بھارتی عزائم بے نقاب کر نے کی ضرورت !
پاک بھارت جنگ بند کے باوجود بھارت کے عزائم ٹھیک نہیں لگ رہے ہیں، ایک طرف سند ھ طاس معاہدہ بر قرار رکھا ہوا ہے تو دوسری جانب پا کستان کے خلاف زہر اٗگلاجارہا ہے، پا کستان کو اکسایا جارہا ہے اور دوبارہ جنگ کی جانب لایا جارہا ہے ، ہمیں بھارتی جاریحانہ عزائم ناکام بنانے کیلئے عالمی سطح پر سفارتی کوششیں تیز کر ناہوں گی اور دونوں ممالک کے در میان مذاکرات کیلئے امر یکہ کو ملوث کر نے پر توجہ دینا ہو گی،صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک میں ثالثی کی پیش کش بھی کررکھی ہے، یہ پیش کش پا کستان نے قبول کی ہے، جبکہ اس پر بھارت ہٹ دھر می دکھارہا ہے،کیا اس ہٹ دھر می کے ساتھ مذاکرات کا ٹیبل سج پائے گا اور اس خطے میں قیام امن آپائے گا؟ یہ قدر مشکل ضرور دکھائی دیے رہا ہے ، لیکن صدر ٹرمپ کی ذاتی کائوش کے باعث قیام امن ہوتا دکھائی دیے رہا ہے ۔
اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ بھارت جگ ہنسائی کے بعد سے ایک بار پھر جارحیت کی پوری کوشش کررہا ہے ، اس پر پاکستان کا ردعمل مدبرانہ ہی رہا ہے ، پا کستان کی کوشش ہے کہ معاملات جنگ کے بجائے مذاکرات کے ٹیبل پرہی حل کیے جائیں ، کیو نکہ جنگ مسائل کا حل نہیں ، مسائل کو ٹیبل پر ہی حل ہو نا ہے ، لیکن پا کستان کی مذاکرات کی خواہش کو کمزوری بھی نہیں سمجھنا چاہئے ، وزیر اعظم پا کستان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے اپنے بھرپور جواب طاقت کا توازن تبدیل کر دیاہے‘ بھارت کا جنگی جنون کا بخار اتر چکا، اب امن کی بات کرنی چاہئے، لیکن اگر ہماری طرف دوبارہ کبھی کسی نے بھی میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اپنے پائوں تلے ایسا روند ھیں گے کہ کبھی دوبارہ اُٹھ نہیں پائے گا۔
بھارت اپنے اندر سے بھی اپنی ہار مان چکا ہے ، لیکن دنیا عالم کے سامنے اپنا بھرم قائم رکھنے کی ناکام کوشش کررہا ہے ،اس کو شش میں کچھ بھی کر گزرنا چاہتا ہے ،لیکن اس کے اپنے ہی حلیف ساتھ نہیں دیے رہے ہیں،اس کے باوجوداپنی جاریحانہ حر کتوں سے باز نہیں آرہا ہے ، پا کستان کا پانی روک رہا ہے ، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے ،پا کستان کی ریڈ لائین کراس کررہا ہے ،پاک فوج کے تر جمان نے اسے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ بندی کی کوئی خلاف ورزی کی گئی
تو پاکستان کی جانب سے فوری اور یقینی جواب دیا جائے گا ، اس طرح دو جوہری قو توں کے در میان کشید گی با ہمی تبا ہی کا باعث بن سکتی ہے ، اس کا ادراک پا کستان کررہاہے ، مگر مودی سر کار نہیں کررہی ہے، اس کو دنیائے عالم دیکھ رہی ہے ، لیکن اس کا سنجید گی سے نوٹس نہیں لے رہی ہے ،اس کا سخت نوٹس لیا جا نا چاہئے اور بھارت کو نکیل ڈالنا چاہئے ، کیو نکہ عالمی دنیا کا دغلانہ رویہ ہی بھارت کو ہلا شیری دینے کا باعث بن رہا ہے اور یہ ہلا شیری ہی دنیا عالم کیلئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے ۔
دنیا عالم کو جہاں اپنے رویئے کو بدلنا ہے ،وہیںبھارت کو بھی خوش فہمی سے نکلنا ہے،بھارت کب تک مزید خوش فہمی کا شکار رہے گا اور کب تک خو کو ہی دھوکہ دیتا رہے گا ، بھارت کو اپنی آنکھیں کھول کر دیکھنا چاہئے کہ جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن دائمی طور پر بدل چکا ہے، بھارت کا اکھنڈ بھارت کا خواب فضا میں تحلیل ہوچکا ہے، ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ،ایک بار پھر مزید جگ ہنسائی ہو گی ،اس وقت بھارتی میڈیا کو بھی ایک ایسی حقیقت کا اعتراف کرنا ہو گا، جو کہ اُن کا میڈیا کبھی نہیں کرے گا
کہ پاکستان اب ماضی والا پاکستان نہیں رہا ہے، پا کستا ن بالکل ہی بدل چکا ہے اور ایک ایسا طاقتور ملک بن کر اُبھر ا ہے کہ جسے ساری دنیا مان رہی ہے ،اس کی فوجی قوت کا اقرار کررہی ہے ،اس کی فضائی قوت کا اعتراف کررہی ہے تو بھارت کو بھی ماننا ہی ہو گا اور ایک دوسرے کی قابلیت اور مہارت تسلیم کرتے ہوئے مل کر رہنا اور امن و استحکام کی راہ ہموار کرنے کی طرف جانا ہو گا،اس سے اچھی بات کیا ہو سکتی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو محبت اور شفقت کے ساتھ اپنائیں اور ہر طرح کی جہالت اور تکبر و سرکشی سے گریز کی راہ پر گامزن ہوجائیں ،
اس میں ہی دونوں ممالک کی بہتری ہے۔