دوپہر ڈهل چکی، عید قربان کا گوشت کب آئیگا؟ 16

ہٹلری سنگھیوں کا دانستہ بولا جھوٹ، سچ ماننے بھارت واسی مجبور

ہٹلری سنگھیوں کا دانستہ بولا جھوٹ، سچ ماننے بھارت واسی مجبور

نقاش نائطی
۔ +966562677707

نیٹ ورک 18 کے گروپ اہڈیٹر نامہ نگار پرول پرتاب سنگھ کا کہنا ہے کہ 7 مئی کی رات کو پڑوسی دشمن کے ہاتھوں، ہمارے کچھ جہاز مار گرائے جانے کی، جس خبر کو نامور میڈیا ھاؤس دی ھندو کی نامہ نگار وجیتا سنگھ نے بریک کیا تھا اس پر انکی طرف سےلگائی گئی پرانی تصاویر پر انہیں، سنگھی بکاؤ بھونپو میڈیا کی طرف سے, کچھ اس انداز سازشاںہ ٹرول کئے پریشان کیا گیا کہ دی ھندو اخبار نے وجیتا سنگھ کی خبر ہی کو نیوز پوڑٹل سے ہٹا دیا تھا۔ فی زمانہ عالمی سائبر میڈیا وار فیر تناظر میں، عالمی سطح پر وقوع پزیر ہونے والی بین السرحدی خبروں کو نکارا نہیں جا سکتا ہے، لیکن آرایس ایس میڈیا، نازی ہٹلری اوصول پس منظر میں، “جھوٹ کو کچھ اس نڈرتا کے ساتھ ڈنکے کی چوٹ پر مکرر بولنے اور پھیلانےکی عادی ہیں کہ سننے والے اسی جھوٹ کو سچ تسلیم کرنے، نہ صرف مجبور ہوجاتے ہیں

بالکہ اسی جھوٹی خبروں کو سچ مانتے ہوئے، اسکی تشہیر کرنے لگتے ہیں اور ان جھوٹی خبروں سے پرے حق و صداقت پر آئی بعد کی خبروں پر, دیش دشمنی کا الزام لگائے، انانیت والی دشمنی نکالنے لگتے ہیں” یہی تو یہ سنگھی آرایس ایس بی جے پی اور ان سے جڑی تمام تر مذہبی شدت پسند پارٹیوں کے کروڑوں سنگھ بھگت، 2001 گجراتی مسلم نرسنگہار بعد، گجرات کے مکمل سنگھی لیبارٹری میں تبدیل کئے جاتے پس منظر میں، اسی انداز اپنے گودی بھونپو میڈیا سے،ہٹلری سنگھی جھوٹ پر مبنی خبریں سننے کا عادی بنا چکے ہیں۔

آر ایس ایس، بی جے پی کی طرف سے، اس وقت کے گجرات کے قد آور سنگھی لیڈر، اس وقت کے گجرات چیف منسٹر کیشیو بھائی پٹیل کو درکنار کئے، گھر سے بھاگے بھگوڑے مودی جی کو، 7 اکتوبر 2001 کو وقتی چیف منسٹر جب بنایا گیا تھا اور مودی جی نے اپنے سیاس اقتدار کو حیات دوام بخشنے کے لئے، 27 فرورئ 2002 جس طرح سے ان ایام سابر متی ایکسپریں ٹرین سے اپنے رام مندر کارسیوا کئے واپس آرہے59 رام بھگت کارسیوکوں کو،اپنے حکومتی اقتدار کا غلط استعمال کئے،

گودھرا ریلوے اسٹیشن پرٹرین کے ڈبے کے اندر سے آگ بھڑکانے والے کمیکل استعمال کئے، انہیں زندہ جلوائے،اسکا الزآم گجراتی مسلمانوں کےسرڈالتےہوئے، جس منظم انداز سرکاری ریسورسز کا غلط استعمال کرتے ہوئے، گجراتی مسلمانوں کا قتل عام کئے، اس سنگھی منافرتی دانستہ کئے گئے مسلم نرسنگہار کو،گودھرا کانٹ، بدلے کی کاروائی قرار دیئے، اپنے گودی میڈیا مکرر تشہیر سے، خود کے کئے گجرات مسلم نرسنگہار کا پورا الزام، گجراتی عام جنتا کے سر ڈالنے میں کامیاب رہے تھے۔ وہی جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کرنے والا نازی ہٹلری دانستہ جھوٹ،دھڑلے سے آج بھی پھلوامہ سےپہلگام تک پھیلایا جارہا ہے۔

عالم کے سب بڑے، دیش کی افواج کانوائے کو، اپنے دیشت گردانہ حملے سے 40 ویر فوجیوں کو کائرتانہ ویر گتی پراپت کرنے یا کروائے جانے والے دہشت گردوں کو، اس واقعہ پر پورے چھ سال گڑرنے کے باوجود، اور ویر گتی پانے والے 40 فوجی جوانوں کے پارتو شریر پر دئش واسیوں سے ووٹ مانگ، اپنی 2019 عام انتخاب صاف دکھائی دینے والی شکشت فاش کو، جیت میں بدلنےوالے خودساختہ، ھندوؤں کے ٹیھیکدار، آرایس ایس بی جے پی حکمرانوں نے، کیوں کر، پھلوامہ دہشت گردوں کو کیف کردار تک نہیں پہنچایا ہے؟

آج 22 اپریل 2025 پاکستانی سرحد سے تین سو کلو میٹر دور پہلگام تک آئے اور 26 ہندستانی سیاح کا ناحق خون کرنے کا الزام پڑوسی پاکستان پر لگائے، انہیں سبق سکھانےآپریشن سندور کئے، خود کے اسسٹیٹ اف آرٹ رافیل طیاروں سمیت پانچ چھ بمبار طیارے اور ساتھ ہی ساتھ کئی درجن ملٹری ڈرونس کی قربانی دئیے، اپنے سے کئی گنا کمزور پڑوسی دشمن افواج سے کھائی اپنی شرمناک شکست کو، اہنے بھونپو بکاؤ میڈیا مسلسل و متواتر نازی ہٹلری سنگھی جھوٹ افترا پروازی سے، غیر یقینی جیت میں بدلنے کی کوشش کرنے والوں کا، یہ کوئی نیا جھوٹ و افترا پروازی والا ناٹک و میڈیا کھیل نہیں ہے

بالکہ 2001 گجرات چیف منسٹر بننے کے بعد سے اب 2025 تک ایسے متعدد جھوٹ افترا پروازی والے، نازی ہٹلری سنگھی سازشی جھوٹ پھیلائے، ملک کی سب سے بڑی اقلیت ہم 3000 ملین امن پسند مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دئیے، صدا ہمیں دیوار سے لگانے کی سعی مکرر کامیاب ہوتے پائے جاچکے ہیں۔ 2001 نائین الیوں امرہکی حملہ بعد عالمی یہود ونصاری سازش کے آلہ کار بنے بھارتیہ آرایس ایس، بی جے پی سنگھی ذہنیت شدت پسند پارٹیوں کی سرپرستی میں، آن ڈیوٹی افواج ھند کرنل پروہت کی نگرانی میں سوامی اسیمانند، سادھوی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور سمیت انیک سنگھی ذہنیت شدت پسند
دہشت گردوں پرمشتمل، نہ صرف بھارت بالکہ عالم کی پہلی ھندو دہشت گرد ٹنظیم ابھینؤ بھارت کا قیام عمل میں لاتے ہوئے، مالیگاؤں قبرستان بم بلاسٹ، حیدر آباد مکہ مسجد بم بلاسٹ،ھند و پاک درمیان چلنے والی سمجھوٹہ ایکسپرئس بم بلاسٹ، بنارس مندر بم بلاسٹ، اجمیر درگا بم بلاست جیسے انیک بم بلاسٹ دیش بھر میں سازشتا” کرتے اور کرائے جاتے ہوئے، اور ان دیشی ساختہ تیار بموں میں،اردو ردی اخبار بھرے، ہم مسلمانوں کے علاقوں میں انہیں انجام دئیے، مسلمانوں کا ہی جانی و مالی نقصان کرائے

، 1998 سے 2004 چھ سالہ سنگھی اقتدار اولی دور اقتدار واجپائی میں، دیش کے بڑے تحقئقاتی و حکومتی اداروں میں نوکریوں پر رکھے گئے سنگھی ذہنیت آفیسرز کو استعمال کئے، دیش کے ھندو دہشت تنظیم ابھینؤ بھارت کے کئے دانستہ متعدد دہشت گردانہ بم بلاسٹ میں،سب سے زیادہ متاثر ہم مسلمانوں ہی کے اعلی تعلیم یافتہ نوجوانون کو، بغیر وارنٹ گرفتار کئے اور بغیر ضمانت بیسیوں سال ٹاڈا اور پوٹا میں گرفتار رکھے انکی زندگیوں سے کھیلا جاتا رہا ہے۔ ان ایام سنگھی ذہنیت ھندوؤں کے اشاروں پر، عام امن پسند ھندو بھی دہشت گردی کے الزام تحت اسیر ملزمان کی پیروی کرنے اور انہیں آزاد کرانے والے ان کے رشتہ داروں تک کو “دہشت گردی کا ساتھ دینے والے دہشت گرد” یہ مہم عوامی سطح چلواتے ہوئے

، ابھینؤبھارتی ھندو دہشت گردی کا سازشی شکار بنائے گئے مسلم نوجوان کو،ہندستانی سیکیولر قانون کے تحت انہیں رہائی دلوانے سے سے تک، مانع رکھنے کی سازش رچی گئی تھی۔ لیکن اللہ رب العزت کا بڑا فضل و کرم ہے ماقبل آزادی ھند، آزادی ھند کی جدوجہد میں سب سے آگے رہنے والی جمیعت العلماء ھند نے ، ہزاروں کی تعداد میں، ابھینؤبھارت ھندو دہشت گردی کی سازش کا شکار بنے جیلوں میں سڑائے گئے،کئی سو ملزمان کو باعزت بری کروانےکامیابی حاصل کی ہوئی تھی۔
ناسک شہر کی بھونسالا ملٹری اکیڈمی 1937 میں قائم کی گئی تھی۔ یہاں ہندو مذہب کی تعلیم کے ساتھ ساتھ فوجی تربیت بھی دی جاتی تھی۔ یہاں کے تربیت یافتہ طالبِ علم بھارتی وزارتِ دفاع کے کالج نیشنل ڈیفنس اکیڈمی میں داخلہ حاصل کرنے میں عام طور پر کامیاب ہو جاتے ہیں۔لیفٹیننٹ کرنل پرساد سریکانت پروہت بھارتی فوج کی خفیہ برانچ میں کام کرتے تھے۔ اس اکیڈمی کے کرنل (ریٹائرڈ) رائیکار کرنل پروہت کے اچھے دوست تھے

اور چھ ماہ پہلے ہی ریٹائر ہوئے ہیں ایکسویں صدی کے پہلے دہے میں بھارت کےمختلف شہروں میں سازشا” کروائے گئے متعدد بم بلاسٹ، اورخاص کر مالیگاؤں قبرستان بم بلاسٹ میں استعمال ہوئی، مکمل جلی موٹر بائک کی مالکن سادھوئی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور کے ان بم بلاسٹ سازش میں شریک پائے جانے والی تحقیقات کےبعد، مہاراشٹر کی انسدادِ دہشت گردی پولیس کے دئیے گئےبیان مطابق، ابھینو بھارت کے ارکان نے ناسک شہر کی بھونسالا ملٹری اکیڈمی میں ایک اہم نشست منعقد کئے،

مالیگاؤں میں بم دھماکے کا منصوبہ بنایا تھا. اس چمنستان بھارت میں جہاں مہان مودی امیت شاہ جیسے نفرتی چنٹو مسلم دشمنی درشا اکثریتی ھندو ووٹ بنک کی ہمدردی حاصل کئے بھارتیہ حکومتی ریسورز لوٹنے میں صدا مگن پائے جاتے ہیں،وہیں مہاراشترا اے ٹی ایس سابق چیف ہیمنت کرکرے جیسے سچے دیش بھگت آفیسر بھی بھارت ماتا کے سپتر ہونے کا ثبوت دیتے،مذہبی بھید بھاؤ نفرت سے اوپر اٹھ کر،اپنے ھندو دہشت گردانہ نظریاتی بم بلاسٹ سے، بھارت ماتا کی دھرتی کو دہلانے والے دہشت گردوں کو سنگھی چولہوں، پناہ گاہوں سے ڈھونڈ ڈھونڈ نکال کر سزا دلوانے سے نہیں ڈرتے اور چوکتے ہیں،

چاہیں انہئں ان ھندو دہشت گرد ٹولے کی سازشوں کے آگے دھرتی ماں کے لئے اپنی جان کی آہوتی ہی کیوں نہ دینی پڑے؟ کیا بڑے بڑے حکومتی عہدوں پر براجمان سنگھی ھندو دہشت گردوں نے 9/11 ممبئی حملہ آوری کا ناٹک رچا، اس وقت کے ممبئی اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے کو اپنے راستے سے ہٹواتے ہوئے، ایکسوین صدی کے اوائل میں، بھارتی وزارتِ دفاع کے کالج نیشنل ڈیفنس اکیڈمی میں پروان چڑھے کرنل پروہت ، سوامی اسیمانند اور سادھوئی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور والے مذہبی جنونی ھندو دیشت گرد تنظیم ابھینؤ بھارت کے کئے، بیسیوں بڑے بم بلاسٹ ھندو دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوٹ، دہشت گردوں کو بچانے میں کامیاب نہیں رہے ہیں؟

اوپر سے طرہ یہ کہ وائبرنٹ گجرات ڈھکوسلے کے ساتھ “سب کا ساتھ اور سب کا وکاس” اور “اچھے دن آنے والے ہیں” جئسے بلند و بانگ دعوؤں کے ساتھ دیش کی سپتھا ہتھیانے والے کروڑوں ھندوؤں کے مہاویر سمراٹ، مودی جی نے،اپنے گیارہ سالہ رام راجیہ میں،اپنے انتخابی تقریروں سے 1400 ملین امن پسند بھارت واسیوں کو شمسان گھاٹ قبرستان اور کپڑوں سےدہشت گردوں کو پہچاننے کا نفرتی گیان دیتے دیتے، ایکسوین صدی کے ھندودہشت گرد تنظیم ابھینؤبھارت کی ملزمہ سادھوئی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور کو،دیش کے قانون ساز پارلیمنٹ کا رکن رکین منتخب کراتے ہوئے،

نہ صرف اس دیش کی سب سے بڑی اقلیت ہم 300 ملین مسلمانوں کو اپنے، مسلم دشمن سنگھی ھندو دہشت گردوں کا پشت پناہ ثابت کیا ہے بالکہ عالم کی سب سے بڑی سیکیولر جمہورہت اور اسکے سیکیولر دستور العمل کا مزاق بھی اڑایا ہے بالکہ اسکے ہزاروں سالہ ویدک مختلف المذہبی گنگا جمنی تہذیب کو بھی بے وقعت کر چھوڑا ہے۔
ایسے میں 2002 گجرات چیف منسٹر رہتے سے 2025 پرائم منسٹر بھارت رہتے ہوئے، وہی، اپنوں کا دانستہ بلیدان دئیے الزام دوسروں پر ڈالے، بدلے کی کاروائی میں اپنے آپ کو مسلمانوں کو سبق سکھانے والا ھندو ویر سمراٹ ثابت کرتے ہوئے، بھارت کے ھندو اکثریتی ھندوؤں کے ووٹ حاصل کئے، دیش کے اقتدار پر چمٹے رہنے کی سنگھی مودی امیت شاہ کے سازشانہ مکر و فن کو 1400 ملین دیش واسی کب تک مکرر برداشت کرتے رہیں گے؟ آپریش سندور کی ناکامی کا چرچا تو پہلے دن سے عالمی میڈیا پر مشتہر تھا

ہی لیکن اب دیش کی سینا کے ذمہ دار آفیسر کا سنگاپور غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں آپریشن سندور کے ابتدائی کچھ گھنٹوں میں پرائیڈ آف آرٹ بھارتیہ بمبار راحیل طیاروں کے ساتھ کئی روسی ساختہ جہاز بھی گرائے جانے کا اعتراف ہی اس آپریش سندور کی ناکامی کا اعتراف دیش کے سینا بل کی طرف سے ہے، 1400 ملین دیش واسیوں کے کروڑوں ٹیکس پیسوں کو اڑاتے ہوئے، اسی آپریش سندور کو کامیاب بتانے پر اڑائے جارہےہیں۔ کیا دیش کی اعلی تعلیم یافتہ جنتا ان سنگھیوں کے سازشی نفرتی کھیل کو سمجھتے ہوئے، مستقبل قریب کے مختلف ریاستی انتخابات میں انہیں اپنے قیمتی ووٹ سے محروم کرتے ہوئے ان نفرتی چنٹوؤں سے بھارت ماتا کو مکتی دلانے کی شروعات نہیں کریگی۔وما علینا الا البلاغ

پولیس نےبھارتیہ وزارتِ دفاع کے کالج، “نیشنل ڈیفنس اکیڈمی” کو اپنی تحقیقات کے دائرے میں لیا تھا اسےاب تک کلین چٹ نہیں دی گئی ہے
چیف آف ڈینفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) انل چوہان نے سنگاپور میں بیرونی میڈیا کرمی کے سوال پر پہلی بار افیشیلی اس بات کو قبول کیا ہے کہ ہاں بھارت کےکچھ فائٹر جیٹ جہاز گرائے ہیں لیکن ہم نے، گرائے گئے فائٹر جیٹ جہاز کی طرف سے ہوئی غلطیوں پر قابو پاتے ہوئے، اپنی کمیوں خامیوں کو سدھار لیا ہے

*ھندو شدت پسند تنظیمیں، دہشت گرد حملے کروا سکتی ہیں* 15 ستمبر 20111 بی بی سی رپورٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں