھا۔
بہرحال 40ہزار پاکستانی زائرین کی عراق، شام اور ایران میں گمشدگی ایک سنگین معاملہ ہے یہ معمہ حل ہونا چاہیے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے کوئی میکنزم قائم کیا جائے تو بہتری آسکتی ہے۔