اسرائیل،ایران جنگ
دھوپ چھا ؤں
الیاس محمد حسین
ایران کے اسرائیل پر تابڑتوڑ میزائل حملوں نے دنیا کو حیران پریشان کرکے رکھ دیاہے تل ابیب اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں جگہ جگہ آگ لگی ہوئی ہے عمارتیں کھنڈر بن گئی ہیں شاید یہ ابھی شروعات ہے کیونکہ طاقتور عسکری تنظیم پاسدارانِ انقلاب نے سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیل پر جلد ہی “خیبر” میزائل داغے جائیں گے، جس کے اثرات دیکھ کر دنیا حیران رہ جائے گی فی الحال ایرانی افواج اسرائیل میں اْن مخصوص اہداف کو نشانہ بنا رہی ہیں جہاں سے ایران اور فلسطین کے خلاف جارحیت کی جا رہی ہے۔
“آپریشن وعدہ صادق سوم” کے تحت اسرائیلی فوجی تنصیبات، اسلحہ ساز فیکٹریوں اور فوجی اڈوں پر میزائل حملے جاری ہیں۔ پاسداران انقلاب کے مطابق اسرائیلی حکام کے دعووں کے برعکس ایرانی میزائل اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ حملے اسرائیل کے ہاتھوں بے گناہوں کے خون بہائے جانے کا جواب ہیں ایران کا اسرائیل پر چوتھا میزائل حملہ، 63 افراد زخمی، کئی عمارتیں تباہ ہوگئے ایرانی فوج نے واضح کیا ہے کہ ایران کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کا سخت اور فوری جواب دیا جائے گا۔ پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ “ایران کی سکیورٹی سرخ لکیر ہے اور اس لکیر کو عبور کرنے والوں کو پچھتانا پڑے گا۔ ایرانی بیان میں “خیبر” میزائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ جدید اور طاقتور ہتھیار جلد اسرائیلی سرزمین پر داغا جائے گا
جو اسرائیل کے لیے ایک “حیران کن مرحلہ” ثابت ہوگا۔ایران نے صرف ایک گھنٹے میں 10 اسرائیلی ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایران کی خاتم الانبیاء ایئر ڈیفنس بیس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایک گھنٹے کے دوران ایران کی فضائی دفاعی فورسز نے صیہونی حکومت کے 10 دشمن ڈرونز کو ملک کے مختلف حصوں میں کامیابی سے مار گرایا ہے۔
ممکنہ طور پر ایرانی ایئر ڈیفنس نیٹ ورک نے یہ کارروائی ہر مزگان، کرمانشاہ، مغربی آذربائیجان، لرستان، تہران اور خوزستان کے صوبوں میں کی۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ان علاقوں میں دفاعی فضائی نظام اسرائیلی حملوں کے انسداد کے لیے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے۔ سینئر فوجی کمانڈروں کے بیانات کی روشنی میں ایران آئندہ دنوں میں خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بھی نشانہ بنائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے شدت اختیار کرلی ہے، ایران نے اتوار کی صبح اسرائیل پر چھٹا بڑا حملہ کیا جس میں درجنوں میزائل داغے گئے۔ ایران کی جانب سے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں میزائلوں سے 5 مقامات پر تباہی ہوئی اور ایک 32 منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی۔
ان حملوں کے دوران وسطی اسرائیل میں 9 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور متعدد عمارتوں کو نقصان ہوا، ایرانی حملوں کے نتیجے میں 4 اسرائیلی ہلاک اور 63 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ایران نے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے سے حیفہ میں ریفائنریز میں آگ لگ گئی وعدہ صادق سوم کے تحت کئے گئے ایرانی حملوں میں اسرائیل میں لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا،اسرائیل کا توانائی ڈھانچہ بھی میزائلوں اور ڈرونز سے ہدف بنایا گیا۔ 100 سے زائد بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سے حیفہ کے معاشی مراکز بھی نشانہ بنے، ایرانی میڈیا کے مطابق حیفہ میں حملے سے ریفائنریز میں آگ لگ گئی، جبکہ شمالی علاقہ تمرا بھی میزائلوں کا نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے
۔ شمالی اسرائیل دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق اسرائیل پر ہائبرڈ ڈرون میزائل بھی داغے گئے ہیں۔ تازہ اموات تامرا اور گلیلی میں ہوئیں۔ ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ا?پریشن وعدہ صادق میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد7 اور زخمیوں کی تعداد 500 ہوگئی.اسرائیل نے ا?ج رات تہران پر بہت بڑے حملے کا منصوبہ بنالیا ہفتے کی شب ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک گھنٹے میں اسرائیل کے دس طیارے بھی مار گرائے ہیں تاہم اسرائیلی حکام نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی ایران کی مہر نیوز ایجنسی کے مطابق خاتم الانبیا ائرڈیفنس بیس کے کمانڈر نے کہا کہ ایران کے مختلف مقامات پر ایک گھنٹے کے دوران اسرائیل کے دس فوجی طیارے گرائے گئے ہیں اس سے پہلے ایران نے دعویٰ کیا تھا
کہ اس نے اسرائیل کے تین ایف تھرٹی فائیو طیارے مارگرائے ہیں اور ایک خاتون پائلٹ کو حراست میں لے لیا ہے تاہم اسرائیل نے اس کی تردید کی تھی۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن اور ایران سے میزائل داغے گئے ہیں۔ تہران میں وسیع پیمانے پر حملے مکمل کر لیے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب اور ایندھن ذخائر کو نشانہ بنایا، تہران میں دفاعی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا شنیدہے کہ ایران آئندہ چند گھنٹوںکے دوران ایٹمی دھماکہ کرنے والاہے ایرانی میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے ردعمل میں اسے ’’انتہائی افسوسناک اور مشکل صبح‘‘ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی صدر نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں یہودی اور عرب شہری، بزرگ اور نئے آنے والے تارکینِ وطن سمیت کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’میں سوگوار خاندانوں کے دکھ میں شریک ہوں اور اس المناک نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ صدر ہرزوگ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لاپتہ افراد کی خیریت سے واپسی کے لئے دعا کی اور کہا، ’’ہم اس اجتماعی دکھ کا سامنا مل کر کریں گے، اور اس پر قابو بھی پائیں گے۔‘‘ ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل میں ہنگامی صورتحال نافذ ہے جبکہ شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس صورت ِ حال کو کہتے ہیں اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے۔۔ لگتاہے ایران بھی دنیا کو حیران کرکے رکھ دے گا۔