24

احکام خدواندی کے خلاف عمل پیرا، اپنی صحت کو خراب کرتےہم جدت پسند انسان

احکام خدواندی کے خلاف عمل پیرا، اپنی صحت کو خراب کرتےہم جدت پسند انسان

نقاش نائطی
۔ +919448000010

مصر کے ڈاکٹر عماد فہمی جو مرض موٹاپے کو قابو میں رکھنے کے ماہر ہیں کہتے ہیں کہ انسانی صحت کارازخالق کائینات نے, 1400سوقبل انسانیت پر اتاری گئی احکام خداوندی، قرآن مجید کی صرف 3 آیات سے تاقیامت آنے والی انسانیت کو بتا اور جتا دیا ہے
*1) وَكُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا* سورہ اعراف ایت نمبر 31
*کھاؤ، پیؤ ، اور حد سے زیادہ تجاوز نہ کرو*
اس پر ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں عالم انسانیت کا ہر ڈاکٹر,انسانی صحت متوازن رکھنے کے لئے, چکنائی والی اشیاء سے پرہیز کرنے کو کہتا ہے جب کہ یہ چکنائی والی اغذیہ انسانی صحت کے لئے انتہائی ضروری بھی ہوتی ہے۔ اصل میں چکنائی والی اغذیہ سے اجتناب کے بجائے،بحکم خداوندی کثرت استعمال سے منع کیا جانا چاہئیے
*2) وَ جَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ كُلَّ شَیْءٍ* سورہ انبیاء ایت 30
*اور ہم نے ہر چیز پانی سے بنائی ہے*
اس پر ڈاکٹر فہمی کہتے ہیں چونکہ خالق کائینات نے، ہر چیز پانی سے خلقت کی بات کہی ہے،اس اعتبار سے، ہمارے انسانی جسم اندرونی اعضاءکوتندرست صحت مند،اور اپنی کارکردگی مطابق چاق و چوبند رکھنے ہی کے لئے، ضرورت یا طلب و خواہش ہو نہ ہو کماحقہ پانی پیتے رہنا چاہئیے۔ کم و بیش انسانی وزن، ہر کلو پر 30 ملی لیٹر تقرئبا” اجمالی 70 کلو وزن والے مرد و نساء کو 70×30= 2 لیٹر 100 ملی لیٹر کم و بیش پانی پیتےرہناچاہئیے۔ تاکہ ہمارے اندرونی نظام ہاضمہ کو، اپنی پوری نوانائی کے ساتھ، بحسن و خوبی کام کرتے رہنے میں انہیں مدد ملے
*3) وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا*
*اور ہم نے رات کو (پردہ پوش) ایک لباس بنایا*
*(10) وَجَعَلْنَا النَّهَارَ مَعَاشًا (11)}* سورہ النبأ
*اورہم نے دن کو حصول معاش کے لئے بنایا (11)*
اس پر ڈاکٹر فہمی کا کہنا ہے کہ خالق کائینات جس نے، اس انسانی پرپیچ مشینی انداز کام کرنے والے جسم کو تخلئق کیا یے وہ خود اپنے حکم آسمانی ہدایت قرآنی میں کہتا ہے کہ دن کو محنت و مشقت والے، حصول رزق کے لئےجہاں تخلیق کیا ہے وہیں شب کی تنہائی کو، انسانی جسم، اپنے پورے نظام ہاضمہ، ارام دہی یا مکمل ریسٹ کے لئے بنایا ہے۔ حضرت انسان کی تخلیق، دنیوی کوئی بھی مشین کو، بنا ارام دئیے مسلسل مشغول عمل رکھا جائے

تو اسے خراب ہونا ہی ہے۔ بالکل اسی طرح خالق کائینات کے حکم قرآنی کے خلاف،ہم انسان، انسانی جسم کو، شب کی تاریکیوں میں ارام پاتے اور دوسرے دن کے لئے تازہ دم رہنے والے حکم خداوندی کے خلاف، شب کی تاریکیوں کو روشنیوں میں تبدیل کئے،انسانی جسم کو، شب کی تاریکیوں میں مصروف عمل رکھیں تو ان اعضاء جسمانی کی کارکردگی میں فرق پڑتے ہوئے، وہ کمزور و ناتوان یا بعض وقت ناکارہ ہونے کے چانسز تو بنے رہینگے ہی ناں!
حکم خداوندی کے عین خلاف موجودہ ترقی پسند معاشرے کے ہم نوجوان خصوصا” مسلم نوجوانوں کو ہم دیکھتے ہیں کہ فی زمانہ سائبر میڈیا دسترس سے فائیدہ اٹھاتے ہوئے، شب کی تاریکیوں میں، مکمل نیند والے آرام کو پس پشت کئے، اپنے بستروں پر آرام کے لئے پڑے رہنے کے باوجود، اپنے موبائیل فون اسکرین لائیٹ کے ساتھ، انٹرنیٹ مضر صحت شعاؤں کے ہمراہ، ہمہ ہنگ مصروف تر رہتے ہوئے، توضیع اوقات رات رات بھر جاگتے ہوئے، قدرت کے قائم نظام تمدید نؤ، ہمارےجسمانی اندرونی اعضاء کومسلسل مصروف عمل رکھے،

ان اعضاء کی کارگردگی کو خود سے دانستہ خراب کئے، اپنے جسمانی اعضاء کو، کمزور و ناتواں و ناکارہ بنا رہے ہوتے ہیں۔ آور عالم کے حکماء اطباء و دانشوران کے اجتماعی قول و ہدایت مطابق، بادشاہی ناشتہ والی عادت سے مکمل کنارہ کشی اختیار کئے، یا انسانی صحت نظام ہاضمہ کے لئے، اطباء وقت کے نقصان دہ قرار دئیے،فاسٹ فوڈ، جنک فوڈ یا بیکری پروڈگٹ نیز طویل مدتی شیلف لائف والے پیک فوڈ پراڈکٹ سے جزوقتی ناشتہ کئے،

اپنے نظام ہاضمہ کو دانستہ خراب کررہے ہوتے ہیں۔ اطباء وقت حاضر یا ترقی پزیر عصری تعلیم یافتہ ڈائٹیشین کے اجماع عام، دوپہر کے کھانے کو بنسبت ناشتہ کے، کم قوت بخش وزیری کھانے کے طور اور شب کے کھان پان کو،بہت ہی قلیل بتائے گئے فقیری عشائیے کے، بالکل خلاف، ہم رات گئے، پہلے دوسرے پہر، اپنے وقتی ذہنی سکون کےلئے، غیرصحت مند اغذیہ کو، زبردستی منھ کے راستے جسم میں ٹھونسے، پیٹ میں غذا کو غیر ہضم، سڑتے، گلتے اور بدبودار ہوتے، اپنے نظام ہاضمہ کو، دانستہ خراب کررہے ہوتے ہیں۔

اشرف المخلوقات کہے جانے والے ہم انسان، اپنے خالق کائینات کے کن کن احکامات پر عمل پیرا ہیں، اور کن کن احکامات خداوندی و سنت رسول ﷺ کو دانستہ ترک کئے، اپنی دنیوی صحت کے ساتھ، اخروی زندگی کو بھی برباد کررہے ہوتے ہیں۔اس کا بخوبی ادراک ہمیں ہے۔ اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں احکام خداوندی اور اپنے آخری نبی محمد مصطفی ﷺ کے عملا” کر دکھائے سنتوں پر عمل پیرا، سچے پکے مسلمان مومنین میں سے بنائے۔وماللتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں