Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

کسی بھی بہانےووٹ چور کو بچانے والے کو بھی، چور کا ساتھ چو ہی کہا جاتا ہے

یکم المحرم الحرام ہم مسلمانوں کے لئے اسلامی سال نؤ شروعات کا دن

کسی بھی بہانےووٹ چور کو بچانے والے کو بھی، چور کا ساتھ چو ہی کہا جاتا ہے

نقاش نائطی
۔ +966562677707

آچاریہ پرمود کرشنن جی بڑے ہی احترام سے ہم آپ سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ دیش پر حکومت کررہے اکثر حکمران دیش کے ریسورسز کی چوری تو کرتے ہیں ہی، لیکن مہان مودی جی نے خود کو دیش کا چوکیدار بتاتے ہوئے، ہم دو ہمارے دو گجراتی سنگھی پونجی پتیوں کے ہاتھوں، نہ صرف دیش کے ریسورسز کو دونوں ہاتھوں سے لوٹوایا ہے بلکہ نوٹ بندی جی ایس ٹی جیسے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے، ایک سو پچاس کروڑ دیش واسیوں کی سابقہ پچاس ساٹھ برسوں کی بچت پونجی کو بھی نہایت بے دردی سے لوٹا ہے۔

اس وناش کال میں ہر کوئی اپنی استعداد سے دوسروں کو لوٹتا آیا ہے لیکن مہان مودی جی نے، اپنے آپ کو دیش کا چوکیدار بتاتے ہوئے،”نہ میں کھاونگا اور نہ کسی کو کھانے دونگا” دیش واسی ہزاروں کے مجمع میں اعلان کرنے کے باوجود، چوکیدار کی چوکیداری میں، نہ صرف منظم انداز دیش کے ریسورسز کو، ہم دو ہ۔ارے سو گجراتی سنگھی پونجی پتیوں کے ہاتھوں لوٹوایا پے بالکہ سابقہ پینسٹھ سال آل انڈیا کانگریس کے زمام اقتدار میں، دو سو سالہ فرنگی انگریزوں کی مسلسل لوٹ لوٹ تباہ و برباد چھوڑے بھارت میں، آپنےطویل المدتی منصوبوں سے، پورے بھارت میں اسکول کالجز یونیورسٹی آئی آئی ٹی ،آئی آئی ایم، تعلیمی اداروں کا لامتناہی تسلسل قائم کئے، بھارت واسیوں کو اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ و پیوستہ کئے

، 2014 سے پہلے من موہن سنگھ والی سرکار تک،اپنے تیز تر ترقی پذیر معشیتی پالیسیز سے ۔بھارت کو عالم کی سربراہی والی دوڑ میں پڑوسی چائینا سے آگے جو لاکھڑا کیا تھا،”سب کا ساتھ سب کا وکاس” اور “اچھے دن آنے والے ہیں” جیسے بلند و بانگ دعوں کے ساتھ، بھارت کی زمام حکومت سنبھالنے کے بعد، اپنے 11سالہ سنگھی اقتدار میں، اپنی ناعاقبت اندیش معشیتی پالیسیوں سے، بڑھتی مہنگائی، بڑھتی بے روزگاری کے ساتھ اپنے وقت کی سونے کی چڑیا بھارت کو،اپنے پڑوسی پاکستان بنگلہ دیش سری لنکا بھوٹان سے بھی گیا

گزرا اور خستہ حال بھارت بناچھوڑا ہے۔ یہاں معاملہ صرف دیش کےریسورسز کو لوٹنے کا ہی نہیں ہے، بالکہ خود کو بھگوان ایشور کا اوتار بتانے والے خود ساختہ وشؤگرو نے عالم کی سب سے بڑی سیکیولر جمہوریت بھارت کے آزاد انتخابی نظام ہی کو، اپنے دام فریب میں لیتے ہوئے، دیش واسیوں کے نہایت قیمتی ووٹوں کی تک چوری کئے، اپنے آپ کو عوامی پسندیدہ لیڈر ثابت کرتے ہوئے دونوں ہاتھوں سےاپنی لوٹ کھسوٹ سے دیش کی معشیت کو تاراج کر چھوڑا ہے۔
رہی بات راہول گاندھی کے مہان مودی جی کی ووٹ چوری،دیش واسیوں کے سامنے لانے کے بعد، دہلی یونیورسٹی انتخابی میدان میں سنگھی یوتھ جیت کو، مودی جی کی جیت بتانے والا، آپکا انداز تفکر، اسی کے سہارے مہان مودی جی نے اپنی ووٹ چوری سے 2016 دیش پر لاد دی گئی نوٹ بندی بعد ہوئے یوپی انتخاب کو، اپنے گجرات لابی پلاننگ ووٹ چوری سے، یوپی جیت کو، دیش واسیوں کی طرف سے نوٹ بندی کےحق میں عوامی فرمان بتاتے ہوئے، وناش کاری اپنی نوٹ بندی کو دیش کی بھلائی لائق اٹھایا اقدام بتانے کی ناکام کوشش کی تھی۔ بھارت کی عام جنتا کی اکثرہت، نوٹ بندی کو دیش کے لئے کتنی وناش کاری ہے

یہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ 2016 دیش پر نافذ کی گئی اپنی نوٹ بندی کو، دیش کی بھلائی کے خلاف جاتے ثابت ہونے پر،اپنے گوا ہزاروں کے عوامی بھاشن میں، دیش واسیوں سے مودی جی نے 50 دن کی مہلت مانگی تھی اور انکے نوٹ بندی فیصلہ کو دیش کی مفاد کے خلاف جانے پر، کسی بھی شہر کے چوراہے پر خود کو عوامی سزا کے لئے پیش کرنے کا عوامی اعلان جو گیا تھا اب عوامی سطح بالاتفاق نوٹ بندی فیصلہ کو دیش کے لئے وناش کاری تسلیم کئے جانے کے بعد، مہان مودی جی خود کو دیش کی عوام کے سامنے عوامی سزا کے لئے، کیوں نہیں پیش کرتے ہیں۔
رہی بات پورے دیش واسیوں کے سامنے مہان مودی جی کے اپنے گجرات لابی کے ساتھ ووٹ چوری ثابت ہونے کے بعد اور خاص کر دیش کے نائب صدر انتخاب کو سنگھی بی جے پی کی طرف سے ھیراپھیری جیت ثابت کر، نائب صدر انتخاب ہی کودیںش کی عدالت عالیہ کی طرف سے، کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد، پورے دیش کے سیاسی حلقوں میں، بھگوان ایشور کے خود ساختہ اوتار مہان مودی کے بدنام ہوتے

پس منظر میں، آپ جیسے مذہبی مہاپرش کا، راہول گاندھی کو گھیرتے مہان مودی جی کو ایک نئی زندگی دینے والا اقدام ، 2014 سے پہلے والے اچھی بھلے دیش کے ترقی ہزیری دلاتے من موہن سنگھی حکومت کو بدنام کرتے اور مودی جی کے لئے سیاسی بساط راستہ آسان کردیتے انا ہزارے کے آن شن عوامی احتجاج جیسا آپکی یہ کوشش عوام سمجھ رہے ہیں۔ انا ہزارے تو، سنگھی پارٹیوں کے درپردہ مددگار تھے ہی، یہ سب کو معلوم ہے بھگوان ایشور کے لئے، آپ جیسے مذہبی شخصیت کو، ایسے بھارت کو وناش کاری کی راہ پر لیجاتے ، خود کو چوکیدار۔ ظاہر کرتے، قاتل جمہوری اقدار ووٹ چور کو بچانے کی آپ کی کوشش،آپ کے شایان شان نہیں ہے آچاریہ پرمود کرشنن جی۔ کا نگرئس پارٹی لیڈروں سے آپ کے اختلاف ہونگے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں بعد آزادی انگریزوں کے ہاتھوں لٹے بر اد چھوڑے بھارت کو، اپنی منصوبہ بند پلاننگ سے ترقی پزیری کی پٹری تک پہنچانے والے

، 2030 تک وشؤگرو بنتے بھارت کو اپنے گیارہ سالہ سنگھیحکومت تباہ و برباد کردیتے اور وشؤگرو بننے کی راہ پر گامزن سونے کی چڑیا بھارت کو،اپنی مہنگائی اور بڑھتی بے روزگاری کے چلتے عالمی سطح پچھڑہ ترین بنانے والے بھگوان ایشور کے خود ساختہ اوتار کا ساتھ دئیے اسی مزید دیش کو لوٹنے لائق بنانے کی آپ کی کوشش مہان مودی جی کے حق میں بھلے ہی کامیاب ہو نہ ہو دیش واسیوں کی۔نظروں میں آپ کو ضرور بدنام و رسوا کر چھوڑے گی۔ومالتوفیق الا باللہ
*آچاریہ پرمود کرشنن حقیقت سے پرے، راہول گاندھی کو چور اور خود ساختہ بھگوان کا اوتار اور وشؤگرو بتانے والے، قاتل گجرات قاتل انسانیت اور ووٹ چور چوکیدار مہان مودی جی کو بے قصور بتاتے ہوئے*

Exit mobile version